یورو کپ 2012ء کے فاتح ملک اسپین میں خوشیاں
2 جولائی 2012یوئیفا یورو کپ 2012ء کا فائنل میچ اسپین کی قریب نصف آبادی یعنی بیس ملین افراد نے دیکھا۔ اس میچ کے اختتام پر ہی اسپین کے تمام شہروں میں خوشیاں منانے کا سلسلہ شروع ہو گیا، جو پیر کی صبح تک جاری رہا۔ ہسپانوی ذرائع ابلاغ نے اس کامیابی کو ایک ’عظیم کارنامہ ‘ قرار دیا ہے۔ تین بڑے ٹورنامنٹوں میں مسلسل کامیابی کے بعد ہسپانوی ذرائع ابلاغ نے اسپین کی فٹ بال ٹیم کو’ تاریخ کی عظیم ترین ٹیم ‘قرار دے دیا ہے۔
پیرکو شائع ہونے والے ملک کے بڑے اخباروں نے اپنی ٹیم کو دل کھول کر داد دی اور کہا کہ مسلسل تین کامیابیاں ایک ایسا ناممکن کارنامہ تھا، جو اسپین کی ٹیم نے ممکن کر دکھایا۔ اس دن کی مناسبت سے ملک کےکئی اخباروں نے اپنی فٹ بال ٹیم کی تعریف و توصیف کے لیے خصوصی ضمیمے بھی شائع کیے۔
ہسپانوی کوچ بوسکے نے بھی کہا ہے کہ اسپین میں فٹ بال کا موجودہ دور ایک عظیم دور ہے۔ انہوں نے اپنے کھلاڑیوں کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ تین اہم ٹورنامنٹس میں مسلسل کامیابی قریب ناممکن ہے۔ 61 سالہ بوسکے نے فائنل میچ کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وہ مستقبل میں بھی ہسپانوی ٹیم کی رہنمائی کرنے کے لیے تیار ہیں۔
اس ٹورنامنٹ کے آغاز سے قبل اگرچہ ایسے خدشات ابھرے کہ یوکرائن اور پولینڈ یورپ کے اس اہم ٹورنامنٹ کے انعقاد میں بھرپور طریقے سے کامیاب ہو بھی سکیں گے یا نہیں۔ تاہم ان دونوں ممالک نے بغیر کسی بڑی مشکل یا مسئلے کے بخوبی میزبانی کے فرائض سر انجام دیتے ہوئے ناقدین کو خاموش کرا دیا۔ یوئیفا کے صدر مشیل پلاٹینی نے بھی اس اہم ٹورنامنٹ کے کامیاب انعقاد پر اطمینان کا اظہار کیا ہے۔
تنقید کے باوجود اس ٹورنامنٹ کے کامیاب انعقاد کے لیے پلاٹینی نے ہمیشہ ہی یوکرائن اور پولینڈ پر اپنا یقین ظاہر کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ اس ٹورنامنٹ کے کامیاب انعقاد کے لیے پولینڈ اور یوکرائن کی غیر معمولی کوششیں عوام کے ذہنوں میں ہمیشہ کے لیے رہیں گی۔ آئندہ یورو کپ 2016ء فرانس میں منعقد کیا جائے گا۔
(ab/aa(AFP)