یورو کپ، اسپین پھر فائنل میں پہنچ گیا
28 جون 2012بدھ کو یوکرائن کے شہر ڈونیتسک میں کھیلے گئے اس پہلے سیمی فائنل مقابلے میں 120 منٹ کے کھیل کے دوران اگرچہ دونوں ٹیموں نے کئی اچھے حملے کیے تاہم کوئی بھی گول نہ کر سکا۔ اس میچ کو دیکھنے کے لیے اڑتالیس ہزار تماشائی اسٹیڈیم میں موجود تھے، جنہوں نے اپنے پسندیدہ کھلاڑیوں کو دل کھول کر داد دی۔
پنلٹی شوٹ آؤٹ ایک ڈرامائی انداز میں شروع ہوئی۔ پہلی پنلٹی کِک ہسپانوی کھلاڑی آلونسو نے لگائی، جو پرتگالی گول کیپر روئی پیٹریسیو نے روک لی۔ اسی طرح پرتگالی کھلاڑی روآؤ میٹینیو کی طرف سے لگائی گئی پہلی پنلٹی کِک ہسپانوی کپتان گول کیپر کاسیاس نے ناکام بنا دی۔
پرتگالی کھلاڑی ایلوس نے پنلٹی کِک ضائع کر دی جبکہ ہسپانوی کھلاڑی فابریگاس نے گول کر کے اسپین کو فائنل میں پہنچا دیا۔ پرتگالی اسٹار اور کپتان کرسٹیانو رونالڈو نے اس دوران پنلٹی کِک نہیں لگائی۔ رونالڈو نے کھیل کے 90 ویں منٹ میں گول کرنے کا ایک اچھا موقع ضائع کر دیا جبکہ کھیل کے اضافی وقت میں ہسپانوی کھلاڑی انیسٹا کی طرف سے ایک اچھی کوشش کو پرتگالی گول کیپر نے ناکام بنا دیا۔
دفاعی چیمپئن اسپین نے اس کامیابی کے ساتھ یورو کپ میں چوتھی مرتبہ فائنل تک رسائی حاصل کرنے کا اعزاز حاصل کر لیا ہے۔ اسپین نے 1964ء میں یورو چیمپئن بننے کا اعزاز حاصل کیا تھا جبکہ 1984ء میں اسے فرانس سے شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
جمعرات یعنی آج یورو کپ کے دوسرے سیمی فائنل میں جرمنی اور اٹلی کی ٹیمیں مد مقابل ہوں گی۔ اس میچ کا فاتح اتوار کو فائنل میں اسپین کا سامنا کرے گا۔ ابھی تک اٹلی اور جرمنی کے مابین کھیلے گئے تیس میچوں میں اٹلی نے چودہ میں کامیابی حاصل کی ہے جبکہ جرمنی صرف سات میچ جیت سکا ہے۔ یہ امر بھی اہم ہے کہ جرمن ٹیم نے ابھی تک کسی اہم ٹورنامنٹ میں اطالوی ٹیم کو شکست نہیں دی ہے۔ تاہم مبصرین کے بقول اس مرتبہ جرمن ٹیم انتہائی عمدہ کارکردگی دکھا رہی ہے اور وہ یہ میچ جیتنے کے لیے ’فیورٹ‘ ہے۔
اسپین کے پاس موقع ہے کہ وہ اس مرتبہ فائنل مقابلہ جیت کر اپنے اعزاز کا دفاع کرلے۔ یوں یورو کپ کی تاریخ میں اسپین ایسا پہلا ملک بن جائے ، جس نے یورو ٹائٹل کا دفاع کیا ہو۔ عالمی چیمپئن اسپین اگر اس مرتبہ یورو کپ جیت جاتا ہے تو وہ ایسی پہلی ٹیم بھی بن جائے گی، جس نے تین بڑے کپ تسلسل کے ساتھ جیتے ہوں۔
(ab/ia(Reuters, AFP)