یونان: بیل آؤٹ کے بعد اب انتخابات پر توجہ مرکوز
11 مارچ 2012یونان نے معاشی بحران سے نمٹنے کے لیے یورپی یونین کا امدادی پیکج حاصل کر کے اپنی معیشت کو درپیش فوری خطرات کا تدارک تو کر لیا ہے تاہم اب یونانی سیاستدانوں کی تمام تر توجہ وسط مئی تک ہونے والے انتخابات پر ہے۔ وزیر خزانہ ایوینگیلوس وینیزیلوس کو امید ہے کہ وہ اٹھارہ مارچ کو سوشلسٹ پارٹی کے اندرونی انتخابات میں سربراہ کی حیثیت سے منتخب کر لیے جائیں گے۔
وزیر خزانہ ایوینگیلوس وینیزیلوس پارٹی میں ایک اہم شخصیت کے طور پر ابھرے ہیں۔ انہیں یونان کے سابق وزیر اعظم پاپاندریو نے وزیر خزانہ کے عہدے پر مقرر کیا تھا۔ وزیر خزانہ کی حیثیت سے یونان کے لیے یورپی امدادی پیکج حاصل کرنے میں وینیزیلوس نے اہم کردار ادا کیا تھا۔
مبصرین کے مطابق یونان کے انتخابات یورو زون کے رہنماؤں کے لیے بھی اہمیت کے حامل ہیں۔ جرمن حکومتی اہلکار بیل آؤٹ پیکج کی منظوری سے پہلے کہہ چکے تھے کہ یونان کو اس بات کو یقینی بنانا چاہیے کہ نئی حکومت کے قیام کے بعد بھی یونان میں معاشی اصلاحات کا عمل جاری رہے تاکہ ملکی معیشت دوبارہ مستحکم ہو سکے۔
یونانی حکومت کی جانب سے معاشی اصلاحات کی غرض سے ملکی بجٹ میں کی جانے والی کٹوتیاں عوام میں غیر مقبول ہیں۔ یونان میں ان اصلاحلات کے خلاف مظاہرے ہوتے رہتے ہیں۔
تاہم رائے عامہ کے جائزوں کے مطابق سوشلسٹوں کی انتخابات میں فتح کے امکانات کم ہیں۔ توقع ظاہر کی جا رہی ہے کہ نیو ڈیموکریسی جماعت آئندہ انتخابات میں بہتر کارکردگی دکھا سکتی ہے۔ دونوں ہی جماعتیں وزیر اعظم لوکاس پاپادیموس کے حکومتی اتحاد میں شامل ہیں، تاہم وہ آئندہ انتخابات میں ایک دوسرے پر سبقت لے جانے کی کوشش میں بھی ہیں۔
یونان کے بعض حلقوں کے بقول انتخابات مئی کے بجائے اپریل میں بھی منعقد کرائے جا سکتے ہیں۔
مبصرین کے مطابق یونان میں جو بھی جماعت آئندہ حکومت تشکیل دے گی، اسے ہر حال میں یورپی یونین سے کیے گئے وعدوں کی پاسداری کرنا ہوگی۔
رپورٹ: شامل شمس ⁄ خبر رساں ادارے
ادارت: عصمت جبیں