یوکرائنی صدارتی الیکشن: پیٹرو پوروشینکو کے نام
26 مئی 2014شورش زدہ یورپی ملک یوکرائن میں اتوار کے روز ہونے والے صدارتی انتخابات میں پیٹرو پوروشینکو کی غیر سرکاری کامیابی سامنے آئی ہے۔ روس نواز باغیوں کے علاقے مشرقی یورپ میں صرف بیس فیصد پولنگ اسٹیشنوں پر ووٹ ڈالے جا سکے۔ بقیہ یوکرائن میں ووٹرز نے بڑھ چڑھ کر پولنگ میں حصہ لیا۔ غیر سرکاری نتائج کے مطابق پیٹرو پوروشینکو کو مطلوبہ ہدف یعنی پچاس فیصد سے زائد ووٹ حاصل ہو گئے ہیں اور اب دوسرے مرحلے کا الیکشن نہیں ہو گا۔ انتخابی عمل کی نگرانی کے لیے یورپی سکیورٹی و تعاون کی تنظیم OSCE کے ایک ہزار مبصرین بھی یوکرائن میں موجود تھے۔
پیٹرو پوروشینکو کو ساٹھ فیصد کے فریب ووٹ ملے ہیں۔ اُن کو حاصل ہونے والے ووٹوں کا تناسب یوکرائن کے تین معتبر رائے عامہ کے جائزوں کا انعقاد کرنے والے اداروں نے ظاہر کیا ہے۔ اُن کی قریب ترین حریف خاتون سیاستدان یولیا ٹیموشینکو تھیں جو صرف تیرہ فیصد کے قریب ووٹ حاصل کر سکیں۔ یہ امر اہم ہے کہ عبوری حکومت کے مقرر کردہ وزیراعظم آرسینی یاٹسینیُک کا تعلق بھی ٹیمو شینکو کی سیاسی جماعت فادرلینڈ پارٹی سے ہے۔ حتمی نتیجہ پیر کے روز جاری کیا جائے گا۔
پیٹرو پوروشینکو نے اپنی کامیابی کا بھی اعلان کر دیا ہے۔ پریس کانفرنس کا انعقاد اُن کے صدارتی الیکشن کے ہیڈکوارٹرز میں کیا گیا۔ اپنی کامیابی کا اعلان کرتے وقت پیٹرو پورو شینکو نے ساری یوکرائنی عوام کا شکریہ ادا کیا کہ اُن کی بھرپور حمایت سے وہ صدر منتخب ہوئے ہیں۔ پولنگ کے اختتام کے بعد ایک نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پیٹرو پوروشینکو کا کہنا تھا کہ اب انتخابی عمل مکمل ہو چکا ہے اور اِس ملک کو ایک نیا صدر حاصل ہو گیا ہے۔
اپنی پریس کانفرنس میں کامیابی کا دعویٰ کرنے والے ارب پتی تاجر پوروشینکو کا کہنا تھا کہ وہ مشرقی یوکرائن کے کییف مخالف افراد سے بات چیت کے لیے تیار ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ہتھیار پھینک دینے والوں کو عام معافی دے دی جائے گی۔ انہوں نے قاتلوں اور دہشت گردوں سے بات چیت کرنے کو خارج از امکان قرار دیا۔ روسی صدر کے ساتھ معاملات آگے بڑھانے کے سوال کا انہوں نے واضح جواب نہیں دیا۔
پورو شینکو اڑتالیس برس کے ہیں اور ٹافیاں بنانے کا کاروبار کرتے ہیں اور اِسی باعث وہ چاکلیٹ کنگ کی عُرفیت رکھتے ہیں۔ مشرقی یوکرائن کے روس نواز باغیوں نے پوروشینکو کی کامیابی کو مسترد کر تے ہوئے انہیں نصف یوکرائن کا صدر قرار دیا۔
یوکرائن کے باکسنگ کے چیمپیئن ویٹالی کلچکو نے دارالحکومت کییف کے میئر کا انتخاب جیت لیا ہے۔ وہ بھی صدارتی الیکشن کے امیدوار تھے لیکن انہوں نے پیٹرو پورو شینکو کے حق میں مارچ کے مہینے میں دستبردار ہونے کا اعلان کیا تھا۔ صدارتی الیکشن جیتنے والے پورو شینکو نے اپنی پریس کانفرنس میں کہا کہ وہ پورے اعتماد اور یقین سے کہہ سکتے ہیں کہ کییف کے اگلے میئر ویٹالی کلچکو ہوں گے اور میں اُن کو مبارک باد دیتا ہوں۔ اتوار کے روز صدارتی الیکشن کے ہمراہ کئی شہروں کے میئرز کے انتخابات بھی مکمل ہوئے ہیں۔