یورو زون پر پھیلتے ہوئے کساد بازاری کے سائے
15 اگست 2012یورو زون کی اقتصادیات نے رواں برس کی دوسری سہ ماہی کے دوران بھی سکڑنے کا عمل جاری رکھا۔ تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق یورو زون کساد بازاری کی گرفت میں آنے کے قریب پہنچ گیا ہے۔ کسی بھی ملک کی شرح پیداوار اگر دو سہ ماہیوں کے دوران سکڑنے کا عمل جاری رکھے تو یہ خیال کیا جاتا ہے کہ کسادبازاری کا عمل شروع ہو گیا ہے۔ جرمنی کے کامرس بینک کے ماہر اقتصادیات کرسٹوف وائل کا کہنا ہے کہ تیسری سہ ماہی کی صورت حال بہت زیادہ منفی ہونے کا خدشہ ہے اور سال کے اختتام تک کسی بہتری کو توقع نہیں کی جا سکتی۔ گہری ہوتی اقتصادی صورت حال کا پریشر یورو زون کے رہنماؤں پر ہو گا۔ ابھی تک اس منفی اقتصادی صورت حال کا سامنا جرمن اقتصادیات ہمت سے کر رہی ہے۔
لندن میں قائم اکنامکس کے مشہور ادارے جوناتھن لوونز آف کیپیٹل اکنامکس کے مطابق یورو زون کے ملکوں میں پیدا شدہ قرضوں کا بحران تمام تر کوششوں کے باوجود کسی طور پر کم ہونے کا عندیہ نہیں دے رہا ہے۔ تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق یورو زون کی اقتصادیات سکڑنے کے عمل سے دوچار ہے اور اس وقت یہ 0.2 فیصد تک سکڑ چکی ہے۔ معاشی ماہرین نے سن 2013 کی بابت سنگین انتباہ بھی جاری کیا ہے۔
ایک اور اکنامکس کے ادارے ارنسٹ اینڈ ینگ کے تجزیہ کار ٹام راجرز کا کہنا ہے کہ یورو زون کے اندر اقتصادی عمل کے سکڑنے کا رویہ بیرونی دائرے سے مرکز کی جانب بڑھ رہا ہے اور یہ مجموعی اقتصادیات کے لیے بڑی خرابی کا باعث بن سکتا ہے۔ اس منفی صورت حال کے باوجود جرمنی اور ہالینڈ میں اقتصادی شرح پیداوار میں اضافے کے رجحان کو خوش آئند بھی خیال کیا گیا ہے۔ تجزیہ کار ٹام راجرز کا خیال ہے کہ جرمنی اور ہالینڈ کے علاوہ بقیہ یورپ میں معاشی بحران پھیل رہا ہے اور اس باعث یورپ کے اندر شمال اور جنوب کے درمیان اقتصادی تقسیم واضح طور پر سامنے آ چکی ہے۔
یورپی ملک اٹلی کی معیشت میں پچھلی سہ ماہی کے دوران 0.7 فیصد کا گھاٹا ریکارڈ کیا گیا۔ اسپین کی معیشت کو گزشتہ کوارٹر کے دوران 0.4 فیصد کا خسارا برداشت کرنا پڑا ہے۔ یونان کی مالیاتی زبوں حالی بدستور جاری ہے اور پچھلی سہ ماہی کے دوران اس کی اقتصادیات مزید 6.2 فیصد سکڑی ہے۔ یونان کی معیشت رواں برس کی پہلی سہ ماہی کے دوران 6.5 فیصد پہلے ہی سکڑ چکی ہے۔ مالیات پر نگاہ رکھنے والے ایک اور ادارے IHS Global Insight کے تجزیہ کار ہووارڈ آرچر کا کہنا ہے کہ یہ سب کچھ توقع کے عین مطابق ہے اور اس کا اندازہ رواں سال کے شروع میں ہی ہو گیا تھا۔
ہووارڈ آرچر کے مطابق مجموعی طور پر یورو زون کی سالانہ شرح پیداوار رواں برس کے دوران 0.5 فیصد سکڑے گی۔ آرچر کا خیال ہے کہ یونان، اٹلی، اسپین اور پرتگال کے مسلسل گہرے ہوتے اقتصادی مسائل کی وجہ سے بقیہ ممالک کو بھی کساد بازاری کا سامنا ہو سکتا ہے۔ آرچر کے مطابق بھرپور ردِ عمل کے باوجود اگلے برس کی دوسری ششماہی کے دوران یورو زون کو کساد بازاری کی صورت حال کا سامنا رہے گا۔ یورو زون کی سالانہ شرح پیداوار مسلسل جمود کی شکار چلی آ رہی ہے۔ اقتصادی ادارے IHS Global Insight کے تجزیہ کار ہووارڈ آرچر نے خیال ظاہر کیا ہے کہ یونان اگلے سال کے وسط میں یورو زون کو خیرباد کہہ سکتا ہے۔
ah/ng (dpa, AFP)