یورو کپ فٹبال، جرمنی پرعزم مگر سوالیہ نشانات بھی
4 جون 2012یوروکپ فٹبال ٹورنامنٹ کے سلسلے میں کھیلے گئے تمام دس میچ جرمنی نے اپنے نام کیے تاہم اس ٹورنامنٹ سے قبل ایک وارم اپ میچ میں سوئٹزرلینڈ کے ہاتھوں شکست نے جرمن ٹیم کی تیاریوں پر کسی حد تک سوالیہ نشانات لگا دیے ہیں۔ مبصرین کا کہنا ہے کہ اس ٹورنامنٹ میں شامل 16 ٹیموں میں سے جرمن ٹیم سب سے زیادہ نوجوان ہے، تاہم اس میں یہ ٹورنامنٹ جیتنے کی صلاحیت موجود ہے۔ مبصرین کا خیال ہے کہ سن 2008ء میں یورو کپ فائنل تک پہنچنے والی جرمن ٹیم کے مقابلے میں اس بار کی ٹیم زیادہ مضبوط اور متوازن ہے۔ اسی نوجوان ٹیم نے سن 2010ء کے ورلڈ کپ میں سیمی فائنل تک رسائی کا اعزاز حاصل کیا تھا۔ تاہم اس ٹورنامنٹ کے آغاز سے قبل وارم اپ میچوں میں جرمن ٹیم کی کارکردگی کوئی زیادہ متاثر کن دکھائی نہیں دی۔
جرمنی کو سوئٹزرلینڈ کے ہاتھوں تین کے مقابلے میں پانچ گول سے شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ گزشتہ ہفتے اسرائیل کے خلاف میچ میں جرمن ٹیم نے صفر کے مقابلے میں دو گول سے کامیابی حاصل کی تاہم اس میچ میں جرمن ٹیم نے گول کرنے کے کئی مواقع ضائع کیے اور کھلاڑیوں کے درمیان باہمی ربط کی کمی نظر آئی۔
جرمن ٹیم پیر کے روز یوروکپ ٹورنامنٹ میں اپنے پہلے میچ کے لیے پولینڈ کے شہر Gdansk پہنچ رہی ہے۔ کوچ یوآخم لوئیو کی جانب سے فٹنس سرٹیفیکیٹ حاصل کر لینے کے بعد باستیان شوائن شٹائیگر جرمن ٹیم میں شامل ہو گئے ہیں۔ اس سے قبل زخمی ہونے کی وجہ سے خیال ظاہر کیا جا رہا تھا کہ شاید وہ اس ٹورنامنٹ میں شریک نہیں ہو پائیں گے اور مِڈ فیلڈر کی ذمہ داری کسی اور کھلاڑی کو سونپی جائے گی۔
یورو کپ فٹبال کا پہلا میچ جمعے کے روز کھیلا جائے گا جبکہ اس ٹورنامنٹ کا فائنل یکم جولائی کو یوکرائن کے دارالحکومت کییف میں ہو گا۔ جرمنی ہفتے کے روز اپنا پہلا میچ پرتگال کے خلاف کھیلے گا۔
at/aa (Reuters, AFP)