یورپی انتخابات، مرکزی موضوع مشرقی یورپ کی صورتحال
25 مئی 2014ہالینڈ اور برطانیہ کے بعد ہفتے کے روز لٹویا، مالٹا اور سلوواکیہ میں یورپی پارلیمانی انتخابات کے سلسلے میں پولنگ ہوئی۔ یہ تینوں ممالک سن 2004ء میں یورپی یونین کے رکن بنے تھے۔ یورپی یونین کے باقی ماندہ رکن ممالک میں ان اہم پارلیمانی انتخابات کے سلسلے میں پولنگ آج اتوار کے روز ہو رہی ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ یورو زون بحران کے تناظر میں یورپ میں یورپی یونین مخالف پارٹیوں کو ان انتخابات میں قدرے برتری حاصل ہو سکتی ہے، تاہم مشرقی یورپ میں یہ صورتحال یکسر مختلف ہو گی اور اس کی وجہ یوکرائن کا بحران ہے۔
لٹویا میں عوامی جائزوں کے مطابق یورپی یونین کی حامی جماعتیں عوامی مقبولیت کی حامل رہیں۔ اس کی وجہ یوکرائن کے بحران اور اس کی مشرقی سرحدوں پر روسی فوجوں کی موجودگی قرار دی جا رہی ہے۔
واضح رہے کہ ان انتخابات میں یورپی یونین کی 28 رکن ریاستوں کے چار سو ملین افراد اپنا حق رائے دہی استعمال کر رہے ہیں۔ ان انتخابات کا آغاز جمعرات کے روز برطانیہ اور ہالینڈ سے ہوا تھا، جس کے 24 گھنٹوں بعد چیک جمہوریہ اور آئرلینڈ میں اس سلسلے میں عوام نے ووٹ ڈالے۔ یورپی یونین کی باقی 21 ریاستوں میں اس سلسلے میں پولنگ آج ہو رہی ہے۔ ان انتخابات کے ذریعے یہ طے ہو گا کہ تیزی سے طاقت پکڑتی یورپی پارلیمان میں برتری کن جماعتوں کو حاصل ہوتی ہے اور یورپی کمیشن کا اگلا سربراہ کون ہو گا۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق ان انتخابات میں بھی گزشتہ انتخابات کی طرح یورپی عوام کی بڑی تعداد نے اب تک اپنے ووٹ کا حق استعمال کرنے سے اجتناب برتا ہے۔ سن 1979ء کے انتخابات میں 62 فیصد یورپی باشندوں نے اپنے ووٹ کا حق استعمال کیا تھا، جب کہ سن 2009ء میں یہ شرح صرف 43 فیصد تھی۔ اس وقت سلوواکیہ میں صرف 20 فیصد افراد نے یورپی انتخابات میں ووٹ ڈالا تھا۔
چیک جمہوریہ میں بھی عوامی جائزوں نے اسی رجحان کا اظہار کیا، جہاں سن 2009ء کے انتخابات میں 72 فیصد ووٹروں نے پولنگ میں حصہ نہیں لیا تھا۔ تازہ عوامی جائزوں کے مطابق اس ملک میں یہ تعداد اب 80 فیصد کی ریکارڈ حد تک پہنچ گئی۔
اے ایف پی کے مطابق یورو زون بحران کے تناظر میں برسلز کے سخت اقدامات اور مختلف رکن ریاستوں پر بچتی اقدامات کے لیے دباؤ ان انتخابات میں عوام کی کم شرکت کا باعث بن رہے ہیں۔ تاہم اے ایف پی کا کہنا ہے کہ مشرقی یورپ میں عوام کے ان انتخابات میں شامل ہونے کی سب سے اہم وجہ روس کے خلاف برسلز ہاتھ مضبوط کرنا ہو سکتا ہے۔