یونان کی قسمت کا فیصلہ آج ہوگا
8 مارچ 2012یونانی حکومت کی طرف سے جاری کردہ بانڈر کو خریدنے والے نجی سرمایہ کاروں کو آج رات عالمی وقت کے مطابق نو بجے تک اس معاہدے پر متفق ہونا ہو گا کہ وہ بانڈز کی قدر میں کمی کو قبول کرنے کے لیے تیار ہیں۔ یونانی حکومت کے مطابق ساٹھ فیصد بانڈز ہولڈر اس مقصد کے لیے تیار ہیں۔
اس سلسلے میں یونانی وزیر خزانہ Evangelos Venizelos کا کہنا تھا کہ وہ بینکوں اور دیگر سرمایہ کاروں کے ساتھ مل کر گزشتہ ایک ہفتے سے اس معاہدے پر کام کر رہے ہیں اور یونان حکومت کی نئی آفر نجی سرمایہ کاروں کے لیے پر کشش ہو گی، ’’مجھے یقین ہے کہ مارکیٹ واضح طور پر اور اچھی طرح میرا پیغام سمجھے گی۔‘‘
یونان اپنے 90 فیصد بانڈ ہولڈرز کو اس معاہدے پر لانا چاہتا ہے کہ بانڈز کی قدر میں کمی کی جائے۔ اس طرح یونان کے قومی قرضے میں ایک سو سات بلین یورو کی کمی ہو گی۔ لیکن دوسری جانب نجی سرمایہ کاروں کے لیے اس کا مطلب یہ ہو گا کہ انہیں اپنے 50 فیصد منافع سے ہاتھ دھونا پڑیں گے، جو ایک سرمایہ کار کے لیے انتہائی مشکل کام ہے۔
اگر نجی سرمایہ کار آج کی ڈیڈ لائن سے پہلے پہلے اس معاہدے پر متفق ہو جاتے ہیں تو یورو زون کے ممالک بھی یونان کو دوسرے امدادی پیکیج کی رقم دینے پر تیار ہو جائیں گے، بصورت دیگر یونان کے دیوالیہ ہونے اور یورو زون سے باہر نکلنے سے بچانا مشکل ہو گا۔ ابھی دوسرا امدادی پیکیج یونان کو ملا نہیں کہ یہ بحث شروع ہو گئی ہے کہ سن 2020 تک یونان کو اپنے پاؤں پر کھڑے ہونے کے لیے مزید امدادی پیکیجز اور ملک میں بچتی اصلاحات متعارف کروانے کی ضرورت پڑے گی۔
تجزیہ کاروں کی نظر میں یونان کے لیے 2010ء میں طے پانے والا ہدف حاصل نہیں ہو سکا۔ اُس وقت توقع کی جا رہی تھی کہ یونان 2014ء تک اپنے پیروں پر کھڑا ہو جائے گا۔ اب یہ ہدف بھی مکمل ہوتا دکھائی نہیں دے رہا کہ یونان 2020ء تک اربوں یورو کی امداد کے بعد بھی قرضوں کے انبار سے نکل پائے گا۔
رپورٹ: امتیاز احمد
ادارت: حماد کیانی