یونان میں غیر قانونی تارکین وطن کی آمد تین ماہ میں تین گنا
10 اپریل 2015یونانی دارالحکومت ایتھنز سے جمعہ 10 اپریل کو ملنے والی نیوز ایجنسی اے ایف پی کی رپورٹوں کے مطابق ملکی کوسٹ گارڈز نے بتایا کہ گزشتہ برس کی پہلی سہ ماہی کے دوران سمندری راستوں سے غیر قانونی طور پر یونان پہنچنے والے غیر ملکیوں کی تعداد 2863 رہی تھی۔ اس کے برعکس اس سال جنوری سے لے کر مارچ کے آخر تک یہی تعداد تین گنا سے بھی کہیں زیادہ ہو کر 10,445 ہو گئی۔
ملکی کوسٹ گارڈز کے مطابق صرف مارچ کے مہینے میں یونانی ساحلوں اور مختلف جزائر تک پہنچنے والے غیر قانونی تارکین وطن کی تعداد قریب ساڑھے چھ ہزار رہی۔ ان میں سے زیادہ تر غیر ملکی ترکی کے قریب مشرقی یونان کے جزیروں تک پہنچ کر یورپی یونین کی حدود میں داخل ہونے میں کامیاب ہوئے۔
یونان کا یہی وہ علاقہ ہے جسے کشتیوں کے ذریعے غیر قانونی تارکین وطن کو لانے والے اسمگلر زیادہ تر استعمال کرتے ہیں۔ مشرقی یونان کے ان جزائر میں سے انسانوں کے اسمگلروں نے اپنی کارروائیوں کے لیے Chios، Leros اور Samos کے جزیروں کو سب سے زیادہ استعمال کیا۔
یونانی نیوز ایجنسی اے این اے کے مطابق ابھی کل جمعرات کے روز ہی حکام نے کریٹے کے جنوب میں ایک چھوٹے سے جزیرے پر پہنچنے والے 200 غیر قانونی تارکین وطن کو ریسکیو کیا تھا۔ یہ دو سو غیر ملکی Gavdos نامی ایک ایسے جزیرے پر پہنچ گئے تھے، جس کی اپنی آبادی صرف 100 نفوس پر مشتمل ہے۔
انسانوں کی اسمگلنگ کرنے والے جرائم پیشہ گروہ کئی مختلف لیکن زیادہ تر سمندری راستوں سے اکثریتی طور پر شمالی افریقہ سے تعلق رکھنے والے ایسے لاکھوں غیر قانونی تارکین وطن کو ہر سال یورپ لاتے ہیں، جن سے وہ بھاری رقوم حاصل کرتے ہیں۔
اقتصادی وجوہات کی بناء پر یورپی یونین کا رخ کرنے والے یہ غیر ملکی بعد ازاں انہی ملکوں میں اپنے لیے سیاسی پناہ کی درخواستیں دے دیتے ہیں جہاں سے وہ یونین میں داخل ہوتے ہیں یا پھر وہ ان رکن ریاستوں سے مغربی اور شمالی یورپ کے زیادہ خوشحال ملکوں کا رخ کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔
یورپی یونین کے تارکین وطن سے متعلقہ امور کے نگران کمشنر دیمترس آورامپولوس نے بدھ آٹھ اپریل کے روز یونانی دارالحکومت ایتھنز کے اپنے ایک دورے کے دوران کہا تھا کہ ہر سال لاکھوں کی تعداد میں غیر قانونی تارکین وطن یونین میں داخلے کی کوشش کرتے ہیں۔ ان کے مطابق یونین کو سیاسی پناہ کے موجودہ نظام پر تشویش ہے اور یورپی رہنما جانتے ہیں کہ انہیں یونین کی بیرونی سرحدوں پر پڑنے والے دباؤ کی وجہ سے فوری طور پر فیصلہ کن تبدیلیاں لانا ہوں گی۔