یورپ: سردی اور برفباری کے باعث ہلاکتیں 260 سے تجاوز کر گئیں
5 فروری 2012یورپ میں جاری شدید سردی اور برفباری کی حالیہ لہر کے سبب ہلاکتوں کی تعداد 260 سے تجاوز کر گئی ہے۔ یورپ میں سب سے زیادہ متاثر ہونے والے ملک یوکرائن میں ہلاکتوں کی تعداد 122 تک پہنچ گئی ہے۔ درجہ حرارت منفی 38 ڈگری سینٹی گریڈ تک گِر گیا۔ شدید سردی کے باعث یوکرائن کے زیادہ تر ایئرپورٹ بند کردیے گئے ہیں جبکہ ریلوے کا نظام بھی شدید متاثر ہے۔
ادھر لندن میں شدید برفباری کا سلسلہ جاری ہے اور 10 سینٹی میٹر تک برف پڑنے کی پیش گوئی ہے۔ اسی سبب برطانیہ کے مصروف ترین ہیتھرو ایئرپورٹ نے اتوار کے دن کے لیے اپنی 30 فیصد پروازیں منسوخ کر دی ہیں۔ ایئرپورٹ انتظامیہ کے مطابق اگر پروازوں میں کمی کا یہ فیصلہ نہ کیا جاتا تو چار انچ تک متوقع برف کے باعث ہیتھرو سے فضائی آپریشن بڑے پیمانے پر متاثر ہونے کا خطرہ ہوتا۔
اٹلی میں ایک بحری جہاز دارالحکومت روم کے قریب سے جیسے ہی روانہ ہوا، سمندر میں موجود برفانی تودے سے ٹکرا گیا، جس سے اس فیری پر موجود 262 مسافروں میں شدید خوف و ہراس پیدا ہوگیا۔ اٹلی میں گزشتہ ماہ بحری جہاز کے ایک حادثے میں 32 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔ اطالوی کوسٹ گارڈ کے ترجمان Carnine Albano کے مطابق برفانی تودہ ٹکرانے سے جہاز میں 80 فٹ چوڑا شگاف پڑ گیا۔ تاہم اس جہاز پر موجود تمام مسافروں کو بحفاظت نکال لیا گیا اور کسی کے زخمی ہونے کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔
کئی دہائیوں کے اس شدید ترین موسم کے باعث پولینڈ میں درجہ حرارت منفی 27 ڈگری سینٹی گریڈ تک گر گیا۔ سردی اور برفباری کے سبب وہاں ہلاکتوں کی تعداد بھی 45 تک پہنچ گئی ہے۔
سردی کی حالیہ لہر کے باعث بوسنیا، لٹویا، لیتھوینیا، ایسٹونیا، بلغاریہ، چیک ری پبلک، اٹلی، سلوواکیہ، فرانس، آسٹریا اور یونان میں بھی ہلاکتیں ہوئی ہیں۔
رپورٹ: افسر اعوان / خبر رساں ادارے
ادارت: ندیم گِل