یورپ اپنی سکیورٹی ذمہ داریاں خود اٹھائے، جرمنی
4 فروری 2012میونخ سکیورٹی کانفرنس کی افتتاحی تقریب سے خطاب میں جرمن وزیر دفاع تھوماس ڈے میزئیر نے یورپ کی بڑھتی ہوئی اسٹریٹیجک اہمیت پر زور دیا اور کہا کہ خطے کو ذمہ داری اٹھانے کے قابل ہونا چاہیے۔
اس موقع پر ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ یورپ کو اپنے بَل پر عسکری ذمہ داریاں نبھانے کے قابل ہونا چاہیے۔ جرمن وزیر دفاع کا مزید کہنا تھا کہ یورپ کو ایشیا کے ساتھ امریکی تعلقات کی تجدید سے خوفزدہ نہیں ہونا چاہیے اور اپنی عسکری ذمہ داریوں کو اپنے تاریخی اتحادی کے بغیر پوری کرنے پر دھیان دینا چاہیے۔
تھوماس ڈے میزئیر نے کہا کہ ایک ایسے وقت میں جب واشنگٹن انتظامیہ کی نگاہیں مشرق پر ہیں، یورپ کو ذمہ داری اٹھانے کے لائق ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ اس میں عسکری ذمہ داری بھی شامل ہے، جو اس کے اپنے لیے اور اپنے قریبی ہمسایوں کی سکیورٹی کے لیے ہیں۔ انہوں نے اس حوالے سے کہا: ’’پرسکون اور پراعتماد رہنے کی کافی وجوہات ہیں۔‘‘
ان کا کہنا تھا کہ یورپ کو اپنی سلامتی کے معاملات زیادہ سے زیادہ خود دیکھنے ہوں گے۔ گزشتہ برس نومبر میں امریکی صدر باراک اوباما نے دورہ آسٹریلیا کے موقع پر اپنی تاریخی تقریر میں واشنگٹن انتظامیہ کی اسٹریٹیجک کوششوں کا رخ بحرالکاہل کی طرف موڑنے کا اعلان کیا تھا۔
ان کا کہنا تھا: ’’اس خطے کو یہ جان لینا چاہیے۔ ایسے وقت میں جب ہم آج کی جنگیں ختم کر رہے ہیں، تو میں نے قومی سلامتی کی اپنی ٹیم کو ہدایت کی ہے کہ وہ ایشیا بحرالکاہل میں ہماری موجودگی اور مشنز کو اوّلین ترجیح بنائیں۔‘‘
امریکی محکمہ دفاع پینٹا گون نے گزشتہ برس ستمبر میں اعدادوشمار جاری کیے جن کے مطابق یورپ میں امریکہ کے 81 ہزار فوجی تعینات ہیں۔ ان میں سے نصف جرمنی میں ہیں۔ گزشتہ ماہ امریکہ نے یورپ میں تعینات اپنی چار میں سے دو بریگیڈز کو 2014ء میں واپس بلانے کا اعلان کیا تھا۔
تھوماس ڈے میزئیر نے کہا کہ اس انخلاء کے بارے میں شکایت کی کوئی وجہ نہیں ہے۔
میونخ سکیورٹی کانفرنس میں سیاسی، اقتصادی، عسکری اور غیرسرکاری تنظیموں کے حلقوں سمیت 350 مندوبین شریک ہیں۔
یورپ اور عالمی سطح پر جرمنی کا کردار، انرجی سکیورٹی، مالیاتی بحران، بین الاوقیانوسی تعلقات کے ساتھ ساتھ نیٹو اور روس کے درمیان تعلقات اس کانفرنس کا موضوع ہیں۔
رپورٹ: ندیم گِل / خبر رساں ادارے
ادارت: افسر اعوان