یورپی یونین کے گرین بانڈ: ماحول دوست سرمایہ کاری
13 اکتوبر 2021گرین بانڈ کی فروخت کا سلسلہ منگل بارہ اکتوبر سے شروع ہوا اور اس کی ابتدائی خرید کے عمل کو انتہائی شاندار قرار دیا گیا۔ سرمایہ کاروں کی غیر معمولی دلچسپی نے اس بانڈ کے ماحول دوست ہونے کے نظریے کو بہت زیادہ تقویت دی ہے۔ یورپی یونین کے بجٹ کمشنر ژوہانس ہان نے اس بانڈ کی خریداری کو ناقابلِ نظیر قرار دیا۔
کیا صرف سبزی خوری صحت کے لیے نقصان دہ ہے؟
گرین بانڈ کی فروخت
سرمایہ کاروں کی جانب سے گرین بانڈ کی ابتدائی خریداری بارہ بلین یورو یا چودہ بلین ڈالر تک پہنچی چکی ہے۔ یورپی یونین کے جاری کردہ اس بانڈ کی مدت پندرہ برس ہے اور اس عرصے کے بعد اصل زر قابل واپسی ہو گا، جبکہ مالی منڈیوں میں منافع کی وصولی مسلسل رہے گی۔ اس سے حاصل ہونے والی آمدن ڈھائی سو بلین یورو ہے، جو یورپی یونین کی رکن ریاستوں کو کورونا وبا کے پھیلاؤ سے ہونے والے اقتصادی اور معاشرتی نقصانات کو پورا کرنے میں بھی استعمال کی جائے گی۔
یورپی یونین کو کورونا وبا سے ہونے والے نقصان کا حجم آٹھ سو بلین یورو ہے اور گرین بانڈ سے حاصل ہونے والے ڈھائی سو ارب یورپی یونین کو کورونا وبا سے ہونے والے نقصان کا محض تیس فیصد بنتا ہے۔
دوحہ امن ڈیل: ’ہم ضمانت دہندہ نہیں سہولت کار ہیں،‘ شاہ محمود
گرین بانڈ کیا ہے؟
یورپی کمیشن کے جاری کردہ گرین بانڈ کو 'پائیدار سرمایہ کاری‘ کے زمرے میں رکھا گیا ہے اور اس سے حاصل ہونے والی آمدن کو تحفظ ماحول کے منصوبوں پر خرچ کیا جائے گا۔
ژوہانس ہان کے مطابق گلوبل کیپیٹل مارکیٹ میں اب تک گرین بانڈ کے لیے سب سے زیادہ خریدنے کی درخواستیں دی گئی ہیں۔ اس کے خریدار صرف یورپ ہی نہیں بلکہ عالمی مالی منڈیوں میں بھی سامنے آئے ہیں۔
گرین بانڈ مستقبل کی ایک ایسی مالی سرمایہ کاری ہے، جو ایک طے شدہ آمدن کا ذریعہ بن سکتی ہے۔ دوسری جانب بانڈ جاری کرنے والی اتھارٹی اس سرمایہ کاری سے ماحول دوست یا صاف توانائی کے منصوبوں کو مکمل کرنے کی خواہش رکھتی ہے۔ اس بانڈ کا ایک اور بڑا مقصد یہ بھی ہے کہ بانڈ کی سرمایہ کاری سے جو آمدن ہو گی وہ سن 2050 تک یورپی یونین کو کاربن سے فری خطہ بنانے میں مددگار ہو سکے گی۔
ع ح/ع ا (اے ایف پی۔ اے پی)