کیلیفورنیا: جنگلاتی آگ کی تباہی کی تفتیش کے مطالبات
11 جنوری 2025لاس اینجلس میں جنگلاتی آگ کی وجہ سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد گیارہ ہو گئی ہے، جب کہ ہزارہا مکانات خاکستر ہو گئے ہیں۔ امریکی صدر جوبائیڈن نے اس تباہی کو ''جنگی منظر‘‘ سے تشبیہ دی ہے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق لاس اینجلس کے رہائشی دل دہلا دینے والی تباہی سے نبرد آزما ہیں جبکہ ہنگامی حالت سے نمٹنے کے لحاظ سے حکام کی تیاری اور ردعمل اورآگ بجھانے کی ابتدائی کوششوں کے دوران پانی کی قلت جیسے معاملات پر عوامی غصہ بڑھ رہا ہے۔
گورنر گیون نیوسم نے جمعےکے روز شہر کی یوٹیلیٹیز کا '' آزادانہ جائزہ‘‘ لینے کا حکم دیا۔ انہوں نے آگ بجھانے کی ابتدائی کارروائیوں میں پانی کی قلت کے حالات کو ''انتہائی پریشان کن‘‘ قرار دیا۔
اپنے ایک کھلے خط میں گورنر نیوسم نے تحریر کیا ہے، ''ہمیں اس بات کے جوابات چاہیے کہ یہ کیسے ہوا‘‘۔
جمعے کی شب ایک بار پھر شہر کے گیٹی سینٹر جیسے انتہائی مہنگے علاقوں میں آگ کی لپیٹ میں آنے کے بعد حکام نے متاثرہ علاقوں سے لازمی انخلا کا نیا حکم جاری کیا۔
دریں اثنا، لوٹ مار کے خدشات بڑھتے ہی، غروب آفتاب سے طلوع آفتاب تک انخلا کے علاقوں میں کرفیو نافذ کر دیا گیا۔ لاس اینجلس میں لوٹ مار سے جڑی تقریباً دو درجن گرفتاریاں ہوچکی ہیں، جہاں کچھ رہائشیوں نے گلیوں میں گشت کر رہے ہیں اور اپنے گھروں کی حفاظت کے لیے ہتھیاروں سے مسلح نگرانی کی۔
لاس اینجلس پولیس ڈپارٹمنٹ کے سربراہ جم میڈونل کے مطابق، ''اگر ہم آپ کو ان علاقوں میں دیکھیں گے، تو آپ کو گرفتار کیا جائے گا۔‘‘
ان کا کہنا تھا کہ ہدایات کی خلاف ورزی کرنے والوں کو چھ ماہ قید یا ایک ہزار ڈالر جرمانے کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ حکومت نے اسی صورتحال کو سامنے رکھتے ہوئے قانون نافذ کرنے والے اداروں کی مدد کے لیے نیشنل گارڈ کو تعینات کر دیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ جنگلاتی آگ اب تک سینتیس ہزار ایکٹر سے زائد رقبے کو تباہ کر چکی ہے، جب کہ اس کے نتیجے میں دس ہزار سے زائد عمارتیں تباہ ہوئیں ہیں۔
ع ت، ک م (اے ایف پی)