یونان: مالیاتی بیل آؤٹ پیکج کی منظوری آج متوقع
20 فروری 2012یونانی حکومت نے اس پیکج کو حاصل کرنے کے لیے ملکی بجٹ میں اصلاحات کا بل منظور کیا ہے، جس کی مخالفت میں یونان کے کئی شہروں میں احتجاجی مظاہرے بھی کیے جا رہے ہیں۔
کہا جا رہا ہے کہ آج پیر کے روز برسلز میں ہونے والے یورو زون کے وزرائے خزانہ کے اجلاس میں یونان کے لیے امدادی پیکج منظور کر لیا جائے گا، تاہم یورو زون ممالک کو یونان سے متعلق کئی معاملات طے کرنا ہیں، جن میں ایتھنز کی جانب سے اپنے مالیاتی امور پر سخت تر کنٹرول اور ملک کے بجٹ خسارے میں کمی کرنا سر فہرست ہیں۔
گو کہ حال ہی میں یونان کی کابینہ اور پارلیمنٹ ایک بچتی منصوبہ منظور کر چکے ہیں، جس کے ذریعے ملکی بجٹ کے خسارے میں کمی کی توقع کی جا رہی ہے، تاہم یہ اقدامت یورو زون کے لیے کافی تو ہیں مگر ان ممالک کا یہ بھی مطالبہ ہے کہ یونان ان پر درست انداز میں عمل کرے اور یہ طویل المدت ہوں۔ جرمن حکومت نے یونان سے مطالبہ کیا ہے کہ مارچ کے بعد ملک میں جو بھی حکومت آئے وہ ان اصلاحات پر عمل کرتی رہے۔
دوسری جانب یونان کی ٹریڈ یونینز اور بائیں بازو کی جماعتیں اس بچتی منصوبے کے خلاف احتجاج جاری رکھے ہوئی ہیں۔ ان تنظیموں کا مؤقف ہے کہ بچتی منصوبے سے یونان کے سماجی شعبوں کے بجٹ میں کمی کی جائے گی اور بے روزگاری میں اضافہ ہوگا۔ ان تنظیموں کا یہ بھی کہنا ہے کہ یونانی حکومت ملک کے امراء اور مالیاتی اداروں پر ٹیکس لگانے کے بجائے عوام پر ٹیکسوں میں اضافہ کر رہی ہے۔
تاہم صحافی نیکوس ڈیماؤ کہتے ہیں کہ یونان کے بحران میں جرمنی اور ایتھنز کے حکام برابر کے شریک ہیں: ’’یونانی عوام کی فطرت ہے کہ وہ اس صورتحال کا ذمہ دار دوسروں کو ٹھہرا تے ہیں۔ میرے بچپن میں برطانیہ پر الزام عائد کیا گیا پھر امریکا اور اب جرمنی قصور وار ہے۔ عوام کے ذہن سازشیں ڈھونڈتے رہتے ہیں۔ بہت سوں کا تو یہ بھی خیال ہے کہ یہ مالی بحران ایک ڈرامہ ہے۔‘‘
یونان کو دیوالیہ ہونے سے بچنے کے لیے ایک سو تیس بلین یورو کی فوری امداد کی ضرورت ہے۔ دیوالیے پن کی صورت میں یونان کے سترہ رکنی یورو زون سے باہر ہو جانے کا بھی امکان ہے۔ یہ دو برسوں میں یونان کے لیے دوسرا امدادی پیکج ہوگا۔
فرانسیسی وزیر خزانہ نے برسلز کے اجلاس سے قبل کہا تھا کہ یونان کے قرضے کے لیے ’’سیاسی معاملات طے پا چکے ہیں۔‘‘
برسلز کے اجلاس میں یورپی وزرائے خزانہ کے علاوہ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ، یورپی سینٹرل بینک اور یونان کے نجی مالیاتی ادارے بھی شرکت کر رہے ہیں۔
اتوار کی رات کو برسلز پہنچنے والے یونانی وزیر خزانہ نے امید ظاہر کی ہے کہ یونان کے لیے امداد منظور ہو جائے گی۔ ان کا کہنا تھا، ’’یونان آج یورو گروپ کے پاس تمام ذمہ داریاں پوری کر کے آیا ہے۔ ‘‘
رپورٹ: شامل شمس ⁄ خبر رساں ادارے
ادارت: حماد کیانی