ہالینڈ میں ’منڈیلا وائن‘ کی تعارفی تقریب
20 مارچ 2014نیلسن منڈیلا کی بیٹی اور نواسی نے اس وائن کو ’’ تھیمبو وائن کلیکشن‘‘ کا نام دیا ہے، جو ہوسا زبان بولنے والے ہیں۔ ماکازیوی نے ایمسٹرڈیم میں صحافیوں سے باتیں کرتے ہوئے بتایا کہ منڈیلا کے قبیلے کے نام سے منسوب یہ وائن اُن کی خاندان والوں کی جانب سے پہلا تجارتی منصوبہ ہے۔ ان کے بقول ’’ایک خاندان کے طور پر ہم ہمیشہ منڈیلا ہاؤس کی کہانیاں سنانا چاہتے تھے۔ اس کا تعلق صرف میرے والد سے نہیں بلکہ ان کے آبائی علاقے سے بھی ہے اور ہمارا تعلق کس علاقے سے ہے‘‘۔
یہ وائن جنوبی افریقہ میں پہلے ہی سے دستیاب ہے جب کہ دنیا کے کئی ممالک میں بھی تھیمبو کلیکشن کو خریدا جا سکتا ہے۔ ہالینڈ میں اس کی قیمت تقریباً ساڑھے پانچ یورو رکھی گئی ہے اور اس کی چار مختلف اقسام ہیں۔ ان میں سے دو ریڈ اور دو وائٹ وائن ہیں۔ ماکازیوی کے بقول وہ یہ نہیں بتائیں گی کہ وائن کو ٹیسٹ کرنے والوں نے اِن کے بارے میں کیا رائے دی ہے۔ ’’میں بس اتنا جانتی ہوں کہ ان بوتلوں میں موجود وائن کے ہر قطرے سے مجھے پیار ہے‘‘۔
انہوں نے مزید بتایا کہ وائن کے کاروبار میں قسمت آزمانے کا خیال سب سے پہلے2003ء میں نیلسن منڈیلا کی 85 ویں سالگرہ کے موقع پر آیا تھا۔ جوہانسبرگ میں ہونے والی اس تقریب میں تقریباً پانچ سو مہمان شریک ہوئے تھے۔ اس کے بعد اس خیال کو 2010ء میں اُس وقت عملی شکل دی گئی، جب ماکازیوی اور ان کی بیٹی تُکوینی نے خود وائن کی ایک کمپنی کھولی۔ اس دوران انہوں نے انگور کاشت کرنے والے مقامی کسانوں سے بھی رابطہ کیا۔
ہاؤس آف منڈیلا وائن متعارف کرانے کی مہم نیلسن منڈیلا کے انتقال کے تین ماہ بعد شروع کی گئی ہے۔ منڈیلا گزشتہ برس دسمبر میں انتقال کر گئے تھے۔ گزشتہ ماہ منڈیلا کی وصیت پڑھ کر سنائی گئی تھی۔ اس حوالے سے مبصرین کا کہنا ہے کہ اس کے باوجود منڈیلا کے نام کے استعمال کے حوالے سے خاندانی تنارعہ ختم ہونے کے امکانات کم ہی دکھائی دے رہے ہیں۔
اس موقع پر جب ماکازیوی سے جب یہ سوال پوچھا گیا کہ کیا وہ نیلسن منڈیلا کا نام تجارتی فائدہ حاصل کرنے کے لیے استعمال کر رہی ہیں، تو ان کا جواب تھا ’’ہاں بالکل اس میں کوئی شک نہیں اور میں سے انکار بھی نہیں کر رہی ہوں لیکن منڈیلا برانڈ سے اچھا کوئی دوسرا برانڈ نہیں ہے‘‘۔