یوکرائنی باغیوں نے فوجی طیارہ مار گرایا، انچاس ہلاکتیں
14 جون 2014خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کی کییف سے موصولہ رپورٹوں میں بتایا گیا ہے کہ روس نواز باغیوں نے اس فوجی طیارے کو آج ہفتے کی صبح نشانہ بنایا۔ فوجی قیادت نے بھی اس واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ اس فوجی ہوائی جہاز کی تباہی کے نتیجے میں انچاس فوجی مارے گئے۔
ایسوسی ایٹڈ پریس نے یوکرائن کی سیاسی قیادت، فوجی کمان اور کییف میں اٹارنی جنرل کے دفتر کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا ہے کہ روس نواز باغیوں نے اس طیارے کو مشرقی یوکرائن کے شہر لُوگانسک میں نشانہ بنایا۔ یہ شہر کییف حکومت کے مخالف اور علیحدگی پسند روس نواز باغیوں کا گڑھ سمجھا جاتا ہے۔ ایک حکومتی بیان کے مطابق علیحدگی پسندوں نے اس طیارے کو ہفتے کو علی الصبح طیارہ شکن توپوں سے نشانہ بنایا ۔ مار گرائے جانے سے قبل یہ فوجی طیارہ لُوگانسک کے ہوائی اڈے پر اترنے ہی والا تھا۔
اٹارنی جنرل کے دفتر کے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ مرنے والوں میں اس طیارے کے عملے کے نو ارکان اور اس میں سوار ملکی سکیورٹی فورسز کے چالیس ارکان شامل ہیں۔
یوکرائن میں انسداد د ہشت گردی کے محکمے کے ترجمان ولادِسلاو سیلَیزنیئوف کے مطابق یہ ہوائی جہاز روسی ساخت کا اِلیُوشِن طرز کا ایک فوجی طیارہ تھا۔ ترجمان کے بقول اس واقعے میں انچاس فوجیوں کی ہلاکت محض ایک ابتدائی اندازہ ہے اور اس تعداد میں اضافہ ممکن ہے۔
کییف میں اٹارنی جنرل کے دفتر کے مطابق اس مجرمانہ واقعے کی انسدادِ دہشت گردی کے ملکی قوانین کے تحت چھان بین شروع کر دی گئی ہے۔ ایسوسی ایٹڈ پریس نے کییف میں وزارت دفاع کے ایک بیان کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا ہے کہ طیارے میں سوار افراد میں سے کوئی بھی زندہ نہیں بچا۔
بیان کے مطابق اس طیارے میں پچاس کے قریب افراد سوار تھے اور وہ عسکری ساز و سامان کے علاوہ کافی زیادہ اشیائے خوراک بھی لے کر جا رہا تھا۔ یوکرائن کی وزارت دفاع کے مطابق چار انجنوں والا یہ فوجی طیارہ عام طور پر بڑی تعداد میں فوجی دستوں اور بھاری ساز و سامان کی نقل و حمل کے لیے استعمال ہوتا ہے۔ اسے گرانے کے لیے روس نواز علیحدگی پسند باغیوں نے اینٹی ایئر کرافٹ توپوں اور بھاری مشین گنوں کا استعمال کیا۔
لُوگانسک مشرقی یوکرائن کا ایسا شہر ہے جو روس کے ساتھ بین الاقوامی سرحد کے قریب واقع ہے۔ اس علاقے میں مسلح باغی کئی ہفتوں سے سرکاری عمارات پر قابض ہیں۔ چند دیگر مشرقی یوکرائنی شہروں کی طرح باغی وہاں متنازعہ ریفرنڈم کے انعقاد کے بعد ان علاقوں کی آزادی کا یکطرفہ اعلان بھی کر چکے ہیں۔
کییف میں یوکرائن کی وزارت صحت کے مطابق ملک کے مشرق میں سرکاری دستوں اور روس نواز باغیوں کے مابین مسلح جھڑپوں کے آغاز سے اب تک وہاں مارے جانے والوں کی تعداد کم از کم بھی 270 ہو گئی ہے۔