یونان میں پارلیمانی انتخابات آج اتوار کے روز
17 جون 2012یورپی سیاسی منظر پر آج اتوار کے روز ہونے والی پارلیمانی الیکشن کے دور رس نتائج مرتب ہو سکتے ہیں۔ اگر کامیاب ہونے والی سیاسی جماعت یورپی یونین اور انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ کے بیل آؤٹ پروگرام کے تحت بچتی پلان پر عمل پیرا ہوتی ہے تو ایتھنز یورو زون میں رہتا ہے بصورت دیگر وہ سترہ رکنی گروپ سے خارج ہو سکتا ہے۔
رائے عامہ کے اندازوں کے مطابق بائیں بازو کی جماعتوں کے اتحاد سیریزا (Syriza) کی کامیابی کا امکان زیادہ ہے۔ گزشتہ الیکشن میں سیریزا کو دوسری پوزیشن حاصل ہوئی تھی۔ یونان میں الیکشن قوانین کے مطابق رائے عامہ کے جائزوں کو الیکشن کے دن سے دو ہفتے قبل بند کر دینا لازمی ہے لیکن ایسے اشارے سامنے آئے ہیں کہ بائیں بازو کے اتحاد سیریزا اور قدامت پسند جماعت نیو ڈیموکریسی کے درمیان سخت مقابلے کا امکان ہے۔ اس کے علاوہ یونان میں بیل آؤٹ پیکج کی مخالف سیاسی جماعتوں کی مقبولیت میں معمولی سی کمی کا اندازہ بھی لگایا گیا ہے۔
جرمن چانسلر انگیلا میرکل نے یونانی عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ پارلیمنٹ کے لیے ایسی پارٹیوں کو ووٹ دیں جو ان کے ملک کے لیے بچتی پالیسیوں پر عمل پیرا ہو سکیں۔ میرکل کے مطابق آج اتوار کے الیکشن یونان کے مستقبل کے لیے بہت اہم ہیں اور جو جماعتیں کامیاب ہوں وہ سابقہ حکومت کی کومٹ منٹ کو پورا کریں۔ اسی طرح بقیہ یورپ سے بھی ایسی آوازیں بلند ہوئی ہیں کہ یونانی ووٹرز بنیاد پرست بائیں بازو کی جماعت کو مسترد کر دیں۔ یورو زون کے سربراہ ژاں کلود یُنکر نے بھی کہا ہے کہ اگر سیریزا پارٹی کامیاب ہو جاتی ہے تو اس کے سنگین اثرات مرتب ہوں گے۔ یُنکر کے مطابق یہ بات خارج از امکان قرار نہیں دی جا سکتی کہ بائیں بازو کا اتحاد کامیاب ہو جائے اور ایسی صورت میں یورو زون کو شدید اثرات کا سامنا ہو سکتا ہے۔ اٹلی کے وزیر اعظم ماریو مونٹی نے بھی اس یقین کا اظہار کیا ہے کہ پولنگ کے نتائج حوصلہ افزاء ہوں گے۔
سیریزا کے لیڈر الیکسس سیپراس (Alexis Tsipras) کا کہنا ہے کہ اگر ان کو اتوار کے عام انتخابات میں کامیابی ملتی ہے تو وہ بیل آؤٹ پیکج کو ماضی کا حصہ بنا دیں گے۔ ان کا مزید کہنا ہے کہ بیل آؤٹ پیکج پہلے ہی ماضی کا حصہ بن گیا ہے لیکن پیر کی صبح یہ ہمیشہ کے لیے ماضی کی تہہ میں چلا جائے گا۔ پولنگ سے قبل ہی یونان کی چھوٹی سیاسی جماعتیں ملک کے اندر قومی حکومت کی تشکیل کے حق میں آوازیں بلند کر رہی ہیں۔ انتخابی مہم کے آخری روز سیپراس نے اپنے ووٹرز پر واضح کیا کہ یورو زون کسی طرح بھی یونان کو خارج نہیں کرے گا۔
قدامت پسند جماعت نیو ڈیموکریسی کے سربراہ انتونِس ساماراس (Antonis Samaras) کو اس کا یقین ہے کہ اس بار وہ انتخابی عمل کی تکمیل پر اتنے ووٹ حاصل کر لیں گے جن کی وجہ سے وہ مختلف جماعتوں کے تعاون سے ایک اتحادی حکومت تشکیل دے پائیں گے۔ ساماراس کو یقین ہے کہ ان کی جماعت کی کامیابی سے یونان یورو زون میں رہے گا اور ان کا ملک یورپ کے اردگرد کسی طور پر بھی گھومتا ہوا دکھائی نہیں دے گا۔ اس وقت نیو ڈیموکریسی اور سیریزا کے درمیان سخت مقابلے کی توقع کی جا رہی ہے۔ انہوں نے انتخابی مہم کے آخری روز ایک بڑی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے ووٹرز سے اپیل کی کہ وہ ملک کے مستقبل کے لیے ان کی جماعت کو ووٹ دیں۔
ah/mm (AFP, Reuters)