پاکستان اور بھارت میں گولی والی بوتل، یا ’ٹھاہ ٹھاہ سوڈا‘ عام دستیاب ہوتی تھی۔ بڑے مینوفیکچررز کے مقابلے میں مقامی سطح پر بنائے جانے والے اس مشروب کے اجزا قدرتی ہوتے ہیں اور پانی کا استعمال بھی کفایت شعاری سے کیا جاتا ہے۔ لیکن کیا يہ صنعت بڑی کمپنیوں کے مشروبات کی موجودگی میں بچ پائے گی؟