یونان نے یورپی یونین کو نئی مالیاتی تجاویز پیش کر دیں
9 جون 2015یونان میں بائیں بازو کی حکومت اِس وقت دیوالیے پن کے قریب پہنچ چکی ہے۔ تیس جون تک اُسے 8.1 بلین ڈالر کیش کی صورت میں درکار ہیں۔ اگر یہ پیکج منظور نہیں ہوتا تو پہلے سے فراہم کردہ امدادی پیکج کی مدت ختم ہو جائے گی۔ اِس سے قبل یورپی کمیشن کے سربراہ ژاں کلُوڈ ینکر کی جانب سے پیش کردہ اقتصادی پلان کو یونانی وزیراعظم الیکسِس سپراس نے یہ کہہ کر مسترد کر دیا تھا کہ اِس کی سخت شرائط کا بوجھ وہ اپنی عوام پر ڈالنے کے لیے تیار نہیں ہیں۔ اپنے تازہ بیان میں سپراس نے یورپی یونین کو متنبہ کیا ہے کہ مالیاتی ڈیل نہ ہونے کی صورت میں یورو زون کو ناقابلِ تلافی نقصان پہنچے گا اور اِس انہدام کا خطرہ پیدا ہو جائے گا۔
یونان کے نمائندے قرض دینے والے بین الاقوامی اداروں کے ساتھ مزید مذاکرات کے لیے گزشتہ روز برسلز پہنچے تھے۔ ایتھنز حکومت کے ترجمان گیبریل ساکیلاریدیس(Gabriel Sakellaridis) کے مطابق برسلز میں ہونے والے مذاکرات کے اِس دور میں اختلافی معاملات کے دائرے کو کم کرنے کی کوشش کی جائے گی۔ بات چیت کا عمل گزشتہ ہفتے کے دوران تعطلی کا شکار ہو گیا تھا جب یونانی وزیراعظم الیکسِس سپراس نے نئی تجاویز کو ناقابلِ قبول قرار دے دیا تھا۔ نئی صورت حال کے تناظر میں یونانی وزیراعظم نے جرمن چانسلر انگیلا میرکل سے اور فرانسیسی صدر فرانسوا اولانڈ کے ساتھ خصوصی ملاقات کی درخواست کی ہے۔ وہ یہ ملاقات کل بدھ کے روز کرنا چاہتے ہیں۔
یونانی حکومت مالی امداد کے مذاکرات یورپی مرکزی بینک، انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ اور یورپی کمیشن سے جاری رکھے ہوئے ہے۔ یورپی کمیشن کی ترجمان مارگاریٹس شنہاس (Margaritis Schinas) کا کہنا ہے کہ قرض دینے والے تینوں ادارے اِس وقت یونان کی جانب سے فراہم کردہ تجاوز کا جائزہ لینے میں مصروف ہیں اور اُن کا جائزہ مکمل ہونے کی بعد ہی اِس بابت کچھ کہا جا سکتا ہے۔ تیس جون تک یونانی حکومت کو مذاکرات میں کامیابی ضروری ہے بصورتِ دیگر اس کے دیوالیہ ہونے کا خدشہ بڑھ جائے گا۔
یونانی وزیراعظم کا ایک انٹرویو آج منگل کے روز معتبر اطالوی روزنامے کوریئر ڈیلا سیرا (Corriere della Sera) میں شائع ہوا ہے اور اُس میں ان کا کہنا ہے کہ ڈیل کی ناکامی کی صورت میں انیس رکنی یورو زون تباہ کن صورت حال کا سامنا ہو سکتا ہے۔ الیکسِس سپراس نے واضح طور پر کہا کہ ایسی صورت میں یہ یورو زون کے مکمل انہدام کی ابتداء ہو گی۔ سپراس رواں برس جنوری میں الیکشن جیتنے کے بعد منصبِ وزارت عظمیٰ پر بیٹھے تھے۔ انہوں نے انتخابی مہم میں کفایت شعاری اور بچتی پالیسیوں کے یونانی عوام پر المناک اثرات کو ختم کرنے کا وعدہ دیا تھا۔