یورپ کے متعدد ممالک میں منظم ہڑتال
14 نومبر 2012قرض بحران میں گھرے براعظم یورپ کے متعدد ممالک میں بچتی اقدامات اور ٹیکسوں میں اضافے کے خلاف آج بروز بدھ عام ہڑتال کی کال دی گئی ہے۔ اسپین اور پرتگال میں ملک بھر میں ہونے والی اس منظم ہڑتال کے نتیجے میں روزمرہ زندگی کے مفلوج ہونے جانے کا خدشہ ہے۔
اسپین کی سب سے بڑی مزدور یونین Comisiones Obreras کے سربراہ فیرنینڈو ٹوکس نے بتایا ہے کہ اس ہڑتال کے نتیجے میں ان دونوں ممالک میں ٹرانپسورٹ بند رہے گی، پروازیں منسوخ ہوں گی اور اسکول بند رہیں گے۔
نیوز ایجنسی روئٹرز کے مطابق یورپ کے دیگر ممالک میں بھی پرتگال اور اسپین کی مزدور یونیننوں کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے ہڑتالیں متوقع ہیں۔ یونان اور اٹلی میں بھی حکومتی بچتی اقدامات کے خلاف ایسی ہی ہڑتالوں کا انتظام کیا ہے۔ اس کے علاوہ بیلجیم، جرمنی، برطانیہ، فرانس اور دیگر یورپی ممالک میں بھی ریلیاں اور مظاہرے متوقع ہیں۔
پرتگال اور اسپین میں یہ ہڑتال عالمی وقت کے مطابق رات گیارہ بجے شروع کر دی گئی تھی۔ میڈرڈ کی ایک طالبہ انیس سالہ ساندرہ گونزالیز نے ڈی پی اے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا، ’’ہم مظاہروں میں حصہ لیں گے کیونکہ وہ(حکومت) ہمیں نظر انداز کر رہےہیں۔ وہ عوام پر عائد ٹیکسوں میں اضافہ کرتے جا رہے ہیں۔‘‘
یورپی ٹریڈ یونین کی کنفیڈریشن ETUC نے بدھ کو یورپی یوم برائے عمل و یکجہتی‘ کا دن قرار دیا ہے۔ اس کنفیڈریشن نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ بچتی اقدامات کو ترک کر دینا چاہیے۔ بتایا گیا ہے کہ بدھ کے دن یورپ بھر میں کی جا رہی اس منظم ہڑتال میں 23 یورپی ممالک میں متحرک قریب چالیس گروپس شریک ہیں۔
( ab /ai (AFP,dpa, Reuters